خبروں کی کہانی

جی ایٹ وزرائے خارجہ اجلاس پرسکریٹری خارجہ کا تبصرہ

سکریٹری خارجہ ولیم ہیگ نے جی ایٹ وزرائے خارجہ اجلاس کے بعدایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
The Foreign Secretary William Hague

The Foreign Secretary William Hague

سکریٹری خارجہ ولیم ہیگ نے کہا:

آج جی ایٹ وزرائے خارجہ کے مذاکرات بڑے بامقصداورتعمیری رہے۔ جو تنازعات کے بچاواوران کے حل اوران کے نتائج سے نمٹنے کے موضوع پر تھے۔

ان میں افغانستان، دہشتگردی، شام، افریقہ ،شمالی اورمغربی افریقہ،مالی،صومالیہ، مشرق وسطی امن عمل،ایران اور برما کے موضوعات اہم تھے۔

دہشت گردی کی روک تھام

ہم نے دہشتگردی کی ہرقسم اورشکل کی مذمت کی۔ وزرائے خارجہ نے دہشتگردی کے خطرے کی تبدیل ہوتی شکلوں پرتبادلہ خیال کیا جو بے حدمختلف اورجغرافیائی طورپرمتنوع ہیں اورکچھ خطوں میں دہشتگردی کی مالی مدد کے لئے اغوا اورتاوان کا استعمال بڑھتا جارہا ہے۔ وزراکو القاعدہ اوراس سے جڑے گروپوں کے افغانستان،پاکستان،یمن،صومالیہ اوردوسرے ملکوں میں لاحق خطرات پرتشویش تھی اورانہوں نے شمالی اورمغربی افریقہ میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی پربھی غورکیاجو کہ الجزائر، مالی اورنائیجیریا کے حالیہ واقعات سے ظاہر ہے۔ وزرانے ان ملکوں کے لئے مسلسل عالمی تعاون کی اہمیت کی توثیق کی جو دہشت گردی کے خطرے سے دوچارہیں،اس میں ان ملکوں کی سیکیورٹی اور نظام عدل کے مزید استحکام میں تعاون شامل ہے تاکہ دہشتگردی کے جال کو توڑا اورحملوں پرقانونی کارروائی کی جاسکے اوراس کے ساتھ انسانی حقوق اور انسانی قانون کا احترام قائم رہےاورغیرملکی سرمایہ کاری کو تحفظ دیا جا سکے جو ان ملکوں کی ترقی کا بیش بہا ذریعہ ہے۔

افغانستان

وزرائے خارجہ نے ‘ تبدیلی کے عشرے ‘میں امن اوراستحکام کی راہ پرگامزن افغانستان سے تعاون کے اجتماعی عہدکو دہرایاانہوں نے تسلیم کیا کہ افغانستان کو کئی مسائل کا سامنا کرنا ہوگا جن میں تحفظ کامسئلہ اہم ہے اور ان مسائل سے نمٹنے میں افغانستان کو عالمی تعاون فراہم کئے جانے کی توثیق کی۔

وزرا نے افغانستان میں غیرقانونی منشیات کی پیداوار،تجارت اورپھیلاو کے خلاف کارروائی کا جائزہ لیا۔انہوں نے وہاں صدارتی اورصوبائی انتخابات کے اعلانات کا خیر مقدم کیا۔انہوں نے سب کوساتھ لے کرافغان قیادت میں ہونے والے امن اور مصالحت کے عمل سے مکمل تعاون کا اظہار کیا جو تشدد سے لاتعلقی، تمام دہشتگردگروپوں سے رابطے توڑنے اورافغان آئین کے احترام کے اصولوں پر مبنی ہے جس میں انسانی حقوق خاص طورپرعورتوں کے حقوق کا احاطہ کیا گیا ہے۔

ایران

ہم نے ایران کے جوہری پروگرام پرحالیہ مذاکرات پربات چیت کی۔ ایران اور3+3 ممالک کے درمیان حالیہ مذاکرات کا نتیجہ مایوس کن تھا کیونکہ سفارتی حل کے لئے درکارموقف سے ایران پیچھے رہ گیا تھا۔ ہم پابندی اورمذاکرات کا دوپہلو طریقہ کار جاری رکھیں گے لیکن وزرااس باب میں واضح تھے کہ سفارتی دروازہ ہمیشہ کھلانہیں رہ سکتا۔

مشرق وسطی امن عمل

ہم نے مشرق وسطی امن عمل پر بھی اچھی بات چیت کی۔ اورامریکی سکریٹری خارجہ جان کیری کے وہاں دوروں اوران کے اس کمٹ منٹ کا خیرمقدم کیاجووہ اس خطے میں منصفانہ ،پائیداراورجامع امن کے لئے رکھتے ہیں۔ ہم امریکاکی اس کوشش میں ان سے پوراتعاون کریں گے۔ دونوں فریقین کو جراتمندانہ سیاسی قیادت کامظاہرہ کرنا ہوگا۔ جس میں ان کارروائیوں سے گریز شامل ہے جن سے دوریاستی حل کے امکانات کو خطرہ لاحق ہوتاہے۔

سائبرخلا کےخطرات

ہم نے سائبرخلا کےخطرات اورمواقع کے بارے میں نتائج سے اتفاق کیا اور یہ بھی بات کی کہ کس طرح ہم بہترین عمل کوبانٹ سکتے ہیں اوران ملکوں میں استعدادکو بڑھا سکتے ہیں جہاں ان کے نیٹ ورک کے موثرتحفظ کے لئے درکار انفرااسٹرکچراور مہارت کی کمی ہے۔

آخر میں ان موجودہ مسائل کے علاوہ جی ایٹ کے لئے میری ذاتی ترجیح ایک اعلامیے پراتفاق تھا کہ تنازعات کے دوران عصمت دری اورسنگین جنسی تشدد جینیوا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہے۔مجھے خوشی ہے کہ ہم نے اس اعلامیے پراتفاق کیا ہےاور اس کے ساتھ ہم نے اسباب میں عملی کمٹمنٹ بھی کئے تاکہ ایک حقیقی اورٹھوس پیش رفت ہو سکے۔ اس میں مختلف ملکوں کی جانب سے 23ملین پاونڈ کا مالی تعاون بھی شامل ہے۔ ہم نے تنازعات میں جنسی تشددکے خاتمے کا ہدف مقررکرلیا ہے ۔ وقت آگیا ہے کہ بے حسی کی روایات کو توڑا جائے اورآج اس سلسلے میں واضح پیش رفت ہوئی ہے

مزیدمعلومات- انگریزی میں

جی ایٹ وزرا کے اجلاس کے بیانات

تنازعات میں جنسی تششدد کے خلاف اعلامیہ

تنازعات میں جنسی تشددکی روک تھام کے لئےبرطانوی اضافی امدادکا اعلان

جنسی تشددکی روک تھام کا انی شئیٹو

شائع کردہ 11 April 2013