تقریر

نیٹوسربراہی اجلاس 2014ء: وزیراعظم کا افغانستان سیشن سے خطاب

ڈیوڈ کیمرون نے نیٹو ویلز سربراہی اجلاس میں شرکا کا خیرمقدم کیا اورعالمی سلامتی اتحاد فورس( آئیساف) کو خراج تحسین پیش کیا.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
NATO Wales Summit Celtic Manor Entrance

سکریٹری جنرل آپ کا اورگزشتہ 5 سال میں آپ کی قیادت کا شکریہ.

میں آپ سب کو نیوپورٹ، ویلزمیں نیٹو سربراہی اجلاس میں خوش آمدید کہتا ہوں. برطانیہ کے وزیراعظم کی حیثیت سے میں یہ موقع ملنے پر بہت فخر محسوس کررہاہوں کہ ویلزمیں جوکچھ ہے وہ آپ سب دیکھ سکیں گے.

ہمارے ارد گرد مسحورکن دیہی علاقہ، ویلش صنعت کی چمک دمک، اور سب سے زیادہ ویلش عوام کا گرمجوش خیرمقدم.

یہ بالکل جائز ہوگا کہ ہم اس سربراہی کانفرنس کا آغاز اپنی مسلح افواج کی اعلی کارکردگی اورہارے جری مردوں اور خواتین کی قربانیوں سے کریں جو وہ ہمارے تحفظ کےم لئےدن رات دیتے آرہے ہیں۔

ہم اس اتحاد کی تاریخ کے ایک نازک موڑ پر یکجا ہورہے ہیں۔

دنیا کو کئی خطرناک اوربڑھتے ہوئے خطروں کا سامنا ہے: یہ بالکل واضح ہے کہ نیٹو ہمارے مستقبل کے لئے اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ ماضی میں تھا۔

روسی فوجی یوکرین میں غیر قانونی طور پر موجود ہیں۔انتہا پسند اسلامیوں کا خطرہ عراق اورشام میں ایک نئی شکل میں بڑھ رہا ہے۔ یہ ان میں سے صرف دو خطرے ہیں جوہمیں درپیش ہیں۔

نیٹو ہماری سلامتی کا لنگر ہے اوراگلے دو روز میں ہمیں اس اتحاد کو دوبارہ متحرک کرنا نئے خطرات سے نمٹنے پر مرکوزکرنا ہے تاکہ یہ دنیا میں استحکام کے تسلسل کو یقینی بناسکے۔

یہ افغانستان میں ہمارے لڑاکا مشن کے خاتمے سے پہلے آخری نیٹو سربراہی اجلاس ہے۔ اورمجھے یقین ہے کہ ہم وہاں اپنی کامیابیوں پرفخرکرسکتے ہیں۔ دہشت گردی کا خطرہ کافی حد تک کم ہوگیا ہے۔ ہم نے افغان فورسز کو تربیت فراہم کردی ہے تاکہ وہ ملک بھر میں تحفظ کی ذمے داری پوری کرسکیں۔

اس سال افغان عوام نے بہت بڑی تعداد میں صدارتی انتخابات میں ووٹ ڈالے۔افغان رہنماؤں کو اب اکھٹا ہوکے مثبت اورپرامن نتائج فراہم کرنا ہیں جس کے افغان عوام مستحق ہیں۔

اب جبکہ ہم اپنے رشتے کے نئے باب میں داخل ہورہے ہیں تو ہم افغانستان اورافغان عوام کی ایک پرامن، محفوظ اور خوشحال مستقبل کے ساتھ مکمل طورپروابستگی رکھتے ہیں۔

ہمارے جان قربان کرنے والے سپاہیوں کو خراج پیش کرنے کا بہترین اندازیہ ہےکہ ہم چوکنا رہیں اوریہ یقینی ہوکہ افغان عوام کو اس قابل بنائیں کہ وہ اپنے ملک کو دہشت گرد وں کے لئے پناہ گاہ بننے سے بچائیں۔ ہماری جری مسلح افواج صرف افغانستان میں ہی کام نہیں کرتیں بلکہ دنیا کے کئی ملکوں میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔وہ ہمیں محفوظ رکھنے کے لئے انتھک کام کرتی ہیں۔

اس لئے یہ میرے لئے ذاتی طورپراہم بات ہے کہ آج ہم ایک تاریخی اعلامیے پر دستخط کررہے ہیں جس میں ہماری مسلح افواج کے لئے ہمارےاحترام اورعہد کا احاطہ کیا گیا ہے اورہمارے اس عزم کا کہ ہم ان کا اور انکے خاندانوں کی دیکھ بھال کریں گے خوہ وہ میدان جنگ میں ہو یا وطن میں۔

لہذا آپ کی آمدکا شکریہ۔ آپ کویہاں نیوپورٹ اور ویلزمیں بہت بہت خوش آمدید۔ اور میں آج کے تبادلہ خیال کامنتظر ہوں۔

شائع کردہ 4 September 2014