پریس ریلیز

جنرل اسمبلی کمیٹی سوئم کی قراردادوں کا خیرمقدم

وزارت خارجہ کی وزیربیرونس سعیدہ وارثی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی کمیٹی سوئم کی انسانی حقوق پرپیش رفت سے خوش ہیں.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا

اقوام متحدہ کی کمیٹی سوئم (سماجی، انسان دوستی اورثقافتی امور)نے اپنے 68 ویں سیشن میں شام، ایران،برما اورعوامی جمہوری کوریا اورآزادئی مذہب اورعقیدہ پراہم قراردادیں مرتب کی ہیں.

بیرونس سعیدہ وارثی نے کہا:

اقوام متحدہ کمیٹی سوئم انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر، جہاں کہیں بھی ہو، غور کرنے کے لئے ایک اہم فورم ہے۔ اس سیشن میں کمیٹی نے ایک بار پھر شام کے مسئلے پر قدم اٹھایا ہے اور یہ دیکھ کر بھی میری حوصلہ افزائی ہوئی ہے کہ کمیٹی نے ایران،برما اورشمالی کوریا پرموثر دباؤ برقراررکھا ہے اورانسانی حقوق مسائل، بشمول آزادئی مذہب و عقیدہ کے بارے میں ردعمل ظاہرکررہی ہے .

برطانیہ شام پرقرارداد کی منظوری کا زبردست خیر مقدم کرتا ہے.

میں ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں قرارداد کی منظوری کا خیرقدم کرتی ہوں۔ یہ مسلسل دسواں سال ہے کہ کمیٹی سوئم نے ایران میں انسانی حقوق کے بارے میں قرارداد منظور کی ہےاوریہ عالمی برادری کا واضح بیان ہے کہ ایران کی صورتحال بدستورناقابل قبول ہے.

آزادئی مذہب و عقیدہ کا فروغ اورمذہب وعقیدے کی بنیاد پرعدم برداشت کی روک تھام برطانیہ کے لئے اہم خدشات ہیں اور میرے لئے ذاتی ترجیحات ہیں۔ اس لئے میں خوش ہوں کہ اس موضوع پر دو قراردادوں کے بارے میں مذاکراتی عمل میں اس امر کے باب میں عام افہام و تفہیم پر زور رہا کہ آزادئی مذہب پرحملوں کی بڑھتی ہوئی لہرسے کیسے نمٹا جائے۔ یہ دونوں قراردادیں جو متفقہ طور پرمنظور ہوئیں، عالمی رہنماؤں کے اس دوسرے اجلاس کے نتیجے میں آئیں جس کا انعقاد میں نے ستمبر میں جنرل اسمبلی کے وزارتی ہفتے کے دوران کیا تھا اور جس میں مرکزی موضوع یہ تھا کہ مذہب یا عقیدے کی آزادی کے فروغ اورہمارے معاشروں میں مذہبی عدم رواداری سے نمٹنے کے لئے خاص طورپرسیاستداں مزید کیا کچھ کر سکتے ہیں۔ عالمی برادری کو مذہبی عدم رواداری سے نمٹنے کے ہمارے مشترکہ مقصد کوآگے بڑھانا چاہئیے،اسے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اورمعاشرے میں تکثیرکے فروغ کے لئے عملی اقدامات میں ڈھال دینا چاہئیے۔ میں نے واشنگٹن میں 15 نومبر کو ایک تقریر میں اس نکتے پراور مسیحیوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کو ایذادہی پر عالمی ردعمل کی ضرورت پرزور دیا تھا.

برطانیہ نے ‘ڈیجیٹل دور میں نجی معلومات کی پوشیدگی کے حق’ پر قرارداد پر اتفاق رائے میں شمولیت پرخوشی محسوس کی۔ برطانیہ نجی معلومات کی پوشیدگی اور آزادئی اظہار کے حق کا مستحکم حمایتی ہے.

مذاکرات کے اس سال بہت چیلنج آمیز ہونے کے باوجودبرطانیہ نےخواتین،بچوں اور نوجوانوں کے حقوق کے لئے ہمارے عزم اورخواتین کے حقوق کا دفاع کرنے والوں کے لئے اپنی حمایت کا واضح اظہار کیا ہے. اب جبکہ ہم انسانی حقوق کونسل کی نشست برائے 2016-2014ء سنبھالنے والے ہیں میں انسانی حقوق کے لئے،داخلی اور عالمی دونوں سطح پر برطانیہ کے اپنے کمٹمنٹ کو واضح کرنا چاہونگی۔ ہم ایک ایسے ملک کی طاقتور مثال بننا چاہتے ہیں جو ان حقوق کو سر بلند رکھتا ہےجہاں ہم اپنے آپ کو اعلی ترین معیار پرپرکھتے ہیں اور جہاں کمی محسوس ہو اسے درست کرتے ہیں .

مزید معلومات

بیرونس سعیدہ وارثی ٹوئٹر پر@SayeedaWarsi

وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ

وزارت خارجہ فیس بک اور گوگل+

وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو

وزارت خارجہ فیس بک

اردوویب سائٹ

Media enquiries

For journalists

ای میل newsdesk@fco.gov.uk

شائع کردہ 28 November 2013