ایران جوہری معاہدے کی کلیدی حدود پرمعاہدے کا خیرمقدم
برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی ، روس، امریکا، یورپی یونین اورایران نے ایران کے جوہری پروگرام کے باب میں جامع معاہدے کی کلیدی حدود پر اتفاق کرلیا ہے، اس کا اعلان سکریٹری خارجہ نے کیا.

لوزین میں آج سکریٹری خارجہ فلپ ہیمنڈ نے کہا :
ہم نے ایران کے جوہری پروگرام کے باب میں جامع معاہدے کی کلیدی حدود پراتفاق کرلیا ہے۔ اس میں ایران کا، افزودگی استعداد، سطح اوراسٹاک کو متعینہ عرصے تک پابند کرکے اپنے پروگرام کومحدود کرنے پر، اتفاق شامل ہے۔ تحقیق اور پیشرفت متفقہ حدود کے اندرہوگی۔ ایران نے یہ بھی اتفاق کیا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں پر زیادہ نگرانی کی اجازت دے گا۔ان حدود کے ماتحت ایک جامع معاہدہ اس بات کیضمانت دے گا کہ پروگرام پرامن ہے۔ اس کے عوض ایران کو واضح اقتصادی اورمالیاتی پابندیوں سے کافی آزادی ملے گی جس میں سلامتی کونسل کی تمام قرادادوں کا خاتمہ شامل ہے.
یہ ہم میں سے کئی کی 18 ماہ پہلے کی توقعات سے بہت زیادہ ہےاورجو میرے خیال میں ایک بہت اچھے معاہدے کے لئے اچھی بنیاد ہے۔ لیکن اب بھی مزید کام باقی ہے۔ کسی بھی معاہدے کی باریک تفصیلات، خاص طور پرنگرانی کے اقدامات کی جزئیات اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعملدرآمد کا میکانزم بڑی اہم ہوتی ہیں۔ تمام فریقین کی جانب سےسفارتکار اور تیکنیکی ماہرین جون کے آخر تک معاہدے کو مکمل کرنے کے لئے آئندہ ہفتوں میں بہت محنت سے کام کریں گے۔جامع معاہدے پر اتفاق اورعملدرآمد تک پابندیاں برقرار رہیں گی.
مذاکرات بہت مشکل تھے۔ ہم نے ہمیشہ کہا کہ ہم کسی برے معاہدے پراتفاق نہیں کریں گے۔ یہ نتیجہ تمام فریقین کےغیر لچکدارمسائل کے حل کے لئےعزم اورآمادگی کا ثبوت ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ جب بین الاقوامی شراکت دارکسی مشترکہ ہدف کے لئے مل کر کام کریں تو کیا کچھ حاصل ہوسکتا ہے.
ایران کے ساتھ کئی دیگرامورپرہمارےاختلافات جن میں چند اہم علاقائی امورشامل ہیں، باقی رہیں گے۔ لیکن ایک جامع معاہدہ تمام فریقین کےاعتماد، اعتبار اورمکالمے میں، اضافہ لائے گا اور اہم ترین بات یہ کہ خطے میں جوہری اسلحلے کی دوڑ سے بچا جا سکے گا.
مزید معلومات
وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ
وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو
وزارت خارجہ فیس بک