خبروں کی کہانی

غزہ کے زخمیوں کے لئے برطانیہ طبی ٹیم روانہ کررہاہے

برطانیہ، غزہ کے بحران میں زخمی ہونے والے بچوں اور دیگر متاثرہ افراد کے فوری ماہرانہ علاج کے لئے نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے ماہرین روانہ کرے گا.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
A boy with a fractured arm.

Photo: AP Photo/Lefteris Pitarakis.

برطانیہ نے جوپہلے ہی غزہ کے بحران میں متاثرین کی مدد کے لئے 17 ملین پاؤنڈ دے چکا ہے، اپنے انٹرنیشنل ایمرجنسی ٹراما رجسٹر کومتحرک کردیا ہےتاکہ این ایچ ایس کی عالمی سطح کا طبی عملہ اگلے 48 گھنٹے میں خطے میں براہ راست روانہ کیا جاسکے جو بحران سے متاثر ہونے والے سینکڑوں افراد کے علاج میں مدد دے سکے.

اس پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا:

غزہ کے بحران نے بہت تباہی پیدا کردی ہے۔ برطانیہ متاثرین کی مدد کے لئے کی جانے والی انسانی کوششوں کی صف اول میں ہے اور یہ درست ہوگا کہ ہم جو کچھ مزید کرسکتے ہوں وہ کریں۔ این ایچ ایس نے ہمیشہ ضرورتمندوں کے لئے آگے قدم بڑھایا ہے اورماہرین کی یہ ٹیم سینکڑوں متاثرین کی مدد میں اہم کردار ادا کرے گی. ابتدائی ٹیم میں ڈاکٹر، نرسیں، سرجن، بےہوش کرنے والے اور پیرا میڈکس ہونگے جن کا تعلق ہنگامی علاج، ہڈیوں کی ٹراما سرجری اور پلاسٹک سرجری کے شعبوں سے ہے.

وہ شروع میں مشرقی یروشلم میں المقاصد اسپتال میں میڈیکل ایڈ فار پیلسٹینئین میں متعین ہونگے اور غزہ تک رسائی ممکن ہوتے ہی وہ وہاں چلے جائیں گے اور یوکے کے فلاحی اداروں، یوکے میڈ، سیو دا چلڈرن اور میڈیکل ایکشن فار پیلسٹائن میں کام کریں گے۔ وہ مقامی حکام صحت، فلاحی اداروں، اقوام متحدہ اور ہلال احمر اور دیگر عالمی طبی ٹیموں کے ساتھ مربوط ہونگے۔ وہ یہ بھی جائزہ لیں گے کہ ان کی مدد کی ضرورت خطے میں کہیں اور بھی ہے.

ٹیم کابنیادی مقصد اگرچہ اس خطے کے افراد کا علاج ہے تاہم وسیع تر انسانی کوشش سے ہمارے کمٹ منٹ کے ایک حصے کےطور پرہم جائزہ لے رہے ہیں کہ ہم ان ضرورتمند افراد خاص طور پر بچوں کو وہ نہایت پیچیدہ علاج، برطانیہ میں بھی فراہم کرسکیں جو اس خطے میں موجود نہیں ہے۔ برطانیہ میں صرف انگلینڈ میں 16 ماہرانہ ٹراما مراکز موجود ہیں جن میں بچوں کی ٹراما نگہداشت کےعالمی سطح کے ماہرین علاج کرتے ہیں۔ یہ مراکز پیچیدہ ری کنسٹرکشن سرجری کرتے ہیں جن میں وقت کے ساتھ ساتھ اکثر کئی آپریشنوں، جلے ہوئے اعضا کا علاج اورانتہائی مشکل علاج کی ضرورت پڑتی ہے.

شائع کردہ 9 August 2014