پریس ریلیز

وزیراعظم نے جدید غلامی کے خاتمے کے لئے بین الاقوامی کارروائی پرزوردیا ہے

ٹریزا مے نےبین الاقوامی رہنماوں اور تنظیموں پرزوردیا ہے کہ وہ جدید طرز غلامی کو دنیا بھرسےختم کرنے کے لئے مل کر کام کریں.

Prime Minister Theresa May

وزیراعظم نےماڈل قومی کارروائی کے لئے دوسرے ملکوں پر زوردیا ہے

  • وزیراعظم نےماڈل قومی کارروائی کے لئے دوسرے ملکوں پر زوردیا ہے

  • ایم آئی 5، ایم آئی 6 ، جی سی ایچ کیو اورانٹر پول MI5, MI6, GCHQ & Interpol کے سربراہان حکومت کی نئی ٹاسک فورس میں شامل ہونگے

  • نائیجیریا میں ٹریفکنگ کے انسداد کے لئے 50 لاکھ پاونڈ کی امداد

وزیراعظم نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے ہٹ کررہنماوں، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں اورماہرین کو جمع کیا تاکہ جدید طرزغلامی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئےبین الاقوامی سرگرمیوں کو متحرک کیا جائے.

وزیراعظم نے دلیل دی کہ اب جبکہ ہم نے منشیات کی نقل وحمل اوردوسرے منظم جرائم کاسلسلہ توڑنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کو تیز تر کردیا ہے، ہمیں جدید غلامی کے خاتمے کے لئے اسی طرح کی مربوط کوشش کی ضرورت ہے۔ اور وزیراعظم ایک جیسی سوچ رکھنے والے ملکوں کے گروپ ، ترجیحی ملکوں اور کلیدی خصوصی پیشہ ور افراد پر زور دیں گی کہ کہ وہ مل کر کام کرتے ہوئے ایک ماڈل قومی کارروائی تشکیل دیں جس کی بنیادیہ ہوگی:

  • قانونی کارروائی کا مستحکم نفاذ اور قانون سازی فریم ورک
  • عدم تحفظ میں کمی اورمتاثرین کی مدد
  • غلاموں کی فراہمی کے سلسلے میں شفافیت
  • موثر بین الاقوامی باہمی تعاون تخمینہ یہ لگایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں تقریبا 4 کرور 50 لاکھ افراد جدید غلامی کا شکار ہیں۔ دائرہ اختیار کے آرپار جرم ، جیسے کہ منشیات کی نقل وحمل، یہ مجرم گروہوں کے ذریعے ہوتےہیں جو سزا سے اس لئے بچ جاتے ہیں کیونکہ قانون نافذ کرنے والوں کو مجرموں کی نیٹ ورکنگ کی طرف سے سرحدوں کے آرپارجسمانی یا نیٹ ورک کے ذریعے سامنے آنے والے خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے .

اسی لئے ہم چاہتے ہیں کہ دنیا کے رہنما اپنے اپنے قانون کے نفاذ کو چیلنج کرتے ہوئَے دوسروں کے ساتھ مل کرمنظم مجرم گروہوں پرسخت وار کریں اور جدید دور کی غلامی کے شکار افراد کو آزاد کرائیں۔ اس کے لئے مشترکہ تحقیقات ، ڈیٹااور خفیہ کارروائی کے اشتراک اور کثیر الجہتی سزاوں کی ضرورت ہے ۔ ہم جانتے ہیں کہ سرحدوں کے مابین باہمی تعاون میں اضافہ مجرموں کے لئے طویل سزاوں اور آزادیوں کا سبب بنتا ہے جس میں مجرموں کے اثاثے ضبط کرکے متاثرین کو معاوضے میں دئیے جاتے ہیں.

نیویارک میں میٹنگ سے پہلے وزیراعظم نے کہا:

برطانیہ جدید غلامی ختم کرنے کے لئے اپنی کوششوں کے ذریعے دنیا کی قیادت کررہا ہے۔ جدید غلامی ایکٹ کے نفاذ کےایک سال میں سزاوں میں اضافہ ہوا ہے، متاثرین کی زیادہ تعداد کو مدد ملی ہے اوراس خوفناک جرم کے بارے میں پولیس تفتیش میں اضافہ ہوا ہے.

لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ دنیا بھر میں ساڑھے 4 کرور انسان ایسے مصائب سے گزررہے ہیں جو غیر انسانی طور پر بہیمانہ ہیں۔ اسی لئے میرا یہ عزم ہے کہ جدید طرز غلامی کے خاتمے کے لئےبین الاقوامی کارروائی میں پیش رفت کی جائے.

جیسے کہ مجرم سرحدیں پار کرتے ہیں ہمیں بھی نئی انقلابی طرز اپنا نا ہوگی جو سرحدوں کے آر پار جاسکے اور اس کے ذریعے خفیہ معلومات کا تبادلہ اورتحقیقات میں شمولیت کی جائے گی ۔ منشیات کی نقل وحمل اورناجائز اسلحے کی تجارت کے لئے یہی معیار ہے اورہمارے قانون نافذ کرنے والے حکام کے پاس کوئی بہانہ نہیں کہ وہ جدید غلامی کے باب میں اس میں ناکام رہیں.

یہ معصوم مردوں، عورتوں اور بچوں کا ہم پر قرض ہے کہ ہم دنیا کواس شیطانی کام سے نجات دلائیں، جنہیں دھوکا دے کے ان سےسخت مزدوری کروائی جاتی ہےاور استحصال کیا جاتا ہے ۔ یہ برطانیہ ہی تھا جس نے ایک تاریخی موقف اختیار کرکےدو صدی پہلے غلامی پر پابندی عائد کرادی تھی، میرا عزم ہے کہ برطانیہ ایک بار پھرجدید غلامی کو شکست دینے اور ان اقدار اور آزادیوں کو تحفظ دینے میں قیادت کرے جو کئی نسلوں سے ہمارے ملک کی پہچان ہیں۔.

جدید غلامی ایکٹ کے نفاذ کے ایک سال بعد اب ایک نئی ٹاسک فورس بنائی جارہی ہے جس کی صدر، وزیراعظم ٹریزا مے ہیں۔

نئی ٹاسک فورس مجرموں کو انصاف کے کٹہرے تک لانے اور متاثرین کی اندرون ملک اور بیرون ملک مدد کے لئے مزید کام کرنے کی غرض سے چار خصوصی مقاصد پر توجہ مرکوز کرے گی:

  1. جدید غلامی کو نشانہ بنانے والی کوششیں اور وسائل کو ان ذرائع کے مطابق بنایا جائے گا جو دیگرمنظم جرائم سے نمٹنے کے لئے بروئے کار لائے جاتے ہیں جن میں تحقیقاتی وسائل، اہلیت اور خفیہ معلومات کی فراہمی میں اضافہ شامل ہے
  2. جدید غلامی کے مرتکب افراد کے خلاف تحقیقات میں اضافہ اور بہتری ، جو جدید غلامی جرائم کی نوعیت کے بارے میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی مزید تعلیم، تحقیقات میں تعاون کے لئے اضافی وسائل جیسےزیادہ ڈیٹااورخفیہ معلومات اور مشترکہ تفتیشی ٹیموں کا موثر ترین استعمال ;

  3. سزاوں کے مختارفراد کی جدید غلامی کے بارے میں مزید تعلیم اورمعاون شہادتوں کے معیار میں بہتری کے ذریعے سزاوں کی کامیاب سطح میں بہتری.

  4. جدید غلامی سے نمٹنے میں بین الاقوامی تعاون میں بہتری.

ٹاسک فورس کی رکنیت سختی سے ایسی رکھی گئی ہے جو غیر معمولی تعداد میں انٹیلی جنس اورپولیس ماہرین کو میز پر وزرا کے ساتھ بٹھاکے عملی کارروائی کوآگے بڑھائے گی.

تینوں خفیہ ایجنسیوں ایم آئی 5، ایم آئی 6، اور جی سی ایچ کیو اور اس کے ساتھ میٹرو پولیٹن پولیس کمشنر، یوروپول سربراہ، انٹرپول سکریٹری جنرل ، گینگ ماسٹرز لائسنسنگ اتھارٹی کے سربراہ اورملک بھر سے کئی سینئر پولیس افسران کو ضرورت کے وقت اجلاسوں میں شریک کیا جائے گا۔ ان کے ساتھ اس شعبے کے ماہرین شامل کئے جائیں گےجیسے بیرسٹر کیرولائن ہاہی جو غلام بنانے والوں کے خلاف کامیاب سزاوں کا ریکارڈ رکھتی ہیں.

ٹاسک فورس پہلی بارمتوقع طورپراگلے ماہ اجلاس کرے گی.

ٹاسک فورس کے ساتھ حکومت نے برطانوی امدادی بجٹ سے 33 لاکھ پاونڈ ان ملکوں کو جدید غلامی سے نمٹنےکے لئے دئیے جائیں گےجہاں سب سے زیادہ افراد غلامی کا شکار ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ جہاں سےمتاثرین کو باقاعدگی سے برطانیہ اسمگل کیا جاتا ہے.

شائع کردہ 20 September 2016