تقریر

غزہ میں تشدد کی طرف واپسی ناقابل قبول ہوگی

یوکے مشن برائے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں برطانوی سفیر مارک لائل گرانٹ کا غزہ کی صورتحال پر بیان

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
Afghan child

برطانیہ کو گزشتہ تین ہفتے میں غزہ میں ہونے والے تشدد پربہت دکھ ہے۔ ہم 2000 جانوں کے سنگین نقصان پر بہت غمزدہ ہیں جن میں 400 بچے شامل ہیں۔ ہزاروں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔لاکھوں بے گھر ہیں۔غزہ کا بنیادی انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔ اس کے عوام ایک بدترین انسانی صورتحال سے دوچار ہیں۔ ہمیں ان کے مصائب میں کمی پیدا کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ اس کے لئے ایک بہت وسیع، مربوط بین الاقوامی کوشش اور تمام فریقین کیجانب سے تشدد کی طرف نہ لوٹنے کاکمٹ منٹ درکار ہے.

گزشتہ 48 گھنٹے میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے۔ ایک عارضی جنگ بندی نافذ ہے اور اسرائیلی فوجی غزہ کی پٹی سے نکل چکے ہیں۔ مصرمیں مذاکرات جاری ہیں اوران مذاکرات کے لئے مصر کی کوششوں کو ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ یہ اشد ضروری ہے کہ جنگ بندی میں توسیع ہو اورفریقین بامعنی مذاکرات میں شریک ہوں تاکہ اس حالیہ بحران کی جڑ تک پہنچا سکے.

جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لئے غزہ میں حقیقی تبدیلی کی واضح راہ نظر آنا ضروری ہے۔ ہمیں پہلی صورتحال کی طرف واپسی کو قبول نہیں کرنا ہے۔ تشدد کا سلسلہ ٹوٹنا چاہئیے۔ مذاکرات میں نئی صورتحال پیدا ہو جن سے غزہ کے عوام کی زندگی بہتر ہو اوراسرائیل کی جائز سلامتی ضروریات پوری ہو سکیں۔ اس کا مطلب ہوگا کہ غزہ سے اور غزہ کے اندر اشیا اور افراد کی نقل وحرکت پر پابندیوں کا خاتمہ اورپائیدار معاشی نمو کے لئے ایک پروگرام۔ اس کا مطلب غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کی واپسی اور جنگجو گروپوں کے دوبارہ مسلح ہونےکو روکنے کے لئے سیکیورٹی اقدامات ہیں .

ہمیں ماضی سے سبق سیکھنا چاہئیے اور ایک عالمی مانیٹرنگ اور تصدیقی میکینزم متعین کرنا ہوگاتاکہ اس معاہدے پر عملدرآمد پر نظر رکھی جاسکے۔ ایسے معاہدے کو برقرار رکھنے کے لئےعالمی برادری دونوں فریقین کے لئے مدد اور تعاون فراہم کرنے کو تیار ہے.

فوری طور پر ہمیں ایسے ہنگامی اقدامات کی بھی ضرورت ہے جو غزہ کےمتاثرہ عوام کی تکالیف کو کم کرسکیں۔ تقریبا 5 لاکھ فلسطینیوں کے گھر تباہ ہوچکے ہیں یا وہ جنگ سے بچنے کے لئے گھر چھوڑ چکے ہیں۔ برطانیہ 25 ملین ڈالر سے زائد ہنگامی امداد کے لئے دےرہا ہے۔دوسروں کی طرح ہم بھی یواین آر ڈبلیواے کے زبردست کام کی قدر کرتے ہیں جو وہ انتہائی مشکل حالات میں انجام دے رہا ہے.

ہمیں غزہ میں یواین آر ڈبلیواے کے اسکولوں پر شیلنگ سے دکھ ہواہے جس میں وہاں پناہ لئے ہوئےبے گناہ شہری ہلاک ہوئے۔ ہمیں ان واقعات کی تمام شہادتوں کو دیکھنا ہوگا اور حقائق کی تصدیق کرنا ہوگی۔ ہم نے مسلسل یہ واضح کیا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے،تاہم وہ اس کا استعمال ایسے کرے جو متناسب ہو اور شہری زندگی کے بچاؤ کے لئے ہر ممکن اقدام کرے۔ اسے بہترین ممکنہ اقدامات کاخیال رکھنا ہوگا اور یہ دیکھنا ہوگا کہ تمام مناسب ضابطوں کی پابندی کی گئی ہے اور عالمی انسانی حقوق اورعالمی انسانی قوانین کیخلاف ورزی تو نہیں کی گئی.

شائع کردہ 6 August 2014