تقریر

بیرونس اینلے کا جینیوا میں انسانی حقوق کونسل سے خطاب

وزارت خارجہ کی وزیربیرونس جوائس اینلے نے انسانی حقوق کونسل جینیوا میں انسانی حقوق، تنازعات میں جنسی تشدد، جدید طرزغلامی، شام اور لیبیا پرتقریر کی ہے.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
Read 'Baroness Anelay addresses Human Rights Council in Geneva' article

بیرونس اینلے نے کہا:

کونسل میں واپسی کےپہلے بارہ ماہ میں ہمیں ایک بار پھر ان مسائل کی یاددہانی ہورہی ہے جن کا ہمیں سامنا ہے.

دنیا بھر میں اقلیتوں پر مظالم، داعش کا عروج اوراس کی قابل نفرت متشدد انتہا پسندی، روس کا کرائمیاکا غیرقانونی الحاق اور مشرقی یوکرائن کا عدم استحکام۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق پر آواز ہونےکی حیثیت سے یہ ہماری مشترکہ ذمے داری ہے کہ انسانی حقوق کے عالمی فروغ اور تحفظ کومضبوط بنائیں۔ ہمیں ہرمقام پرتشدد اوراستحصال پر توجہ دینا ہے۔

یہ ہرگزہرگزکوئی معمولی مہم نہیں۔ تاہم ہمیں معلوم ہے کہ جب ہم متحد ہوجائیں تو ہم جڑوں میں پیوست چیلنج کو بھی اکھاڑ پھینکتے ہیں۔

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرارداد کے پندرہ سال گزرنے پر عالمی برادری نے خواتین اورلڑکیوں پر تشددسے نمٹنے اور انہیں امن عمل میں مرکزی مقام دینے اور عصمت دری کے جنگی ہتھیار کے طور پراستعمال کے ہمیشہ کے لئے خاتمے کےکمٹ منٹ کابدستور مظاہرہ کر رکھاہے۔

جدید طرزغلامی ایک سنگین جرم ہے۔ اس کی کوئی حدود نہیں اوریہ جنس، عمر، ذات،نسل یا ثقافت میں کوئی امتیازنہیں کرتا۔ جدید غلامی کے اصل پیمانے کو جاننا تو ممکن نہیں حالانکہ اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق 21 ملین افرادآج غلامی کا شکار ہیں جو 150 بلین ڈالرسے زائدکی گھناؤنی عالمی صنعت کی نمائندہ ہے۔یہ ایک پوشیدہ جرم ہے۔ بیشترشکار اسے خاموشی سے سہتے رہتے ہیں۔

انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے انہیں ہرطرح کے دباؤ، زورزبردستی اور دھوکے سے جبر،غلامی اوراستحصال کے پھندے میں پھنسادیتے ہیں۔

تعمیراتی مزدوروں سے لے کر نوجوان لڑکیوں سے فحاشی کا دھندا کرانے تک، بچوں سے ملبوسات فیکٹریوں میں کام کروانے سے دن رات گھریلو ملازمین سے بلاتنخواہ مشقت کرانے تک، یہ غلامی اب ایک عالمی مسئلہ ہے جس سے کوئی ملک محفوظ نہیں۔

اگرہمیں انسانی حقوق کونسل کے رکن کی حیثیت سے خودکو معتبربنانا ہے تو ہمیں اپنے اپنے ملکوں میں ان مسئلوں پر توجہ دینا ہوگی۔عالمی عصری جائزے کے جذبے کے تحت ہم نے برطانیہ میں غلامی کو اپنی سرحدوں کے اندر ختم کرنے کے لئے جو اقدامات کئے ہیں وہ میں آج آپ کو بتانا چاہونگی۔ ہم نے ایک جدید غلامی بل متعارف کروایا ہے جو یورپ میں اپنی طرزکا پہلاہے۔ تاکہ داخلی اوربین الاقوامی طور پرایک پرزور پیغام بھیجا جائے۔ ہم اس بھیانک ظلم کا خاتمہ کرنے کا عزم کئے ہوئے ہیں۔

بل میں غلامی کے مجرموں اور انسانی اسمگلنگ کرنےوالوں کی سزا میں اضافہ کردیا گیا ہے۔اس میں ایک نئے کرداراینٹی سلیوری کمشنر کا تعین کیا گیا ہے۔ یہ کمشنر بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کرنے پربھرپورتوجہ دےگا۔

لیکن اس کونسل کے سامنے آنے والاہر مسئلہ کوئی ایک ملک حل نہیں کرسکتا۔ اس لئے میں آج آپ سب کودنیا بھر میں پھیلی اس بھیانک جدید غلامی کی شکل کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کے لئے کہونگی۔

شام اورلیبیا کی صورتحال کا تفصیلی ذکر کرنے کے بعدانہوں نے کہا:

برطانیہ کو شمالی کوریا، ایران اوربرما میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر شدید تشویش ہے۔

تعمیری اور بےتکلفانہ بحث کے مواقع اس کونسل کوہم سب کے لئے بیش قیمت بناتے ہیں ۔آئیے آنے والے ہفتوں میں خود کو اس فریضے کااہل ثابت کریں۔ آئیے ان افراد کی آواز بن جائیں جن کی بات سنی نہیں جاتی اور ان عناصر کو سامنے لائیں جو ان پر ظلم وجبر کے ذمے دار ہیں۔

مزیدمعلومات

بیرونس جوائس اینلے ٹوئٹر پر @جوائس اینلے

وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ

وزارت خارجہ فیس بک اور گوگل+

وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو

وزارت خارجہ فیس بک

اردوویب سائٹ

Media enquiries

For journalists

ای میل newsdesk@fco.gov.uk

شائع کردہ 3 March 2015