تقریر

''تمام خواتین کو تعصب وتشددسے آزاد زندگی گزارنےکا حق ہے۔''."

خواتین کے مقام پراقوام متحدہ کمیشن کے 59 ویں سیشن میں ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی برطانیہ کی پارلیمانی انڈر سکریٹری بیرونس لنزی نارتھ اوورکا بیان۔

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
read article

بیس سال قبل بیجنگ میں تیس ہزارسرگرم افراد ایک تاریخی ویمن کانفرنس کے لئے جمع ہوئے۔ یہ 189 حکومتوں کی نمائندگی کررہے تھےاورانہوں نے لڑکیوں اورخواتین کے حقوق کو آگے بڑھانے کے لئے ایک مستحکم کمٹ منٹ کیا۔ ان کمٹ منٹس سے بیجنگ ڈیکلریشن اینڈ پلیٹ فارم فارایکشن کی تشکیل ہوئی۔

برطانیہ کا یقین ہے کہ تمام لڑکیاں اورخواتین تعصب اورتشدد سے آزاد زندگی گزارنے کا اوراپنی تمام صلاحیتوں کے بھرپوراستعمال کا حق رکھتی ہیں۔

خواتین کی مزید معاشی خودمختاری اورشراکت، صنفی مساوات اورعالمی ترقی کے لئے بہت اہم ہیں۔ برطانیہ نے اسے وطن میں اور بیرون ملک ترجیح دے رکھی ہے۔

برطانیہ میں ہمیشہ سے بہت بڑی تعداد میں خواتین کام کررہی ہیں جن میں سینئیرسطح پرفیصلہ سازی کرداراورکاروباری سربراہی شامل ہیں۔ ہم تنخواہوں میں صنفی عدم مساوات کو کم کررہے ہیں اورہماری کوشش ہے کہ زیادہ لڑکیاں، سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئیرنگ اورریاضی کے کیرئیراپنائیں۔

ہم خواتین کی ملازمت میں مدد کے لئے نئے ضابطے بنارہے ہیں، جن میں کام کے لچکداراوقات، والدین کے درمیاں بانٹی ہوئی چھٹیاں اورٹیکس فری چائلڈ کئیرشامل ہیں۔

ہم نے بیرون ملک 26 ملین خواتین کو مالیاتی سہولتوں تک رسائی دی ہےاور پانچ ملین سے زائدلڑکیوں کو پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں میں داخلے میں تعاون کیا ہے۔

لڑکیوں اورخواتین پرہر قسم کا تشدد ایک قابل نفریں جرم ہےاوراس کا خاتمہ ہونا ضروری ہے۔ برطانیہ میں ہم نے گھریلو تشدد تحفظ آرڈراوراقدامات متعارف کرائے ہیں تاکہ خواتین یہ چیکنگ کر سکیں کہ ان کے شریک حیات کا مجرمانہ ریکارڈتو نہیں۔ ہم نے جبری شادی اورنسوانی جنسی اعضا کی قطع و برید کو جرم قراردیا ہے اور ہم آن لائن جنسیت اور استحصال کے خاتمے کے لئے کوشاں ہیں۔

بین الاقوامی طورپرہم نے سترہ ملکوں میں نسوانی جنسی اعضا کی قطع و بریدسے نمٹنے کے لئے 35 ملین پاؤنڈ اوربارہ ملکوں میں بچپن کی، کم عمری میں اور جبری شادی کی روک تھام کے لئے 36 ملین پاؤنڈ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ ہم برطانیہ اوردنیا بھر میں کاروبار،سائنس، سیاست، صحت، تعلیم اورکئی دوسرے شعبوں میں خواتین کی لیڈرشپ میں اضافے کا بھی مشاہدہ کررہے ہیں اورہم اس کا زبردست خیرمقدم کرتے ہیں۔

اس سال صنفی مساوات اورلڑکیوں اورخواتین کو بااختیاربنانے کے عمل میں اضافے کا زبردست اورمنفردموقع ہے۔

ہمیں پائیدارترقیاتی اہداف کے لئے یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ان میں صنفی مساوات اوربااختیاربنانے کے مستحکم اورواضح کمٹمنٹ اورلڑکیوں اورخواتین کے انسانی حقوق کا تسلیم کیا جانا دکھائی دے۔ اس کے لئے ایک علیحدہ صنفی ہدف اورتمام اہداف کے باب میں تغیر پزیرٹارگٹس اوراشاریوں کے انضمام کی ضرورت ہے۔ ہمیں اتفاق کرنا ہوگا کہ ان اہداف اور ٹارگٹس پرکس طرح عملدرآمد ہوگا۔ اور ہمیں اس کے لئے موثرمالی وسائل کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔

ہم سلامتی کونسل کی قرارداد 1325 کی 15ویں سالگرہ کا خیر مقدم کرتے ہیں اور تنازعات کے بچاؤ اور حل میں خواتین کے کردار کو تسلیم کرتے ہیں۔

صنفی مساوات ہم سب کے لئے اہم ہے اورہم سب کو اس کے لئے کام کرنا ہے۔ ہم مل جلکر کام کو جاری رکھنے کی توقع کرتے ہیں تاکہ 1995ء میں لڑکیوں اورخواتین سے کئے گئے وعدوں کو ہرمقام پر پورا کیا جا سکے.

شائع کردہ 11 March 2015