پریس ریلیز

برطانیہ اور پاکستان کی مالیاتی اور پیشہ ورانہ خدمات پرمشترکہ کانفرنس

تیسری سالانہ یوکے پاکستان تجارتی و سرمایہ کاری کانفرنس منعقد ہوئی جس کامحورمالیاتی اور پیشہ ورانہ خدمات تھا.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا

کانفرنس کا انتظام یوکے ٹی آئی ( یوکے ٹریڈاینڈ انوسٹمنٹ ) نے کیا اور یہ پورے سال میں ہونے والے مختلف اجلاسوں کے سلسلے کا ایک حصہ تھی جس کا مقصد پاکستان کی فروغ پزیرمعیشت میں برطانوی کاروباروں کے لئے مواقع کو نمایاں کرنا اور اہم کاروباری پاکستانی رہنماؤں سے برطانوی سرمایہ کاروں کا رابطہ کروانا تھا.

کانفرنس لندن میں سینٹ ارمینز ہوٹل میں ہوئی جس کے میزبان وزیربرائے پاکستان ٹوبائس ایلووڈ تھے۔ برطانیہ اورپاکستان کے کاروباری نمائندوں نے شرکت کی جن کی قیادت پاکستان سرمایہ کاری بورڈ کے چئیرمین ڈاکٹَر مفتاح اسمعیل کررہے تھے.

وزیربرائے پاکستان ٹوبائس ایلووڈ نے کہا:

مجھے برطانیہ اور پاکستان سے اتنے سارے ماہرین اورکمپنیوں کویہاں دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی ہے۔ ہمارا پختہ یقین ہے کہ ہم پاکستانی معیشت کی تعمیر کرنے اور برطانوی کاروباروں کے لئے دروازہ کھولنے میں ایک کردارادا کرسکتے ہیں.

برطانوی برآمدات اورتجارت میں اضافہ ہمارے طویل مدتی اقتصادی منصوبے کااہم حصہ ہے جس سے روزگار اورنمو میں مدد ملے گی.

پاکستان کے پاس دسویں بڑی محنت کش قوت اور ایک متحرک نوجوان آبادی کے ساتھ ٹھوس ترقی کا بڑا امکان ہے۔ یہاں پہلے ہی سو سے زائد برطانوی کمپنیاں کامیابی سےکام کررہی ہیں اورمجھے امید ہے کہ ہم ایسی صورتحال پیداکرنے میں تعاون کرسکیں گے جو مزید کئی کمپنیوں کو اس طرف راغب کردے .

مجھے امید ہے کہ ہمارے دو طرفہ تجارتی تعلقات کی پیش رفت جاری رہے گی.

پاکستان سرمایہ کاری بورڈ کے چئیرمین ڈاکٹَر مفتاح اسمعیل نے اس موقع پرکہا:

پاکستان سرمایہ کاری بورڈ کے چئیرمین ڈاکٹَر مفتاح اسمعیل نے اس موقع پرکہا.

یہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے بے پناہ مواقع فراہم کرتا ہے جو وسیع اور مختلف شعبوں،خاص طورپرتوانائی کے شعبے، تیل و گیس کی دریافت اورغذائی اشیا اور زراعت میں موجود ہیں.

پاکستان میں مالیاتی شعبہ خاص طورپر اسلامی بنکاری کے رواج اور بہت مضبوط سرمایہ مارکیٹ کی وجہ سے اچھے امکانات ظاہر کررہا ہے۔ پاکستان میں کام کررہے 26 بنکوں میں غیر ملکی حصص ہیں جبکہ 22 بنکوں کا نام اسٹاک ایکسچینج میں درج ہے اور ان کی مارکیٹ سرمایہ بندی 1.5 کھرب پاکستانی روپئے کی ہے.

حکومت کے اقتصادی اصلاحی ایجنڈ ا کی بدولت معیشت مستحکم ہوئی ہے اور اقتصادی اشارئیے اوپر کی طرف جارہے ہیں۔ سو سے زائدکثیرالقومی کمپنیاں پاکستان میں کامیابی سے کاروبار کررہی ہیں اور ہم مزید کاروباروں کو پاکستان کی منافع بخش مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں.

مجھے امید ہے کہ اس کانفرنس کے ذریعے دونوں ملکوں کا کاروباربرطانیہ کی پیشہ ورانہ اور مالیاتی خدمات سے فائدہ اٹھائے گا.

برطانیہ دنیا بھر میں عالمی مالیاتی خدمات کا قائدہے جو2013ءمیں برطانیہ کی خالص قومی پیداوار کا 12 فی صد رہی۔ پاکستان کی مالیاتی اورپیشہ ورانہ خدمات کا شعبہ بہت امکانات کا حامل ہے جس میں اسلامی مالیات، انشورنس اورری انشورنس، ری ٹیل اورکمرشل بنکاری اور بڑی سرمایہ کاری کے مواقع ہیں.

آج کی کانفرنس نومبر کی برطانیہ پاکستان توانائی کانفرنس کے بعد ہوئی ہے جس میں پاکستان کو درپیش توانائی کے مسائل کاجائزہ لیا گیا تھا اور توانائی کے شعبےمیں برطانیہ کی مہارت اور تجربے کو بانٹا گیا تھا.

ٹوبائس ایلووڈٹوئٹر پر@ٹوبائس ایلووڈ

وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو

وزارت خارجہ فیس بک

اردوویب سائٹ

شائع کردہ 26 January 2015