ایران اورای3+3 کے درمیان جوہری مذاکرات اب نومبرمیں ہونگے
سکریٹری خارجہ ولیم ہیگ نے ایرانیوں کے مثبت انداز کو سراہتے ہوئے آئندہ انتھک کام کی ضرورت پرزوردیا ہے۔.
آج جینیوا میں ای 3+3(امریکا، فرانس، برطانیہ، چین، روس اورجرمنی) اورایران کے درمیان جوہری مذاکرات کے اختتام پرتبصرہ کرتے ہوئے سکریٹری خارجہ ولیم ہیگ نے کہا ہے:
میں جینیوامیں ای 3+3 اورایران کے درمیان جوہری مذاکرات میں ایرانی حکومت کے مزید مثبت اندازکا خیرمقدم کرتا ہوں۔وزیرخارجہ محمدجواد ظریف نے مذاکرات کے لئے ایک بنیاد پیش کی اور ایران کے ساتھ سنگین خدشات پر سنجیدہ بات چیت ہوئی۔ سفارتکاروں نے پہلی بار ایران کے ساتھ اس امر پرعملی بات چیت شروع کی ہے کہ ایران کے جوہری پروگرامپر عالمی برادری کے سنگین خدشات سے کیسے عہدہ برآ ہوا جا سکتا ہے.
مجھے امید ہے کہ ان مذاکرات سےجلد ہی ٹھوس نتائج برآمد ہونگے۔ ایران کواپنے پروگرام کے باب میں اولین ضروری ٹھوس قدم اٹھانا ہونگے اور ہم جواب میں متناسب اقدامات کے لئے تیار ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ہم مذاکرات کی مثبت رفتار کو برقراررکھیں تاہم ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئیے کہ ایران کا جوہری پروگرام بدستور جاری وساری ہے۔آئندہ بہت سا انتھک کام ہونا ہے تاہم ہمیں اس موقع کو کھونا نہیں چاہئیے.
مزید معلومات
سکریٹری خارجہ ٹوئٹر پر @WilliamJHague
وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ
وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو
وزارت خارجہ فیس بک