خبروں کی کہانی

برطانوی فوج نے افغانستان میں فوجی اڈے بند کئے جانے کا سنگ میل حاصل کرلیا

برطانوی فوج نے ہلمند میں دوفوجی اڈوں کے علاوہ باقی سب بند کرکے افغان فوج کے حوالے کردئیے ہیں.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
Soldiers of 2nd Battalion The Royal Anglian Regiment were the last UK forces to be based at MOB Lashkar Gah

The last UK soldiers to be based at MOB Lashkar Gah

ایک پیچیدہ لیکن بہترین منصوبہ بندی کے ساتھ کی گئی کارروائی میں جو ایک ماہ سے زیادہ جاری رہی ایم بی او لشکر گاہ اور پیٹرول بیس لشکر گاہ درئی افغان فوج کے حوالے کردئیے گئے۔ تیسرا اڈا ایم او بی پرائس بھی بند کردیا گیا ہے.

برطانیہ کے 137 اڈوں میں سے صرف کیمپ باسٹین جو برطانوی عملے کا مرکزی اڈا ہے اور آبزرویشن پوسٹ اسٹرگا 2 اب برطانوی کنٹرول میں رہ گئے ہیں۔ سابق برطانوی اڈوں کی اکثریت اب افغان سیکیورٹی فورسز کے پاس ہے.

افغان فورسز اب ملک بھرمیں تمام سیکیورٹی کارروائیوں کا 97 فی صد خود سنبھالتی ہیں اوراپنی تربیت کا 90 فی صد بھی خود ہی منظم کرتی ہیں.

سکریٹری دفاع فلپ ہیمنڈ نے کہا:

ہلمند میں ہمارے اڈوں کا بند ہونا اورحوالگی ظاہر کرتی ہے کہ برطانوی فوج نے صوبے میں تحفظ اوراستحکام میں پیش رفت کی ہے اور یہ بھی کہ افغان فوج کی استعداد بھی بڑھادی ہے جو اس کام کو آگے بڑھائیں گی.

جن افراد نے لشکر گاہ اور لشکر گاہ درئی اور ایم او بی پرائس میں برطانوی بریگیڈ کے اندرخدمات انجام دی ہیں، اس مہم میں بہت بڑا کردارادا کیا ہے جس نے وطن میں قومی سلامتی کو محفوظ بنایا ہے.

برطانیہ کی عسکری کارروائیاں اس سال کے آخر تک ختم ہوجائیں گی البتہ افغان عوام سے ہمارا تعاون جاری رہے گا۔اس دوران ہمارے فوجی، ہمارے عملے اور سازو سامان کی کرسمس تک گھر واپسی کے کارعظیم میں مصروف رہیں گے۔

MOB Lashkar Gah being handed over to the Afghan National Security Forces

MOB Lashkar Gah being handed over to the Afghan National Security Forces

ایم او بی لشکر گاہ 24 فروری 2014ء کو ایک تقریب میں افغانوں کے حوالے کردیا گیا تھا۔ یہ اڈا 2006ء میں قائم ہوا تھا اور اس نے اگست 2013ء تک برطانوی فوج کے ہیڈکوارٹرکے طور پر کام کیاجب ٹاسک فورس ہلمند، کیمپ باسٹین منتقل ہوگئی.

پی بی لشکر گاہ درئی 8 مارچ 2014ء کو افغانوں کے حوالے کی گئی، یہ بڑی اہم چوکی ہے۔ ایم او بی پرائس جو بند کی جاچکی ہے پہلے ڈینش مسلح فوج کا اڈا تھی اورپی بی لشکر گاہ درئی 8 مارچ 2014ء کو افغانوں کے حوالے کی گئی، یہ بڑی اہم چوکی ہے۔ ایم او بی پرائس جو بند کی جاچکی ہے پہلے ڈینش مسلح فوج کا اڈا تھی اور آپریشن ہیرککے لئے برطانیہ کا سب سے بڑا مرکز رہی.

ہراڈے نے ہلمند میں انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس – آئیساف عملےکے لئے تزویری مرکز کا کام کیاجو افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز کی معاونت کررہے تھے.

کمانڈر ٹاسک فورس ہلمند بریگیڈ ئیر جیمزووڈھم نے کہا:

برطانیہ کے ہلمند میں تین بڑے اڈوں کی حوالگی افغانستان میں برطانیہ کی فوجی مہم میں ایک تاریخی لمحہ ہے۔ یہ ایک پیچیدہ اور بڑی کارروائی تھی جس میں تفصیلی منصوبہ بندی اورعمل کے دوران سخت محنت کی ضرورت تھی.

اب ہمیں ان اڈوں میں کام کرنے کی ضرورت نہیں رہی اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ افغان فوج اب اپنے عوام کو خود تحفظ فراہم کرسکتی ہیں.

اب جبکہ افغان قیادت مستحکم ہوچکی ہے برطانوی عملہ ہلمند میں اس پورے سال جہاں ضرورت پڑے وہاں افغان سیکیورٹی فورسز کی مدد کے لئے موجود ہوگا.

Vehicles from 2 Logistic Support Regiment take equipment back to Camp Bastion

Vehicles from 2 Logistic Support Regiment take equipment back to Camp Bastion [All pictures: Corporal Ross Fernie, Crown copyright]

شائع کردہ 16 March 2014