تقریر

''افغانستان میں تمام فریقین عوام کے مفاد کے لئے کام کریں"

اقوام متحدہ میں برطانوی مشن کے سفیرمارک لائل- گرانٹ کا سلامتی کونسل میں افغانستان پر سہ ماہی بحث میں بیان

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
Afghan election

شکریہ مادام صدر

میں سکریٹری جنرل کا ان کی رپورٹ کے لئے شکریہ ادا کرتا ہوں اور خصوصی نمائندے جین کوبز کا ان کی بریفنگ اور سفیر ظاہر تانین کا ان کے آج صبح کے تبصرے کے لئے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

یہ کونسل میٹنگ جین کوبز کی آخری میٹنگ ہے اس لئےمجھے ان کو گرمجوشی سے خراج تحسین پیش کرنے دیجئیے کہ انہوں نے گزشتہ تین سال میں افغانستان میں امن اور استحکام کے لئےانتھک کام کیا ہے۔ ہم مستقبل میں ان کو بہت سی کامیابیوں کے لئے نیک تمناؤں کااظہارکرتے ہیں۔

مادام صدر

میں اپنا بیان چارامور پرمرکوزکرونگا:حالیہ نیٹو سربراہی اجلاس، انتخابی عمل، افغانستان کے لئے اگلے قدم اوراقوام متحدہ اور عالمی برادری کا کردار۔

اس ماہ کے شروع میں ویلزمیں نیٹو سربراہی اجلاس، آئیساف مشن کی کامیابیوں اورقربانیوں کو سراہنے کاایک اہم موقع تھا۔ افغان فوجیں اب افغانستان بھر میں عسکری کارروائیوں کی 99 فی صد ذمے داریاں سنبھال رہی ہیں اوران کے اثر میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

اجلاس میں افغانستان کے لئے عالمی برادری کے پائیدارکمٹ منٹ کابھی مظاہرہ ہوا۔ ہم نے 2012ء میں شکاگو میں کئے گئے کمٹ منٹس کی توثیق کی جوتبدیلی کے پورے عشرے میں افغان سیکیورٹی فورسز کی معاونت کے لئے ہیں۔

برطانیہ نے اعلان کیا کہ وہ افغان سیکیورٹی فورسز سے تعاون کے لئے اگلے تین سال تک سالانہ 100ملین ڈالر سے زائد فراہم کرتا رہے گا اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر آفیسرز اکیڈیمی کے ذریعے مستقبل کے رہنماؤں کی تربیت کرے گا۔

مادام صدر

انتخابی عمل کے بارے میں مجھے نمائندہ خصوصی جین کوبز کی اوران کی ٹیم کی زبردست کوششوں کا ذکر کرنا ہے جوانہوں نے گزشتہ چندماہ میں افغانستان میں خودمختار انتخابی اداروں سے تعاون کے لئے کی ہیں۔ایک چیلنج آمیز دورانئیے کے بعد انہوں نے مل کرافغانستان کے صدارتی انتخابات کا آڈٹ موثر طریقے سےمکمل کیا لیکن جیسا کہ انہوں نے واضح کیا ہے صورتحال اب بھی غیریقینی اورمتزلزل ہے۔

اب جبکہ ہم ایک طویل عمل کے اختتام پر ہیں، اس کونسل کو دونوں امیدواروں کو ایک مستحکم پیغام بھیجنا چاہئیے جس میں ان پرزور دیا جائے کہ وہ آئندہ دنوں میں جب وہ اپنے اختلافات کو اطمینان بخش طریقے سے حل کرنے کی کوشش کررہے ہوں تو تعمیری انداز اپنائیں اورایک ایسے معاہدے کے لئے کام کریں جو نئی متحدہ حکومت قائم کرے۔

انہیں افغان عوام کے بہترین مفاد میں کام جاری رکھنا چاہئیے۔ برطانیہ افغانستان کے ساتھ پائیدارشراکت داری کے عہد پرقائم ہے۔ ہمیں مل کر ایک تعمیری انداز اپنانا اور کلیدی اصلاحات اور ترجیحات پر پیش رفت کے لئے زور دینا ضروری ہے۔ ہم حکومت افغانستان اورامریکاکے درمیان دو طرفہ سیکیورٹی معاہدے اور نیٹو اسٹیٹس آف فورسزایگریمنٹ پردستخط کے منتظر ہیں جومستقبل میں عالمی تعاون برقرار رکھنے کے لئے اہم قدم ہے۔ بلاشبہ افغانستان کو اہم داخلی مسائل کا بھی سامنا ہے۔ معیشت کے استحکام اورانسانی حقوق خاص طور پر عورتوں اور بچوں کے حقوق کے باب میں اہم کامیابیوں کے تحفظ کے لئے فوری کام کی ضرورت ہے۔ایک مشمولی امن عمل بھی ضروری ہے۔ ایک نئی افغان حکومت کو کلیدی علاقائی شراکت داروں کے ساتھ رابطہ جاری رکھناہے تاکہ اہم پیش رفت جاری رہ سکے۔

برطانیہ اس سال کے آخرمیں افغانستان پر لندن کانفرنس کی مشترکہ صدارت کا منتظر ہے۔ اس کانفرنس سے عالمی برادری کو افغانستان کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کے لئے اور نئی حکومت کو اصلاحات کے لئے وژن متعین کرنےاور ہماری مشترکہ ترجیحات کی تکمیل کے لئے ایک اورپلیٹ فارم مل جائے گا۔

اس کونسل کا تعاون اوریوناما کاکام جو ہماری توقعات کی جانب اشارے اورعملا اہم معاونت کی فراہمی دونوں کے لئے لازمی ہے۔

مادام صدر

یہ افغانستان کے لئے ایک غیرمعمولی وقت ہے۔اپنی تاریخ کے ایک حقیقی تاریخی لمحے پر ہم تمام افغانستان میں تمام فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ افغان عوام کے مفاد میں کام کریں اور ہم عالمی برادری پرمکمل تعاون کے لئے زور دیتے ہیں.

شائع کردہ 18 September 2014