پریس ریلیز

ولیم ہیگ اوراینجلینا جولی کا جنگ زدہ علاقوں میں سزا سے استثنی ختم کئے جانے کا مطالبہ

سکریٹری خارجہ ولیم ہیگ اورخصوصی نمائندہ اینجلینا جولی نے عالمی پروٹوکول کا اجرا کیا ہے تاکہ تنازع میں جنسی تشدد پر سزاؤں میں اضافہ کیا جاسکے.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
Global Summit to End Sexual Violence in Conflict

تنازع میں جنسی تشددکے مرتکب افراد کی اکثریت کو ان کے جرم پر سزانہیں ملتی۔ اس سے جنگ زدہ علاقوں میں سزا سے استثنا کا عالمی رویہ پیدا ہو گیا ہے.

نئے عالمی پروٹوکول کا، جو اس نوعیت کا پہلا ہے،مقصد جنسی تشدد کی تحقیقات اوردستاویزات کی تیاری کا ایک معیاری عالمی طریقہ متعین کرنا ہے تاکہ ان جرائم پر دنیا بھر میں سزاؤں یں اضافہ ہو اورمتاثرین کی دیکھ بھال ہوسکے.

ولیم ہیگ اوراینجلینا جولی نے حکومتوں سے اس پروٹوکول کی حمایت اوراس پرمکمل عملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے۔وہ چاہتے ہیں کہ یہ تنازع میں جنسی تشددکی تحقیقات کے طریقے اور بالاخر خاتمے کا اہم موڑ بن جائے.

ولیم ہیگ نے کہا:

یہ پروٹوکول اپنی نوعیت کا پہلا ہےاور ہمیں امید ہے کہ یہ تنازع میں جنسی تشدد کے باب میں سزا سے استثنی کے ماحول کو ختم کرسکے گا.

یہ استثنی ان جرائم کے جاری رہنے کا ایک بڑا سبب ہے.

بوسنیا کی جنگ میں تقریبا 50 ہزارعورتیں اس کا شکار ہوئیں جبکہ سزا صرف 60 افراد کو دی جاسکی.

وسطی افریقی جمہوریہ سے شام تک عصمت دری کےہزاروں واقعات میں سزا نہیں دی جاسکی.

ہمیں علم ہے کہ اس کی ایک وجہ ثبوت اکھٹا کرنے میں دشواری ہےجسے عدالت میں پیش کیا جاسکے اوراس کے شکار افراد کا صدمہ اوران پرلگنے والا کلنگ الگ ہے.

پروٹوکول سے ان بنیادی رکاوٹوں کو دورکیا جاسکے گا.

ہماراعزم ہے کہ عدالتیں،پولیس، امن فوج اورشہری معاشرہ، جواس مہم کی صف اول میں ہیں، تنازع میں جنسی تشدد کے واقعات کی تحقیقات اور دستاویزی ثبوت کو بہتر طریقے سے اکھٹا کرنا جانتے ہیں تاکہ مجرموں کو کامیابی سے سزا دی جاسکے.

تنازع میں جنسی تشددکی دستاویزات اور تحقیقات کے بارے میں عالمی پروٹوکول

ولیم ہیگ اور اینجلینا جولی کے ریمارکس کی مکمل تفصیل

یہ وڈیو اجرا کے دوران دکھایا گیا۔ اس میں عالمی پروٹوکول کی وضاحت کی گئی ہےاوربتایا گیا ہے کہ اس سے تنازع میں جنسی تشدد پرعالمی قوانین کے تحت سزاؤں میں کس طرح اضافہ کیا جاسکتا ہے.

عالمی پروٹوکول کی وضاحت

کانفرنس کو لائیو دیکھئیے

شائع کردہ 11 June 2014