برطانوی اورافغان فوجیوں کی کامیابی
افغان فوجیوں نے نہرسراج میں اختیاراتی کارروائی کی جہاں 4رائفلز کے فوجیوں نے ان کی معاونت کی.
یہ نئے 215/3 بریگیڈ کمانڈربریگیڈئیرجنرل محمد نسیم کی پہلی کارروائی تھی جنہیں حال ہی میں بریگیڈئیر جنرل شیرین شاہ کی جگہ مقررکیاگیا ہے.
گریشک کے علاقے میں پہاڑی سلسلے کو شورشیوں سے پاک کرنے میں 215/3 بریگیڈ کےتقریبا400 فوجیوں نے حصہ لیا۔ اس میں4 بٹالین دارائفلز سے کوئی مدد نہیں لی گئی اورانہوں نے اپنے کردار کو خصوصی مشاورت تک محدود رکھا( .
افغان نیشنل آرمی نے یہ کارروائی افغان نیشنل پولیس کے گشتی سپاہیوں کے قریبی تعاون سے کی جنہوں نے احاطوں کی تلاشی میں مدد کی.
!!فوجیوں نےپانچ شورشیوں کو گرفتارکیا۔اورکئی آئی ای ڈیز اوران کے پارٹس بریگیڈ کی اپنی دھماکا خیز مواد کی ڈسپوزل ٹیموں نے دریافت کئے.
کارروائی میں چھوٹے پیمانے پراکا دکا فائرکئے گئے اوراحاطوں کی تلاشی کے دوران ان کی تعداد میں کمی آتی گئی.
بریگیڈئیرجنرل محمد نسیم نے اس موقع پر کہا:
کارروائی کامیاب رہی اورمیری بریگیڈ جہاں اورجس وقت ہم چاہیں گے شورشیوں پر حملے جاری رکھے گی۔ شورشی ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ وہ مقامی آبادی کے سامنے فرار ہوگئے اورانہوں نے ذلت کا سامنا کیا۔انہیں علاقے میں حمایت حاصل نہیں ہے اوروہ لوگوں کو کچھ نہیں دے سکتے.
!! کمانڈنگ افسر 4 رائفلزلفٹننیٹ کرنل ٹام بیوک نے کہا:
کارروائی خاصی کامیاب تھی، خاص طورپرمنصوبہ بندی میں پیشہ ورانہ پن اور شورشیوں کے مقابلے میں فوجیوں کی اہلیت اورآرمی اورپولیس کا مضبوط تعاون بڑا کامیاب تھا۔ جس انداز سے وہ مل کرایک دوسرے سے تعاون کررہے ہیں وہ مستقبل کے لئے خوش آئند ہے.
بریگیڈ کی کارروائیوں کی بڑی اکثریت کی اب منصوبہ بندی کی جاتی ہے اور مکمل طور سے افغان ہی اسے انجام دیتے ہیں.