خبروں کی کہانی

ٹاسک فورس ہلمندلشکرگاہ سے کابل منتقل

افغانستان میں برطانیہ کی مسلح افواج کاہیڈ کوارٹر لشکر گاہ سے کیمپ باسٹئین منتقل ہوگیا ہے.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
Service personnel at a flag ceremony at Camp Bastion to mark the relocation of Task Force Helmand [Picture: Sergeant Barry Pope, Crown copyright]

Service personnel marking the relocation of Task Force Helmand

یہ منتقلی برطانوی فوجی تاریخ میں سب سے پیچیدہ قرارپائی ہے۔ کیمپ باسٹئین افغانستان میں برطانوی افواج کامرکزہے اور کابل میں قائم ہے.

ٹاسک فورس ہلمند کا ہیڈکوارٹرمئی 2006ء سے لشکرگاہ میں قائم تھااورہلمند صوبے بھرمیں 7 سا ل سے برطانوی کارروائیوں میں رابطےکے فرائض انجام دے رہا تھا.

ٹاسک فورس ہلمند کا ہیڈکوارٹرمئی 2006ء سے لشکرگاہ میں قائم تھااورہلمند صوبے بھرمیں 7 سا ل سے برطانوی کارروائیوں میں رابطےکے فرائض انجام دے رہا تھا.

برطانیہ کے وزیرمملکت برائے دفاع فلپ ہیمنڈ نے کہا:

افغان سیکیورٹی فورسزکی، جسے ہماری فوج نے تربیت دی ہے،بڑھتی ہوئی اہلیت سے ہمیں اس سال افغانستان میں برطانوی فوج کی تعداد میں کمی کاموقع ملا ہے۔ اورہلمند ٹاسک فورس کی لشکر گاہ سے ہمارے مرکز کیمپ باسٹئین منتقلی اس کمی میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ اگلے سال کے آخرمیں برطانیہ کا افغان جنگی آپریشن ختم ہوجائیگا.

اس موقع پر ٹاسک فورس کمانڈر بریگیڈئیر روپرٹ جونز نے کہا:

بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کی منتقلی کارروائی اورتیکنیک دونوں کےلحاظ سےایک بلارکاوٹ عمل تھا جو ہلمنداورپوری دفاعی فورس کے بے شمار افراد کی سخت محنت کی بدولت ممکن ہوا.

لشکر گاہ سے ہیڈ کوارٹر کی منتقلی اس مہم میں ایک اہم مرحلہ ہےاورافغان سیکیورٹی فورسزکی پیش رفت کی عکاسی کرتا ہےاوریہ بھی کہ وہ اب ہلمند کے تحفظ میں قیادت کررہی ہیں۔ یہ منتقلی افغان سیکیورٹی فورسزسے ہمارے بتدریج ہاتھ اٹھالینے کے عمل کےعین مطابق ہے.

شائع کردہ 19 August 2013