پریس ریلیز

وزیربرائے مشرق وسطی کا مقبوضہ فلسطینی علاقے کا دورہ

وزارت خارجہ کے وزیربرائے مشرق وسطی ٹوبیازایلووڈ نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا پہلا دورہ مکمل کر لیا ہے.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا

پیر کو غزہ کے دورے کے بعدٹوبیازایلووڈ نے آج صدرمحمودعباس، وزیراعظم رمی الحمداللہ اوروزیرامورخارجہ ریاض الملکی سے ملاقات کی۔انہوں نے غزہ کی تعمیر نو کے لئےفلسطینی اورعالمی کوششوں ، قاہرہ مذاکرات میں فوری پیش رفت کی ضرورت اورمذاکرات کے نتیجے میں دوریاستی حل کے امکانات پر بات چیت کی.

ٹوبیازایلووڈنے یروشلم کے باہرآباد بدوی کمیونٹی سے بھی ملاقات کی جنہیں ای1 علاقے سے بےدخل کرکے یروشلم کے مشرق میں بھیجے جانے کاخطرہ ہے۔ انہیں مقبوضہ آبادکاری کے مشرقی یروشلم اورمغربی کنارے میں فلسطینیوں پراور دوریاستی حل پراثرات کے بارے میں بتایا گیا.

ٹوبیازایلووڈ نے کہا:

اس ہفتے غزہ کا دورہ کرنے کے بعدمیں نے صدرمحمودعباس سے غزہ میں جانی نقصان اورتباہی پرافسوس کا اظہارکیا۔ میں نے صدر کی مستحکم اور اعتدال پسند قیادت پران کی تعریف کی.

میں نے ان سے اور وزیراعظم رمی الحمداللہ سے فوری کارروائی کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا جس کی قیادت فلسطینی اتھارٹی کرے اور اسے بین الاقوامی برادری کا تعاون حاصل ہوتاکہ عام غزائی شہری اپنی زندگی بحال کرسکیں۔ ہم نے قاہرہ مذاکرات اورغزہ کے تنازع کی اصل جڑ سے نمٹنے کی ضرورت پرگفتگو کی تاکہ فلسطینی اوراسرائیلی عوام کے لئے امن اور سلامتی کی ضمانت ہو اور نقل و حرکت اور رسائی پر پابندی ہٹائی جائے.

میں نے خان الاحمر بدووں سے بھی ملاقات کی جو ان کی کمیونٹی کو کہیں اورمنتقل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کی مخالفت کررہے ہیں۔ کمیونٹی نے مجھے ان مصائب سے آگاہ کیا جو اس سے پیدا ہونگے۔ میں نے واضح کیا کہ بدو کمیونٹی کی ای1 علاقے سے منتقلی کی تجاویزاورمقبوضہ آبادکاری برطانیہ کو گہری تشویش ہے کیونکہ اس سے ایک قابل عمل فلسطینی ریاست کے امکانات کو ٹھیس پہنچے گی۔ میں نے کمیونٹیز کے ساتھ بین الاقوامی انسانی قوانین کے مطابق سلوک کی اہمیت پر زور دیا.

صدر محمودعباس کے ساتھ بات چیت میں تمام فریقین کے دوریاستی حل کے لئے فوری کام کرنے کی ضرورت پر زوردیا جس سے ایک قابل عمل ، خوشحال فلسطینی ریاست اوراس کے پہلو میں ایک محفوظ اسرائیلی ریاست ہوگی اور یروشلم ان کامشترکہ دارالحکومت ہوگا.

مزیدمعلومات

ٹوبیازایلووڈٹوئٹر پر@ٹوبیازایلووڈ

وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ

وزارت خارجہ فیس بک اور گوگل+

وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو

وزارت خارجہ فیس بک

Media enquiries

For journalists

ای میل newsdesk@fco.gov.uk

شائع کردہ 8 October 2014