خبروں کی کہانی

سکریٹری خارجہ اسلحے کے تجارتی معاہدے کے لئے پرعزم

سکریٹری خارجہ نے اشارادیا ہے کہ اقوام متحدہ میں اتفاق رائے میں ناکامی کے باوجودبرطانیہ بدستور اسلحے کے تجارتی معاہدے کے لئے پرعزم ہے۔.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا

سکریٹری خارجہ ولیم ہیگ نے کہاہے:
> مجھے شدید مایوسی ہے کہ اسلحے کی تجارت کے معاہدے پر مذاکرات بغیر اتفاق رائے کے ختم ہوگئے۔سات سال کی شدید محنت کے بعد عالمی برادری کے پاس ایک عالمی اورقانونی ضابطے کے پابند معاہدے کے حصول کا، جس سے کہ دنیا کو ایک محفوظ مقام بنایا جاسکے،اس سے بہتر موقع کبھی نہیں تھا۔.

برطانیہ نے ایک قائدانہ کرداراداکیا اور معاہدے کے حصول کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی کہ ایک ایسا معاہدہ عمل میں آئے جو مستحکم ہو اوراس کاعالمی اطلاق ہو سکےاوراس پر مکمل اتفاق رائے ہو۔

ہم اس کے بہت قریب آچکے تھے۔اور یہ بڑی مایوس کن بات ہے کہ تین ملکوں نے ایک ایسے تاریخی معاہدے کا راستہ روک دیا جو منظورہونے کے قریب تھا۔

برطانوی وزرااور افسران لندن، نیویارک اورسمندر پارملکوں کے دارالحکومتوں میں انتھک کام کرتے رہے تاکہ مستحکم ترین نتائج حاصل ہوسکیں۔ میں ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

یہ معاہدہ ہمارے لئے بہت اہم ہے اور ہم یہ کام ادھورا نہیں چھوڑسکتے۔عالمی برادری کی غالب اکثریت یہ معاہدہ چاہتی ہے اورہماراعزم ہے کہ ہم اس میں پیش رفت کریں گے۔

اب ہم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس معاہدے کے لئے جلد ازجلد کوشش کریں گے۔ ہم اس کے لئے وسیع ترحمایت کی حوصلہ افزائی کریں گےتاکہ اس کے تحت عالمی سطح پرمزیدسلامتی، انسانی حقوق کے تحفظ، غریبی پرقابواورپائیدارترقی کے وعدے پورے کئے جاسکیں۔

اس کی منظوری کے بعدیہ پہلا عالمی ضابطوں کاپابند معاہدہ ہوگا جو اسلحے کی منتقلی کو کنٹرول کرسکے گا۔اس سے اس نقل وحمل پرپابندی ہوگی جو ہلاکت عام اورجنگی جرائم میں استعمال ہوتے ہیں۔ناقابل قبول خطرے کا اندیشہ ہونے پراسلحے کی برآمد سے انکار کیا جاسکے گا۔اسلحے کو غیر قانونی منڈیوں میں جانے سے روکنے کےلئے ٹھوس قدم اٹھائے جائیِں گے، برآمدات کی اجازت کی اطلاع دینا ہوگی ۔اس سے جائزتجارت کا تحفظ ہوسکےگا اورعالمی سطح پرتعاون کو فروغ ہوگا۔

برطانیہ ایک موثراسلحے کے تجارتی معاہدے کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھے گا۔’’

شائع کردہ 29 March 2013