خبروں کی کہانی

غزہ جنگ بندی توڑنے پرسکریٹری خارجہ کا ردعمل

فلپ ہیمنڈ نے کہا ہے کہ اولین ترجیح غزہ کے عوام کے مصائب کا خاتمہ ہے اورانہوں نے ایک بارپھر غزہ میں فوری انسانی جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا

آج شام ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں انہوں نے سوالات کے جواب دئیے.

سوال: جنگ بندی محض چند گھنٹے تک رہی۔ کیا اسرائیل میں سفارتکاری مردہ ہوچکی ہے؟

سکریٹری خارجہ: نہیں۔ سفارتکاری کبھی نہیں مرتی۔ ہمیں ہمیشہ کوشش جاری رکھنا ہوتی ہے،لیکن ظاہر ہے یہ بہت غمناک بات ہے کہ یہ جنگ بندی جس کے لئے ہم سب نے اتنی محنت کی اتنی جلد جواب دے گئی اور اگر یہ اطلاعات درست ہیں کہ اسے حماس نے توڑا ہے تویہ بڑی سنگین بات ہے۔ جیسا کہ اسرائیلی فوجی کے اغوا کامعاملہ ہے تو یہ غزہ میں انسانی امداد کے لئے درکارجنگ بندی کو مزید مشکل بنادے گا.

سوال:ہادر گولڈن کو آپ کے کہنے کے مطابق اغوا کیا گیا ہے گرفتار نہیں کیاگیا؟ کیا وہ برطانوی ہے؟ اطلاعات ہیں کہ وہ برطانوی اسرائیلی شہری ہے۔ آپ کیا کہیں گے؟

سکریٹری خارجہ: ہمارے پاس اس اطلاع کی تصدیق نہیں ہے۔ ہم نے سنا ہے اور ہم اس کے بارے میں معلوم کررہے ہیں لیکن ہمارے پاس ایسی کوئی اطلاع نہیں کہ وہ برطانوی شہری ہے.

سوال: اور ذرا جلدی سے یہ بتادیجئیے کہ آپ کو داخلی طورلوگوں، جیسےمارگوٹ جیمز، کی تنقید کا سامنا ہے کہ آپ اسرائیلی حکومت کے اقدامات پر بآواز بلندتنقید کی اہلیت نہیں رکھتے۔ کیا آپ کے خیال میں گزشتہ چند ہفتوں میں اسرائیل نے غیر متناسب اقدامات نہیں کئے ہیں؟

سکریٹری خارجہ: دیکھئیے،میں نے اس بحران کے دوران مسلسل یہ کہا ہے کہ تمام فریقین کو عالمی قوانین کے مطابق قدم اٹھانا چاہئیے اور متناسب قدم اٹھانا چاہئیے۔لیکن میں نے اور میرے خیال میں میرےبین الاقوامی ساتھیوں نے جس پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے وہ پس منظر میں رہ کر جنگ بندی کا حصول ہے۔ ہمیں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی درکار ہے۔ غزہ کے عوام کے مصائب کا خاتمہ اولین ترجیح ہے۔ اس کے بعد ہم ان تمام مسائل پر بات چیت کرسکتے ہیں جو دونوں جانب درپیش ہیں۔ ہم ان سب کو سامنے رکھ سکتے ہیں لیکن اس کے لئے دونوں فریقین پر اثر انداز ہونا پڑے گا تاکہ اس کا خاتمہ فلسطینی عوام کے فائدے کے لئے ہو جو حماس اور اسرائیلی دفاعی فوج کے درمیان گھر کر رہ گئے ہیں.

مزید معلومات

وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ

وزارت خارجہ فیس بک اور گوگل+

وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو

وزارت خارجہ فیس بک

اردوویب سائٹ

Media enquiries

For journalists

ای میل newsdesk@fco.gov.uk

شائع کردہ 1 August 2014
آخری اپ ڈیٹ کردہ 1 August 2014 + show all updates
  1. Added translation

  2. First published.