خبروں کی کہانی

برطانوی فوج نے اپنا تاریخی افغانستان مارچ مکمل کر لیا

مسلح افواج کے اہلکاروں نے افغانستان سے اپنے آخری برطانوی جنگی دورے کی واپسی کو منانے کے لئے ویسٹ منسٹر میں مارچ کیا.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
The last military personnel to serve on Operation Herrick march to the Houses of Parliament [Picture: Senior Aircraftman Lee Matthews RAF, Crown copyright]

The last military personnel to serve on Operation Herrick march to the Houses of Parliament

سیکریٹری دفاع مائیکل فیلن نے ویلنگٹن بیرکس سے ویسٹ منسٹر پیلس تک مارچ کرنے کے بعد 20 آرمرڈ انفینٹری بریگیڈ اور 102 لاجسٹک بریگیڈ کے فوجیوں کا استقبال کیا.

اس میں ان اہلکاروں نے شرکت کی جنہوں نے جون سے نومبر 2014 میں افغانستان کے آخری دورے کے دوران جوائنٹ فورس سپورٹ (افغانستان) اور آیساف ریجنل کمانڈ (جنوبی مغرب) میں حصہ لیا تھا۔.

!!JFSp(A) پر حالیہ نسل کی دوبارہ تعیناتی کی سب سے بڑی ممکنہ کوشش، ہلمند صوبے میں باسٹین کیمپ اور قندھار ائرفیلڈ کو بند کرنے کی ذمہ داری شامل تھیں.

RC(SW) نے افغان نیشنل سیکورٹی فورسز کو تربیت دینے میں کلیدی کردار ادا کیا اور اکتوبر 2014 میں انہیں سیکورٹی کی قیادت سونپ دی.

مسٹر فیلن سے ملنے کے بعد مسلح افواج کے کل جماعتی پارلیمانی گروپ نے ہاؤسز آف پارلیمنٹ میں ان کی میزبانی کے فرائض انجام دئیے.

The last troops to serve on Operation Herrick line-up outside the Palace of Westminster

The last troops to serve on Operation Herrick line-up outside the Palace of Westminster [Picture: Senior Aircraftman Lee Matthews RAF, Crown copyright]

سیکریٹری دفاع مائیکل فیلن نے کہا کہ:

ہلمند میں گزشتہ کئ برسوں سے ہماری مسلح افواج کی شراکت سے افغانستان کو ایک محفوظ مستقبل کے لئے بہترین موقع ملا ہے.

یہ صحیح ہے کہ ہم ہیرک میں آخری تعینات ہونے والے ممبران کا استقبال کرتے ہیں اور ان کی کاوشوں اور قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں.

ہمیں رسد کے اس چیلنج کی نوعیت کو کمتر نہیں سمجھنا چاہیے جس پر ان لوگوں نے کامیابی سے قابو پا لیا اور نہ ہی ان خطرات کو جو انہوں نے ان آخری مہینوں میں جھیلے ہوں گے.

اگرچہ یہ ہماری افواج کے انخلا کے آخری مرحلے کی نمائندگی کرتے ہیں مگر ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ برطانیہ کی افغانستان سے وابستگی ختم نہیں ہوئی اور ہم اس کی سیکورٹی اور ترقی کے لئے مدد کرتے رہیں گے.

کمانڈر جوآئنٹ فورس سپورٹ (افغانستان) بریگیڈیر ڈیرل ایمیسن نے کہا کہ:

ہم آخر کار قندھار کو نومبر کے اختتام میں چھوڑ آئے تھےاور یہ پریڈ افغانستان میں برطانیہ کے جنگی آپریشنوں کے اختتام کو منانے کے لئے منعقد کی گئی ہے.

مجھے تمام زمینی، بحری اور فضائی افواج اور عام شہریوں پر فخر ہے جنہوں نے جوآئنٹ فورس سپورٹ کے ساتھ اپنی خدمات سرانجام دیں اور جنہوں نے ہلمند کے صوبے میں افغانوں کو مکمل سیکورٹی کی ذمہ داری کے تبادلے میں حصہ لیا.

انہوں نے دوبارہ تعیناتی کے دشوار آپریشن کو صحیح طریقے سے اور وقت سے پہلے مکمل کر لیا۔.

لڑ اکا افواج اکتوبر 2014ء میں افغانستان سے واپس آ گئی تھیں جس سے ملک میں برطانیہ کے لڑ اکا مشن کا اختتام ہوا۔

برطانیہ کابل کی افغان نیشنل آرمی آفسر اکیڈمی میں بطور رہبر اس ملک کی مدد کرتا رہے گا.

شائع کردہ 26 January 2015