تقریر

"محفوظ فضائی ماحول کے لئے ہم ایک دوسرے پرانحصار کرتے ہیں."

سکریٹری خارجہ بورس جانسن کی اقوام متحدہ سلامتی کونسل فضائی تحفظ کے اجلاس میں تقریر

See Article

برطانیہ قرارداد 2309 کی متفقہ منظوری کا خیرمقدم کرتا ہےاس کی وجہ اس کونسل کی مستحکم اورمتحد کارروائی ہے۔ یہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی پہلی قرارداد ہے جس کا مرکزشہری ہوابازی کو دہشت گردوں سے لاحق خطرات ہیں اوریہ ہمارے مشترکہ عزم کو ظاہر کرتی ہے جو ہم نے اپنے شہریوں کو بڑھتے ہوئے خطرے سے بچانے کے لئےکیا ہے۔

سو سال پہلے فلوریڈا سے اڑنے والی پہلی کمرشل پروازکے بعد ہم بہت دورآچکے ہیں۔

آج 3 بلین سے زائد مسافر ہرسال فضائی پرواز سے اپنی منزل تک پہنچتے ہیں۔ اورانہی زندگیوں کے تحفظ کے بارے میں آج ہم یہ کارروائی کررہے ہیں۔

ہمیں اپنے اس مقصد کی ہنگامی نوعیت کو سمجھنے کے لئےصرف چند حالیہ سانحوں کو یاد رکھنا ہے۔ برسلز اور استنبول ائر پورٹس پر حملے؛ سینائی کے اوپرروسی میٹروجیٹ کی پچھلے سال تباہی؛ اور ڈالو ائرویزکی فروری میں موغادیشو سے پرواز میں دھماکا۔ یہ تمام اشتعال بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہے۔ ان سے یاددہانی ہوتی ہے کہ شہری ہوابازی دہشت گردوں کی جانب سے بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا کررہی ہے جو ہمارے مجموعی حفاظتی حصارمیں کسی خلاکی مسلسل تلاش کرتے رہتے ہیں۔

اورایک ایسی حقیقت ہے جس سے ہم میں سے کوئی بھی جو یہاں موجود ہے نگاہ نہیں چرا سکتا : ایک محفوظ فضائی ماحول کے لئےہم سب ایک دوسرےپرانحصار کرتے ہیں۔ کوئی ایک ملک اس کی حفاظت اکیلا نہیں کرسکتا جواپنی فطرت میں ایک عالمی سرگرمی ہے ۔

اسی لئے یہاں سلامتی کونسل میں عالمی پیمانے پر کارروائی بے حد اہم ہے۔

آج اس قرارداد کی منظوری سے سلامتی کونسل نے ایکشن کے لئے پوری بین الاقوامی برادری کو ایک بھرپور کال دے دی ہے۔

خاص طور پر یہ قرارداد تمام ریاستوں سے موثرحفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ شہری ہوابازی کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔

یہ قرارداد ان اقدامات پرمسلسل عملدرآمد کے لئے کہتی ہے۔ اس سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ احتیاطی اقدامات کو دہشت گردوں کے تبدیل ہوتے حربوں کے مطابق تبدیل ہوتے رہنا چاہئیے۔

قرارداد سے تمام ملکوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے کہ وہ بین الاقوامی شہری ہوابازی تنظیم کے متعین کردہ معیارکی پابندی کریں اوراجتماعی طور پر یہ یقینی بنائیں کہ یہ معیار بدلتے ہوئے خطرات سے مطابقت پیدا کرتے رہیں۔

ہم جانتے ہیں کہ اگر تمام ممالک کو اس چیلنج کا مقابلہ کرنا ہے تواس کے لئے اکثرمدد درکارہوگی۔ استعداد کی پیش رفت ، تربیت اور دیگر تیکنیکی مدد سب کی ضرورت پڑے گی جس کا ہدف مقرر کرنا پڑے گا۔

مجھے یقین ہے کہ یہ تعاون اور مدد اس مکمل احساس کے تحت فراہم کی جائے گی کہ شہری ہوابازی کا تحفظ ہم سب کے لئے ایک لازمی ہدف ہے۔

گزشتہ دوسال میں سلامتی کونسل نےدہشت گردی کے انسداد کے لئے کئی قدامات کئے ہیں۔ جیسے جیسے خطرہ بڑھا ہے ویسے ویسے ہماری جوابی کارروائی میں اضافہ ہوا ہے۔

ہم نے داعش کے نمودار ہونے پراس کے خلاف کارروائی کی ہے۔ ہم نے غیر ملکی دہشت گرد جنگجووں کے خلاف اقدامات کئے ہیں۔ ہم نے دہشت گردوں کی مالی مدد کے کئی چینلز کو بند کرنے کی، ان میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔

یہ قرارداد ایک اورنمایاں قدم کی نمائندگی کرتی ہے جو اس مشترکہ جدوجہد میں لیا گیا ہے۔ یہ شہری ہوابازی کو دہشت گردی سے بچانے کے لئے ایک جامع طریقہ کار فراہم کرتی ہے۔ اور یہ ہمارے شہریوں کے تحفظ کے لئے پوری بین الاقوامی برادری کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔

ہم اس کونسل کے اس عزم کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں جو اس نے اس اہم معاملے میں مستقل چوکس رہنے کے لئے کیا ہے۔ دہشت گرد شہری ہوابازی کو نشانہ بنانے کی اپنی کوششوں کو نہیں روکیں گے تو ہمیں بھی ان کے شیطانی نقشوں کو ناکام بنانے کے لئے مل جل کرہمیشہ ثابت قدم رہنا ہوگا۔

فضائی سفر انسانی تاریخ میں سب سے بڑی آزادیوں میں سے ایک ہے اور یہ قرارداد ہمیں اس آزادی سے تحفظ کے ساتھ محظوظ ہونے میں مدد دے گی۔ .

شائع کردہ 22 September 2016