تقریر

برطانیہ ایران جوہری مسئلےکے پرامن، مذاکراتی حل کا عزم رکھتا ہے

اقوام متحدہ میں برطانوی مشن کے سفیرٹیتھم کا ایران 1737 سینکشنز کمیٹی سلامتی کونسل بریفنگ میں بیان

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
un

ای3جمع3 ممالک اورایران کے درمیان ایران کے جوہری پرگرام پرایک جامع معاہدے کے لئے مذاکرات ایک فیصلہ کن مرحلے پر پہنچ رہے ہیں۔ ای3جمع3 ممالک 24 نومبر سے پہلے ایک جامع معاہدے کے لئے مستحکم کمٹمنٹ رکھتے ہیں اور آنے والے دنوں میں یہاں نیو یارک میں مذاکرات جاری رہیںگے.

کچھ پیش رفت ضرورہوئی ہے اورہم سمجھتے ہیں کہ ایک معاہدہ ممکن ہے۔ لیکن اب یہ ناگزیر ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام ،خاص طورپرافزودگی کے مستقبل کے بارے میں زیادہ لچک کامظاہرہ کرے۔ ایران کو عالمی جوہری توانائی ایجنسی سے زیادہ سرگرم رابطہ رکھنا ہوگا تاکہ اپنی جوہری سرگرمیوں کی ممکنہ فوجی نوعیت کے بارے میں خدشات کو دورکیا جاسکے. متوازی طورامریکا اوریورپی یونین نے جوائنٹ پلان آف ایکشن کے تحت پابندیوں میں نرمی کےطے شدہ مرحلوں پرعمل جاری رکھا ہے. تاہم جہاں مذاکرات جاری ہیں وہیں ہمیں اس باب میں واضح رہنا چاہئیے: پابندیوں کابڑاحصہ، جس میں اقوام متحدہ کی تمام پابندیاں اوراس کے اراکین پر عائد ذمے داریاں جو متعلقہ سلامتی کونسل قرارداد کے تحت عائد ہوتی ہیں، برقرار ہے اوران پر مکمل عمل ہونا چاہئیے۔اس سے ایران کو ایک محرک ملے گا کہ وہ جامع معاہدے کے لئےمذاکرات میں سنجیدگی سے حصہ لے۔ ہمیں ان پابندیوں پرمستحکم طریقے سے عملدرآمد جاری رکھنا چاہئیے.

کمیٹی کے کام پر آئیے تو ہمیں عالمی ذمے داریوں کے باب میں ایران کی واضح خلاف ورزیوں اوراس کے ساتھ عالمی برادری کے جس کی نمائندگی یہ کمیٹی کرتی ہے، خدشات کودور کرنےمیں اس کی مسلسل ناکامی پر تشویش ہے. 31 مارچ کوبحیرہ احمرمیں روایتی ہتھیاروں سے بھرے ایک جہازکا پکڑا جانا اب بھی باعث تشویش بنا ہوا ہے۔ ماہرین کے پینل نے مکمل تحقیقات کے بعد یہ نتیجہ نکالا کہ یہ سامان اورمیں یہاں ان کےالفاظ نقل کرتا ہوں’’ یہ قرارداد 1747 کے پیراگراف 5 کے تحت عائد ذمےداری کی ایران کی خلاف ورزی ہے’’ ۔ ہم ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ کمیٹی کے 9 جولائی کے خط کا جواب دے جس میں اس سے اس واقعے کے بارے میں جواب مانگا گیا ہے۔ ہم نے یہ بھی نوٹ کیا ہے کہ ایران کاربن فائبرپکڑے جانے، بیلسٹک میزائل لانچ کئے جانے اور یمن کو اسلحے کی ترسیل پکڑےجانے کے بارے میں معلومات کے لئے گزشتہ درخواستوں کا جواب دینے میں ناکام رہا ہے۔ہم ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس قسم کے واقعات پر کمیٹی سے فوری رابطہ کرے.

ایران پر پابندیوں کے معاملے میں کمیٹی کو سرگرم اورمستعد رہنا ہوگا۔اسی لئے ہم رکن ممالک اورعالمی تنظیموں کو کمیٹی کی جاری کردہ ہدایات کا جو پابندیوں کی موجودہ شکل کے بارے میں ہے اورپینل کے کام کاخیر مقدم کرتے ہیں۔

برطانیہ، ایران کے جوہری پروگرام کے پرامن اورمذاکراتی حل کا کمٹ منٹ رکھتا ہے۔ایک جامع معاہدے کے لئے جاری بات چیت حالیہ برسوں میں اس مقصد کے حصول کا بہترین موقع رہی ہے۔ ہم ایک جامع معاہدے کے لئے ہرممکن کوشش کریں گے اورایران سے بھی اس کی توقع رکھتے ہیں.

شائع کردہ 15 September 2014