تقریر

بھارتی شہری برطانیہ کیوں آئیں- دس سب سے بڑےاسباب

بھارت میں برطانیہ کے ہائی کمشنر سرجیمز بیون کی ''برطانیہ بالی ووڈ میں'' تقریب میں تقریر کے اقتباسات.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
James Bevan

یہاں ممبئی میں آپ ایک پرسکون سمندر کے کنارے رہتے ہیں۔ایک ہزار سال سے پہلے برطانیہ میں لوگ سمندر کے کنارے رہتے ہوئے سب سے بڑا خطرہ جو محسوس کرتے تھے وہ وائیکنگزکا حملہ تھاجو اسکینڈے نیویا سے آنے والے خطرناک حملہ آور تھے.

ایک کہانی مشہور ہے کہ دووائیکنگزحملہ آورموسلا دھاربارش میں ساحل سمندرپرپھر رہے تھے۔ایک نے آسمان کی طرف دیکھا اور بولا’‘تو یہ برطانیہ ہے۔ یہ کیسا ملک ہے؟’‘دوسرے نے جواب دیا’‘اگر تمہیں موسم بھاگیا تو یہاں کا کھانا بہت پسند آئیگا۔’’ آج میں آپ کوبتاتا ہوں کہ وہ دونوں وائیکنگز کیوں غلطی پر تھے اوربھارتیوں کا برطانیہ میں کیوں خیر مقدم کیا جاتا ہےاور وائیکنگزکا نہیں۔

برطانیہ کی سیاحتی صنعت ایک کامیاب کہانی ہے۔ ہم مزیدبھارتیوں کو برطانیہ آتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ اور وہ آتے بھی ہیں۔2013ء میں بھارتی سیاحوں کی تعداد 9 فی صد بڑھ گئی ۔ لیکن دنیا میں 193 ملک ہیں آخر بھارتی برطانیہ کوہی کیوں فوقیت دیں۔

میں اس کے لئے دس وجہیں بتاتا ہوں۔ان میں سے کچھ سے تو آپ آشنا ہونگے لیکن شاید سب سے نہیں ہونگے۔

وجہ 1:اس کے دیہی علاقے

بھارتی قدرتی خوبصورتی کے دلدادہ ہیں۔ پتھریلے پہاڑوں،گھنے جنگلات اورپرسکون ندیوں سے لے کر مبہوت کرنے والے ساحل، چوٹیاں اور ساحلی راستے برطانیہ میں ہرایک کے لئے کچھ نہ کچھ موجود ہے۔

اگرآپ سکون کے خواہاں ہیں تووہ برطانیہ کے دیہاتوں میں ملے گا اگر آپ دل کی دھڑکنوں کو تیز ترکرناچاہیں تو ویلش ساحل پرسرفنگ کرنے چلے جائیے۔ لیکن اگر ساحل پربیٹھ کر آئس کریم کھانا ہو توبرطانیہ اس کی صحیح جگہ ہے۔ ہماری حیران کن ساحلی پٹی اسپین اورفرانس کی مجموعی ساحلی پٹی سے بھی لمبی ہے۔

وجہ 2: ورثہ

برطانیہ تاریخی خزانوں سے بھرا پڑا ہے بھارتیوں کو شہنشائیت سے واقفیت ہےاوربرطانیہکا شاہی ورثہ ہرجگہ نظرآتا ہے۔ ٹاورآف لندن، بکنگھم پیلس اورونرزکاسل صرف تین نام ہی کافی ہیں۔ کہاجاتا ہے کہ ونزرکا رخ کرنے والے سیاح عام طور سے ایک سوال کرتے ہیں: یہ محل ہیتھرو ائر پورٹ سے اتنا قریب کیوں بنایاگیا؟

بھارت کی طرح ہماراورثہ قدیم ہے۔ اسٹون ہینج زمانہ قبل ازتاریخ کی ایک ایسی ہی یادگار ہے۔اوراسٹون ہینج جیسے تمام تاریخی مقامات میں ایک ایسا جدید مقام بھی ہے جسے دیکھ کر منہ کھلاکا کھلارہ جائے جیسے کہ لندن میں نیاشارڈ جو یورپ کی سب سے اونچی عمارت ہے۔

وجہ3 :ثقافت

لندن کے ویسٹ اینڈ میں دنیا کا بہترین تھئیٹر ہے۔اور ہمارے ہاں دنیا میں سب سے زیادہ مقبول5 عجائب گھروں میں سے 3واقع ہیں۔آپ کئی گھنٹے برٹش میوزیم میں گزارسکتے ہیں جہاں قدیم نوادرات اور ممیان موجود ہیں اور اس کے بعد نیشنل گیلری میں جاکر وان گوگ کے سورج مکھی جیسے شہہ پاروں سے آنکھیں سیر کرنے کے بعد دریائے تھیمز کے پارہوکنیز جاکے ٹیٹ ماڈرن میں گھوم پھر سکتے ہیں۔

بھارتی جو انگریزی ادب کے متوالے ہیں آکے ان مقامات کی سیر کرسکتے ہیں جنہوں نے ہماری عظیم ترین ادبی تخلیقات کو جنم دیا جیسے کہ لیک ڈسٹرکٹ جہاں ولیم ورڈزورتھ نے وہ نظم لکھی جسے ہر بھارتی اسکول میں پڑھتا ہے یا وہ عظیم الشان گھر جو پی جی ووڈ ہاؤس اور اگاتھا کرسٹی کی ناولوں کامحرک ہوئے۔ یا شیکسپئیر کے ڈرامے ان کے اپنے گھر میں دیکھئیے یعنی گلوب تھئیٹر میں جو تھیمز کے کنارے واقع ہے۔

اور اگر کتابوں کے مقابلے میں فلمیں پسندہیں توبرطانیہ بڑا موزوں ہے۔ بالی ووڈ کی کامیاب ترین فلموں میں سے چند کی فلمبندی برطانیہ میں ہوئی ہے۔مادام تساد میں سلمان خان اورامیتابھ بچن جیسے اداکاروں کے مومی مجسمے ہیں۔ اگر برطانوی فلمیں پسند ہوں تو ہیری پوٹر کے مداح ہوگوارٹس اسکول جاکے دیکھ سکتے ہیں جہاں اس کی فلمبندی ہوئی یا جیمز بانڈ کی فلموں کی یاد تازہ کرنے کے لئے وائٹ ہال لندن میں یا اسکاٹلینڈ میں گلینکو دیکھ سکتے ہیں۔

وجہ4 : کھیل

انگلش پریمئیر لیگ فٹ بال دنیا میں مقبول ترین کھیلوں میں سے ایک ہے اوربھارت میں بھی شوق سے دیکھا جاتا ہے۔آئیے اورآکراسے وہیں دیکھئیے۔ ومبلڈن ٹینس ٹورنامنٹ برطانوی موسم گرمامیں ہوتا ہے۔ پمزاوراسٹرابری کے لئے اس دوران ضرورآئیے۔ ہم برطانیہ میں ایک کھیل اورکھیلتے ہیں جسے کرکٹ کے نام سے پکارا جاتا ہے اوراس میں بھارتی کافی کمال حاصل کرچکے ہیں۔ آئیے اورآکر لارڈزکرکٹ گراؤنڈ دیکھئیے ۔

وجہ 5 : رنگا رنگی

برطانیہ میں ہرایک کے لئے کچھ نہ کچھ ہے۔اگر آپ کو کیٹ ونسلیٹ اورلیونارڈو ڈی کیپریو کا ڈوبتے سمندری جہازمیں رومانس اچھا لگا ہو تو بلفاسٹ میں ٹائی ٹینک میوزیم جائیے جہاں یہ جہازبنایا گیا تھا۔اگرآپ جے پورکے ادبی فیسٹول میں باقاعدگی سے شرکت کرتے ہیں تو اس کا ہم جولی ہمارے ہاں ‘ہے آن وائے’ میں ہے۔اگر امیروں کولوٹ کرغریبوں کو دینے کانظریہ بھاتا ہے تو رابن ہڈ کے چھپنے کی جگہ ناٹنگھم میں شیرووڈکےجنگلات ہیں۔ اگر بھوت پریت میں دلچسپی ہے تو لاکنیس میں وہاں کے مشہورمکینوں سے ملاقات کی جاسکتی ہے۔

وجہ 6 :شاپنگ

ممبئی آنے والے ہر شخص کو معلوم ہے کہ بھارتیوں کو شاپنگ کتنی عزیز ہے۔اگر آپ شاپنگ اسٹائل سے کرنا چاہیں تو برطانیہ اس کے لئے بہترین ہے۔ یہ کئی مشہور لگژری برانڈجیسے بربری، پال اسمتھ، اسٹیلامیکارٹنی اوراسٹورزجیسے ہیرڈز، مارکس اینڈ اسپینسرز اور بوٹس کا گھر ہے اور ہمارے ہاں دنیاکے چندبہترین شاپنگ مال ہیں جیسےلندن میں ویسٹ فیلڈ۔

وجہ 7:کھانے

پھروائیکنگز کی طرف چلتے ہیں۔ آپ کوشاید حیرت ہو کہ اسے میں نے دس بہترین وجہوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ یہ سچ ہے کہ ہم برطانوی عجیب ناموں والے کھانے پسند کرتے ہیں جیسے اسپاٹیڈ ڈ ک spotted dick ۔ ٹوڈان دا ہول toad in the hole ، بینگرز اورمیش۔ یہ سننے کے بجائے کھانے میں لذیذ لگتے ہیں۔

برطانوی کھانے زبردست ہیں۔ ہمارے شیف عالمی مقام رکھتے ہیں۔ ہمارے ہاں پنیر کی ہی 700 علاقائی قسمیں بنتی ہیں یعنی فرانس سے کہیں زیادہ۔

اور پھر جب کوئی بھارتی سیاح ماں کے ہاتھ کا کھانا یاد کرنے لگے تو برطانیہ ہی وہ جگہ ہے جہاں دنیاکے بہترین انڈین کھانے ملتے ہیں۔

وجہ 8:پزیرائی

بھارت کے بارے میں یہ خاص بات ہے کہ برطانوی محسوس کرتے ہیں کہ یہاں ان کا استقبال کیا جاتا ہے۔ بھارتیوں کو بھی برطانیہ میں اسی طرح پزیرائی ملتی ہے۔ وہاں 5۔1ملین بھارتی آباد ہیں اس کا مطلب ہے کہ بھارت کے ہر سیاح کا وہاں خاندان، دوست یا پوری برادری موجود ہوگی۔

وجہ 9:خاندانی دوستانہ فضا

بھارتی ثقافت کا مرکز خاندان ہے۔ اور ایک خاندان کے ساتھ برطانیہ آنا بڑا آسان ہے۔ بچوں کاہرجگہ استقبال ہوتا ہے۔برطانیہ میں بچوں کی تفریح کے بہترین مقامات ہیں جیسے آلٹن ٹاورز، لیگو لینڈ، زو،اور نیچرل ہسٹری میوزیم کی ڈائنو سارنمائش جو 85 سال سے کم عمر کوئی بچہ دیکھے بغیر نہیں رہتا۔

وجہ10:ویزا

ایک مفروضہ عام ہے کہ برطانیہ کا ویزا بڑا مشکل سے ملتا ہے۔ درخواست دینے والےہردس میں سے نو بھارتیوں کو ویزا مل جاتا ہے۔ ہم نے اسے آسان بنا رکھا ہے۔ دنیا میں برطانوی ویزا کا سب سے بڑا مرکز بھارت میں ہےجس کے 12 سینٹرز ہیں جوکسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ ہیں۔آج صبح ہی میں نے ایک نئے سینٹر کاممبئی میں افتتاح کیا ہے۔

تو آئیے پدھارئیے!

شائع کردہ 12 March 2014