تقریر

''دنیا بھر کے بچوں کے لئے محفوظ ترمستقبل"

اقوام متحدہ میں برطانوی مشن کے مستقل نمائندےمارک لائل گرانٹ کا سلامتی کونسل کی '' بچے اور مسلح تنازعات'' کے موضوع پر کھلی بحث میں بیان

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
Afghan child

ہم نے اس مسئلےکے ضمن میں کچھ پیش رفت کی ہے جس کا زیادہ ترسہرا سکریٹری جنرل کی نمائندہ خصوصی لیلی ذروغئی کی پرخلوص اور انتھک لگن کے سر ہے جو تنازعات میں متاثر ہونے والے بچوں کی چیمپئن ہیں.

ابھی حال میں مئی میں جنوبی سوڈان کی حکومت اورحزب مخالف کی ایس پی ایل اے نے بچوں کے خلاف تباہکن تشدد کے خاتمے کے لئے کمٹمنٹ کیا ہےاورحکومت یمن نے ایک عملی منصوبے پر دستخط کئے ہیں تاکہ بچوں کی بھرتی اوراستعمال ختم کیا جائے۔ ہم خصوصی نمائندہ کی اس اطلاع کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں کہ فری سیرئین آرمی نے بچوں کی بھرتی اور استعمال کے خاتمے کا کمٹ منٹ کیا ہے۔

اس کے علاوہ لیلی زروغئی! آپ نے اپنی موثر وکالت، متاثرہ مقامات کے دوروں اورخاص طور پر ‘’ بچے ہیں، سپاہی نہیں’’ مہم کا آغازکرکے کمٹ منٹس پرعملدرآمد بھی کروایا ہے۔ یہ مہم یونیسیف کے ساتھ مارچ میں شروع کی گئی تاکہ 2016ء تک سرکاری مسلح افواج کے لئے بچوں کی بھرتی اور استعمال کا خاتمہ کیا جاسکے۔ جیسا کہ دوسروں نے نوٹ کیا ہے چڈ کے عملی منصوبے کی تکمیل سے اس کا نام سکریٹری جنرل کی رپورٹ سے نکل چکا ہے۔ ہم چڈ پر زور دیں گے کہ وہ اس کامیابی کو آگے بڑھانا جاری رکھے اوردوسری حکومتوں سے اپنے تجربے کو شئیر کرے۔ ہم تمام فریقین، ریاستوں اور غیر ریاستی عناصر سب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جنہوں نے اب تک عملی منصوبہ مکمل نہیں کیا ہے وہ اس کو ترجیح دیں اور جنہوں نے اس پر دستخط کردئیے ہیں وہ اپنے معاہدے کی پوری پابندی کریں۔

اگرچہ یہ پیش رفت خوش آئند ہے لیکن سکریٹری جنرل کی رپورٹ اورآج کی پانچ متاثرکن بریفنگز سےجو ہم نے سنی ہیں، واضح ہوتا ہے کہ دنیا بھر میں نئے اور شدید تنازعات میں بچوں پر تشدد اب تک کس خوفناک پیمانے پر ہورہا ہے۔

اس موقع پر مارک لائل گرانٹ نے تفصیل سے شام اور افریقی ملکوں میں بچوں کے ساتھ پیش آنے والے تشدد کا ذکر کیا۔

آج کی بحث اس بات کی یاددہانی ہے کہ بچے نہ صرف تنازعات سے مسلسل متاثر ہورہے ہیں بلکہ زیادہ المناک بات یہ ہے کہ انہیں تنازعات میں خاص طورپرنشانہ بنایا، دباؤ کاشکار کیا اوران کا استحصال کیاجاتا ہے۔ برطانیہ ان وحشیانہ خلاف ورزیوں کی روک تھام، عملی منصوبے پر عملدرآمد کے یقینی بنائے جانے اوران لوگوں سے نمٹنےجو بچوں پر تشدد جاری رکھے ہوئے ہیں، کے لئے بدستور کمٹ منٹ پر قائم ہے۔ دنیا بھر کے بچوں کے محفوظ تر مستقبل کی فراہمی میں ہمیں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرنا چاہئیے۔

شائع کردہ 8 September 2014