رہنمائی

11 جسمانی بیماریاں (20 – ہفتے سکین)

اپ ڈیٹ کردہ 4 August 2022

1. سکریننگ کا مقصد

یہ سکینز عموماً حمل کے 18 ہفتے اور 20 ہفتے اور 6 دن کے درمیان کیے جاتے ہیں اور انہیں عام طور پر 20- ہفتے والی سکین کہا جاتا ہے۔ اسے کبھی کبھی درمیان حمل کا سکین بھی کہا جاتا ہے۔

سکین بچے میں صرف 11 مختلف کیفیات کو تلاش کرتا ہے اور ان سبھی چیزوں کا پتہ نہیں لگ سکتا جو ممکن ہے کہ غلط ہوں۔

11 جسمانی بیماریاں (20 – ہفتے سکین)

2. اِن بیماریوں کے بارے میں

سکین تفصیلی طور پر بچےکی ہڈیوں، دل، مغز، ریڑھ کی ہڈی، چہرے، گردوں اور پیٹ کا جائزہ لے گا۔ زیادہ تر معاملات میں سکین یہی دکھائے گا کہ بچہ حسب توقع نشوونما پا رہا ہے تاہم کبھی کبھی کوئی کیفیت پائی جاتی ہے یا اس کا شبہ ہوتا ہے۔ کچھ کیفیات اوروں کی نسبت زیادہ بہتر طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ مثلاً، کچھ بچوں میں اوپن سپائنا بیفائیڈا نامی مسئلہ ملتا ہے جو ریڑھ کی ہڈی پر اثرانداز ہوتا ہے۔

سپائنا بیفائیڈا سکین میں اکثر صاف نظر آتا ہے اس سے متاثرہ بچوں کے 10 میں سے 9 (%90) سکین میں یہ پکڑا جاتا ہے۔

کچھ دیگر کیفیات، جیسے دل کے نقائص، کو دیکھنا زیادہ مشکل ہو سکتا ہے۔ یہ سکین عوارض قلب میں مبتلا بچوں میں سے آدھوں (%50) کی نشاندہی کر لیتا ہے۔

سکین میں نظر آنے والی کچھ کیفیات کا مطلب ہوگا کہ بچے کو پیدائش کے بعد علاج یا آپریشن کی ضرورت ہوگی، مثلاً ہونٹ میں شگاف۔ بہت تھوڑے معاملات میں بہت سنگین کیفیات پائی جاتی ہیں۔ مثلاً ، ممکن ہے بچے کا دماغ، گردے، اندرونی اعضا یا ہڈیاں ٹھیک طرح نشوونما نہ پائے۔ کچھ بہت ہی سنگین شاذ و نادر معاملات میں کوئی علاج ممکن نہیں ہوتا، اور بچہ حمل کے دوران ہی یا پیدائش کے فوراً بعد فوت ہو جائے گا۔

اس سکین میں جن بنیادی کیفیات کو دیکھا جاتا ہے ان کے بارے میں زیادہ تفصیلی معلومات یہاں موجود ہے NHS.UK۔

3. سکریننگ ٹیسٹ

اکثر سکین خاص طور پر تربیّت یافتہ ارکان عملہ کرتے ہیں جنہیں سونوگرافرز کہتے ہیں۔

سکین کم روشن کمرے میں کیا جاتا ہےتاکہ سونوگرافر بچے کی اچّھی تصویریں اتار سکے۔

1۔ آپ کو ایک سوفے پر لٹا دیا جائے گا۔ 2۔ پھرآپ کو اپنی قمیض سینے تک اٹھانے اور اپنا سکرٹ یا پتلون کولہوں تک اتارنے کو کہا جائے گا۔ 3۔ آپ کے لباس میں جگہ بجگہ ٹشوپیپر ڈالا جائےگا تاکہ آپ اس الٹرا ساؤنڈ جیل سے محفوظ رہیں، جو آپ کےپیٹ پر لگایا جائے گا۔ 4۔ پھرسونوگرافر اپنے ہاتھ میں پکڑا آلہ آپ کی جلد پر پھیرے گا تاکہ بچے کے جسم کا جائزہ لے سکے۔ جیل کا مقصد یہ ہےکہ آلے اور آپ کی جلد کے درمیان اچّھا ربط رہے۔

سکین کروانے سے درد نہیں ہوتا مگر سونوگرافر بچے کا بہتر معائنہ کرنے کے لئے حسب ضرورت ہلکا دباؤ ڈالے گا۔ اس سے ذرا بے آرامی ہو گی۔ پھر الٹرا ساؤنڈ کی سکرین پر بچے کی کالی اور سفید تصویر نظر آئے گی۔ ٹیسٹ کےدوران، سونوگرافرز کو سکرین ایسی جگہ رکھنا ہوتی ہے جہاں سے بچہ بہتر طور پر نظر آئے۔ سکرین بالکل ان کےسامنے یا ایک زاويے پر ہو گی۔

اس ملاقات میں عموماً 30 منٹ لگتے ہیں۔

جب آپ اس ملاقات میں آئیں تو ہو سکتا ہےکہ آپ کو اپنا مثانہ بھرا ہوا رکھنا پڑے۔ یہ بات آپ کی دائی یا ڈاکٹر آپ کو آنے سے پہلے بتا دیں گے۔ بے یقینی کی صورت میں آپ ان سے رابطہ کر کے پوچھ سکتی ہیں۔

سکین پر آتے ہوئے ہو سکتا ہے آپ کسی کو اپنے ساتھ لانا چاہیں۔ اکثر ہسپتال سکین پر بچوں کو لانے نہیں دیتے کیونکہ وہاں ان کی دیکھ بھال کا انتظام نہیں ہوتا۔ برائے مہربانی اپنی ملاقات سے پہلے اس کے بارے میں ہسپتال سے پوچھئے۔

کبھی کبھی بچے کا بہتر منظر حاصل کرنا دشوار ہو جاتا ہے۔ اس کا یہ مطلبہ نہیں ہے کہ فکر کرنے کی کوئی بات ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو، آپ کو حمل کے 23 ہفتوں پر مزید ایک سکین کی پیشکش کی جائے گی۔ بہت ہی شاذ معاملات میں اس دوسرے سکین کو مکمل نہیں کیا جا سکتا، مثال کے طور پر درج ذیل کے سبب:

  • بچہ نامناسب پوزیشن میں لیٹا ہوا ہے
  • آپ کا وزن اوسط سے زیادہ ہے

ایسے معاملے میں آپ کو دوسرے سکریننگ سکین کی پیشکش نہیں کی جائے گی لیکن ولادت کے بعد آپ کو اپنے بچے کا مکمل جسمانی معائنہ کروانے کی پیشکش کی جائے گی۔

4. ٹیسٹ سے متعلق تحفظ

الٹرا ساؤنڈسکین سے بچّے یا ماں کو کوئی معلوم خطرہ نہیں ہے لیکن اس بات پر اچھی طرح غور کرنا ضروری ہے کہ آيا 20 ہفتوں والا سکین کروایا جائے یا نہیں۔ اس سکین سے ایسی معلومات مل سکتی ہیں جس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ آپ کو مزید اہم فیصلے کرنے پڑ سکتے ہیں۔ مثلاً، آپ کو مزید ایسے ٹیسٹ پیشکش کئے جائیں جن میں اسقاط حمل کا خطرہ ہو۔

5. سکریننگ آپ کا انتخاب ہے

آپ کو یہ سکین کروانا ضروری نہیں ہے۔ کچھ لوگ یہ معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ آیا ان کے بچے کو ان 11 کیفیات میں سے کچھ ہیں اور بعض ایسا نہیں چاہتے۔

6. ٹیسٹ نہ کروانا

اگرآپ یہ اسکین نہ کروانے کا فیصلہ کرتی ہیں تو بھی آپ کے دوران حمل کی معمول کی نگہداشت کے دیگر حصوں کی کارروائی کروا سکتی ہیں۔

7. ممکنہ نتائج

زیادہ تر سکین یہ دکھاتے ہیں کہ بچہ حسب توقع نشوونما پا رہا ہے، اور 11 کیفیات میں سے کوئی نہیں پایا جاتا۔

اگر ان امراض میں سے کوئی پایا جاتا ہے یا اس کا شبہ ہوتا ہے تو سونوگرافر عملے کے کسی دیگر رکن سے دوسری رائے لےسکتا ہے۔

سکین سے تمام کیفیات کا پتہ نہیں چلتا۔ یہ امکان ہمیشہ ہوتا ہے کہ صحت کے کسی مسئلے کے ساتھ بچے کی پیدائش ہو جن کی شناخت سکینز میں نہیں ہو سکی ہو۔

8. مزید ٹیسٹس

ہو سکتا ہےکہ یہ یقینی بنانے کے لیے آپ کو ایک اور ٹیسٹ پیش کیا جائے کہ آیا بچے کو ان بیماریوں میں سے کوئی ہے۔

اگرآپ کو مزید ٹیسٹ پیش کیے گئے تو ان کے بارے میں آپ کو مزید معلومات دی جائیں گی تاکہ آپ فیصلہ کرسکیں کہ آپ وہ ٹیسٹ کروانا چاہتی ہیں یا نہیں۔ آپ اس سلسلے میں اپنی دائی یا کنسلٹنٹ سے بات کرسکیں گی۔ حسب ضرورت، آپ کو سپیشلسٹ کے پاس، شائد کسی اور ہسپتال میں بھیجا جائے گا۔

9. اپنے نتائج حاصل کرنا

سونوگرافر آپ کو سکین کا نتیجہ اسی وقت بتا دے گا۔

10. اس کتابچہ کے بارے میں

پبلک ہیلتھ انگلینڈ (PHE) نے یہ کتابچہ NHS کی جانب سے تیار کیا ہے۔