برطانیہ، پاکستان کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑا ہے
مائیکل فیلن نے پاکستان آرمی کے سربراہ کے دورے میں ان سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے.
سکریٹری دفاع مائیکل فیلن اورڈیفنس چیف آف اسٹاف جنرل سر نکولس ہاؤٹن نے آج پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل راحیل سے ملاقات کی.
یہ رہنما پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے ملے تاکہ علاقائی سلامتی اموراوردونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لئے تبادلہ خیال کیا جا سکے.
جنرل راحیل شریف کا دورہ پشاورکے ایک آرمی اسکول پرحالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد برطانیہ کو اپنے تعاون کے اظہارکا موقع بھی دے گا.
جنرل شریف کا دورہ نومبر 2013ء میں ان کے فوجی سربراہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعدپہلا دورہ برطانیہ ہے.
مائیکل فیلن نے اس موقع پر کہا:
مجھے جنرل راحیل شریف کو وزارت دفاع میں خوش آمدید کہتے ہوئے خوشی ہورہی ہے۔ برطانیہ اورپاکستان قریبی اتحادی ہیں جن کے درمیان ایک مشترکہ بیش قیمت اورتاریخی رشتہ موجود ہے.
ہماری ملاقات میں ہم نے ان امورپروسیع تبادلہ خیال کیا کہ ہم اپنے دونوں ملکوں کو درپیش سلامتی مسائل سے کیسے نمٹ سکتے ہیں اوراپنے مستحکم دفاعی تعلقات کوکس طرح مزید مضبوط بنا سکتے ہیں.
جنرل راحیل شریف کے دورے سے مجھے یہ موقع بھی ملا ہےکہ میں ایک بار پھر پشاور کے آرمی اسکول پردہلادینے والے حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد اظہار افسوس کرسکوں.
اس ہفتے اسکول دوبارہ کھلنے سے پاکستانی عوام کے قابل ستائش عزم کا اظہار ہوتا ہے.
ہم دہشت گردی اورانتہا پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے رہیں گے.
اپنے تعاون کے اظہار کے لئے مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہےکہ میں نے پاکستانی مسلح افواج کو بم ناکارہ بنانے والے کئی خاص آلات فراہم کرنے پراتفاق کر لیا ہے تاکہ دہشت گرد گروپوں سے لاحق خطرات سے نمٹا جاسکے اور پاکستانی جانیں بچائی جاسکیں.