پریس ریلیز

برطانیہ- پاکستان میں اضافی تزویراتی مکالمے پر بیان

برطانیہ اور پاکستان کے درمیان 18 تا20 اپریل کو ہونے والے اضافہ پزیرتزویراتی مکالمے کے بارے میں مشترکہ بیان جاری کیا گیا ہے

UK-Pakistan Enhanced Strategic Dialogue

UK-Pakistan Enhanced Strategic Dialogue

وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے18 تا20 اپریل لندن کا دورہ کیا تاکہ برطانیہ- پاکستان کے اضافہ پزیرتزویراتی مکالمےمیں پیش رفت ہوسکے۔ یہ مکالمہ پاکستان اور برطانیہ کے لئےایک قابل قدر میکانزم ہے تاکہ وہ دونوں ملکوں میں خوشحالی، ترقی اور تحفظ کے لئے اپنے عہد کی توثیق کرسکیں۔ یہ تعاون، تارکین وطن آبادی کے مستحکم روابط ، تاریخی اورثقافتی بندھن اور پاکستان پر اعتماد کہ وہ ایک خوشحال ، محفوظ اور مستحکم ملک کی حیثیت سے پیش رفت کرے گا،کے ذریعے استحکام پارہا ہے.

سرتاج عزیز نے سکریٹری خارجہ فلپ ہیمنڈ، برطانوی ادارہ برائے عالمی ترقی کی وزیر مملکت جسٹین گریننگ اور وزیر مملکت برائے تجارت و سرمایہ کاری مارک پرائس، قومی سلامتی مشیر مارک لائل گرانٹ اور برٹش کونسل چیف ایگزیکیٹو آفیسرسیاران دیوین سے ملاقات کی۔ دونوں فریقین نے تجارت، ترقی، ثقافت اور سلامتی میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انہوں ںے تجارت و سرمایہ کاری، ثقافت اور تعلیم، اور سلامتی پر تعاون کے نئے روڈ میپس پر اتفاق کیا۔روڈمیپس پر پیش رفت کا سالانہ جائزہ وزرا لیں گے اور اگلا جائزہ 2017ء میں ہوگا.

تجارت و صنعت

دونوں شراکت داروں نےدو طرفہ تجارت میں مستقل اضافے کا خیرمقدم کیا ۔ مسلسل ترقی کے کافی امکانات کو تسلیم کرتے ہوئےدونوں فریقین نے میٹنگ میں مزید پیش رفت اور دو طرفہ تجارت کے ہدف کو 3 بلین پاونڈ تک بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اقتصادی شراکت داری کے نمایاں پہلومیں لاہوراور کراچی میں برٹش کاروباری مراکز کھولنے ، سالانہ برطانیہ- پاکستان کاروباری اجلاس کا انعقاد اوربرطانیہ- پاکستان کاروباری چیمپئینز کا تقرر ہیں۔ تجارت و سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لئےدونوں ملک مل کر کاروباری ماحول کو بہتربنانے، کاروباری مواقع کے باب میں آگہی میں اضافے۔ مہارتوں کے تبادلے اور کاروباری رابطوں کو بڑھانے کے لئے کام کریں گے۔ دونوں فریقین نے طے کیا کہ کہ وہ ایک مشترکہ پاکستان- برطانیہ بزنس کونسل قائم کریں گے جس میں ممتاز کاروباری شخصیات کا تعین ان کے متعلقہ ملک کریں گے.

ترقی

برطانیہ کا دوطرفہ ترقیاتی پروگرام پاکستان کے لئے ملک سے اس کے ممکنہ وسائل کے ادراک اور اس کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی امنگوں کو پورا کرنے میں تعاون کے لئے کام کرتا ہے۔ 2011ء سے برطانیہ کے تعاون نے 68 لاکھ سے زائد پرائمری اسکول بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا ہے اورتقریبا دس لاکھ عورتوں کے لئے زچگی کے دوران طبی امداد تک رسائی کو یقینی بنایا اور 15 لاکھ 40 ہزار افراد کو چھوٹے کاروبار کھولنے میں مدد دی.

ثقافتی اور تعلیمی تعاون

ثقافتی اور تعلیمی روڈ میپ کے تحت برطانیہ اور پاکستان نوجوان برطانویوں اور پاکستانیوں کے لئے رابطے، تعاون اور دوستانہ ہم آہنگی پیدا کرنے کے مواقع میں اضافہ کریں گے۔وفاقی اورصوبائی حکومتی شراکت داروں کے ساتھ پاکستان بھر میں کام کرتے ہوئے برٹش کونسل دونوں ملکوں کےتعلیمی نظام کے مابین روابط اور شراکت داری کو مستحکم کرے گی تاکہ نظام کی اصلاحات ہو سکے اور بہترین کارروائی میں شراکت ہو، 2018ء تک دس لاکھ پاکستانی اساتذہ کی تہائی تعداد کے تدریسی معیاراورانگریزی زبان کی استعداد میں اضافے کے لئے تربیت ہوسکے ۔ برٹش کونسل فنون، ڈیجیٹل اور تحقیق ، دونوں ملکوں کے مابین ورثے، عجائب گھراور تخلیقی صنعتوں میں شراکت داری کے امکانات میں توسیع کرے گی۔ 2017ء تک ایک لاکھ نوجوان سماجی اینٹر پرائز پیش قدمی کے ذریعے نئی مہارتیں حاصل کرسکیں گےاور2 لاکھ بچے جو تعلیم سے محروم ہیں، اسکول میں جاسکیں گے۔ وزرا نےایک نئے برطانیہ- پاکستان ثقافتی فورم کے قیام پراتفاق کیا.

سلامتی

دہشت گردی کے مشترکہ خطرے کا سامنا کرتے ہوئے برطانیہ اور پاکستان دونوں ملکوں کے شہریوں کے تحفظ کے لئےتعاون کرتے رہیں گے۔ وہ انتہا پسندی کے تدارک کے لئے کام کریں گے اور اس شعبے میں ایک دوسرے سے سیکھیں گے۔ منظم جرائم اورغیر قانونی تارکیں وطن کی تعداد کو محدود کرنے کے لئے تعاون بھی جاری رہے گا.

مزید معلومات

سکریٹری خارجہ فلپ ہیمنڈ ٹوئٹر پر@فلپ ہیمنڈ

وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ

وزارت خارجہ فیس بک اور گوگل+

وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو

وزارت خارجہ فیس بک

اردوویب سائٹ

Media enquiries

For journalists

ای میل newsdesk@fco.gov.uk

شائع کردہ 20 April 2016