پریس ریلیز

سینئیرڈیفڈ افسرکا پاکستان کا دورہ

برطانیہ پاکستان کے ساتھ وفاقی اورصوبائی سطح پرشراکت میں کام جاری رکھے گا

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
DFID Sec

برطانوی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے مستقل سکریٹری مارک لوکاک آج مختصردورےپر پاکستان پہنچے ہیں۔.

اپنے دورے میں مارک لوکاک نے وزیرخزانہ اسحق ڈار، چئیرمین وفاقی بورڈ برائے محصولات طارق باجوہ اورچئیرمین نجکاری کمیشن محمدزبیرسے ملاقات کی.

ان کی بات چیت کامحور ٹیکس اور نجکاری اصلاحات کے پرعزم منصوبوں اوران شعبوں میں حکومت کے ساتھ ڈیفڈ کی قریبی ورکنگ ریلیشن شپ پرپاکستان کی پیش رفت تھا.

مارک لوکاک بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سکریٹری شبیر احمد سے بھی ملے۔ انہوں نے سماجی تحفظ نیٹ کو آگے بڑھانے پر اس پروگرام کی تعریف کی اور حکومت پاکستان پرزوردیا کہ وہ اس پروگرام کو مزیدمستحکم اوروسیع بنائے تاکہ چند غریب ترین خاندانوں کو لازمی ضروریات زندگی مل سکیں.

ڈیفڈ مستقل سکریٹری مارک لوکاک نے کہا:

میں دیکھ سکتا ہوں کہ پاکستان نے اقتصادی اصلاحات کے ضمن میں بڑے قدم اٹھائے ہیں جس میں ٹیکس ، نجکاری اور غریبوں کے لئے وسیع ترتحفظ شامل ہے.

پاکستان نے ٹیکس کی روزافزوں وصولی اور اپنے ٹیکس اور جی ڈی پی تناسب میں اضافے سے کمٹمنٹ کا اظہار کیا ہے۔ڈیفڈ پہلے ہی حکومت کے ساتھ محکمہ محصولات و کسٹمز کے ذریعے کام کررہا ہے تاکہ ان پرعزم ٹیکس اصلاحات اور اہداف میں مدد دی جاسکے.

پاکستان کا قومی تحفظ نیٹ جو کچھ غریب ترین خاندانوں کے لئے اہم لائف لائن ہے اب تک4.8 ملین خاندانوں کی خواتین تک پہنچ چکا ہے اورانہیں ماہانہ نقد ادائیگی کی جاتی ہے جن سے بنیادی ضروریات، غذائی اشیا اورطبی سہولیات یقینی ہوجاتی ہیں.

یہ خواتین کو بااختیار بنانےاوران کے لئے مزیدمواقع کی راہ کھولنےکی طرف بھی ایک اہم قدم ہے۔ یہ خواتین تمام آمدنی اہلخانہ پراوربچوں کی تعلیم اورخوراک پرصرف کرتی ہیں۔ ڈیفڈ اس قومی تحفظ نیٹ کومستحکم بنانے کے لئےحکومت کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔.

برطانیہ وفاقی اورصوبائی دونوں سطح پرغربت سے نمٹنے کے پرعزم منصوبے کےلئے مزیدروزگار کی فراہمی، تعلیمی انقلاب، ٹیکس کی بنیاد میں توسیع، نمو کی حوصلہ افزائی اورپاکستان میں لاکھوں بچوں، عورتوں اورمردوں کے لئے بہترسہولتوں کے ذریعےشراکت جاری رکھے گا۔ مجھے خیبرپختونخواہ میں بنیادی تعلیم کی ترقی اور پنجاب میں وزیراعلی کے روڈمیپ کے مطابق تعلیمی اصلاحات کو دیکھ کر خاص طورسے خوشی ہوئی ہے.

پاکستان اب برطانیہ کی بڑی ترقیاتی سرمایہ کاری وصول کرنے والے ملکوں میں سے ایک ہے۔ برطانیہ کے لئے تعلیمی ہنگامی صورتحال سے نمٹنااوردیگرمسائل جیسے تربیت یافتہ دائیوں، نرسوں اور ڈاکٹروں کے ذریعے ہزاروں عورتوں کا زچگی کے دوران موت سے بچاؤ، ہزاروں غریب ترین افراد کو ملازمتوں کے لئے ہنر کی فراہمی اور محروم گھرانوں کی عورتوں کو بنیادی ضرورت جیسے کھانا پینا اور دوائیں خریدنے کے لئےماہانہ نقد گرانٹس دینا ترجیحات ہیں.

شائع کردہ 10 February 2015