خبروں کی کہانی

گاندھی کے مجسمے کی نقاب کشائی پارلیمنٹ اسکوائرمیں 14مارچ کو ہوگی

مہاتما گاندھی کے، جوعدم تشدد سول رائٹس تحریک کا منبع تھے، ایک مجسمے کی نقاب کشائی لندن کے پارلمینٹ اسکوئرمیں 14مارچ کو ہوگی،اس کا اعلان وزیراعظم ڈیوڈ براؤن نے آج کیا.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا

کانسی کا یہ مجسمہ مہاتما گاندھی کے جنوبی افریقہ سے بھارت واپس آنے اورجدوجہد آزادی شروع کرنے کی صد سالہ سالگرہ کے موقع پر ایک یادگار ہوگی۔

گاندھی مجسمہ یادگار ٹرسٹ کے لئے ایک ملین پاؤنڈ سے زائدعطیات اکھٹا ہوچکے ہیں۔

اس موقع پر ڈیوڈ کیمرون نے کہا:

مہاتما گاندھی ایک تحریک ہیں۔ ان کا عدم تشدد کا طریقہ کارایک مثبت میراث کی حیثیت سے ہمیشہ نہ صرف برطانیہ اوربھارت میں بلکہ پوری دنیا کے لئے زندہ رہے گا ۔ وہ ایک عظیم دوربین شخصیت تھے اوران کے اکثر مشاہدات آج بھی اتنے ہی متعلقہ اور تازہ ہیں جیسے پہلے دن تھے جیسے یہ مشورہ جو لافانی ہےکہ’ ہم دنیا میں جو تبدیلی دیکھناچاہتے ہوں وہ ہمیں خود بپا کرنا ہوگی’ اوراس پرعمل کیا جانا چاہئیے۔ پارلیمنٹ اسکوائر میں ان کامجسمہ نہ صرف ہم دونوں ملکوں کی تاریخ میں ان کے بے حداہم مقام کی علامت ہے بلکہ دنیا کی قدیم ترین اورسب سے بڑی جمہوریت کے درمیان دوستی کے مجسمے کو توانائی بخشے گا.

بھارت کے ساتھ ہمارے بندھن پوری تاریخ میں بڑے قریبی رہے ہیں اورمضبوط سے مضبوط تر ہورہے ہیں اور ایسا برابری کی بنیاد پر باہمی احترام، تعاون، تجارت، اور بلاشبہ برطانیہ میں بھارتیوں کی ڈیڑھ ملین کمیونٹی کے ذریعے جو ہم دونوں ملکوں کو قریب لاتے ہیں اوراس سے دونوں کو فائدہ ہوتا ہے’’.

سکریٹری ثقافت ساجد جاوید نے جو گاندھی اسٹیچو اسپیشل ایڈوائزری بورڈکے چئیرمین ہیں، کہا:

گاندھی تاریخ میں سب سے زیادہ تحریک پیدا کرنے والی شخصیات میں سے ایک ہیں اور یہ مجسمہ ان کی عدم تشدد اور پر امن احتجاج کی تعلیمات کی علامت ہے۔ یہ برطانیہ کی بھارت کے ساتھ اس دوستی کی مضبوطی کو بھی واضح کرتا ہے جو آج ان دونوں کے درمیان ہے.

میں لارڈڈیسائی اورگاندھی مجسمہ یادگاری ٹرسٹ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے عطیات اکھٹا کرکے اس مجسمے کو ممکن بنایا۔ یہ ضروری ہے کہ گاندھی کی تعلیمات اوران کے کام کو فراموش نہ کیا جائے، یہ مجسمہ ان کی میراث کو زندہ رکھے گا اور نوجوانوں کو ان کی غیر معمولی داستان کے بارے میں جاننےکےلئے اکسائے گا.’’

لارڈمیگھناڑ جگدیش چندرڈیسائی نے کہا:

یہ بڑی بات ہے کہ لندن کے پارلیمنٹ اسکوائر میں گاندھی کے اعزازمیں ایک یادگار نصب ہوگی۔ لندن ان کے پسندیدہ شہروں میں سے ایک ہے۔ وہ عوامی عہدہ نہ رکھنے والے پہلے اورواحد بھارتی ہیں جن کامجسمہ اسکوائر میں نصب ہوگا۔’’

یہ مجسمہ ممتاز برطانوی مجسمہ ساز فلپ جیکسن تخلیق کررہے ہیں جو مادر ملکہ اور بامبر کمانڈ کے مجسموں کے لئے مشہور ہیں۔انہوں نے گاندھی کے مجسمے پر جولائی میں کام شروع کیا تھا.

شائع کردہ 22 February 2015