پریس ریلیز

وزیربرائے وزارت خارجہ کا مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا دورہ

وزیربرائے مشرق وسطی ہیورابرٹسن صدر محمودعباس سے ملے اورامن مذاکرات کے لئے مستحکم تعاون کا اظہار کیا.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
Hugh Robertson and Palestinan President Abbas

Hugh Robertson and Palestinan President Abbas

مشرق وسطی کے لئے حال میں مقررکئے گئے وزیر ہیورابرٹسن نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا دورہ کیا ہے جوان کی تقرری کے بعد اس خطے کے پہلے دورے کاحصہ ہے۔ انہوں نے اسرائیل کابھی دورہ کیا ہے.

یہ دورہ زمینی صورتحال کے مشاہدے، اسرائیلی- فلسطینی امن مذاکرات کی پیشرفت اور برطانوی اور فلسطینی عوام کے درمیان بندھن کو مضبوط کرنے کا ایک موقع تھا.

وزیر کو قبضے کے اثرات اورفلسطینی عوام کو درپیش انسانی حقوق کے مسائل کے بارے میں بتایا گیا۔انہوں نے بیت اللحم کے شمال مغرب میں الوالجہ دیہات کادورہ کیا۔ وہاں انہوں نے علیحدہ کرنے والی رکاوٹوں، مقبوضاتی توسیع اور گھروں کو مسمار کرنے کے روز مرہ زندگی پر اثرات کے بارے میں ذاتی مشاہدہ کیا.

ہیو رابرٹسن سالیزیان کریمزن اسکول گئے جووادئی کریمزن میں واقع ایک پرائمری اسکول ہے جہاں انہیں رکاوٹوں کے اسکول کے بچوں کی نقل و حرکت اوررسائی پراثرات کے بارے میں بتایا گیا۔ وزیر نے یروشلم کا قدیم شہردیکھا جس میں حرم الشریف شامل تھا، جو لندن میں شاہ عبداللہ دوئم سے بات چیت کا نتیجہ تھا.

وزیرنے کئی اعلی سطحی سیاسی ملاقاتیں کیں جس میں فلسطینی صدر محمودعباس، وزیراعظم پروفیسررمی الحمداللہ، فلسطینی وزیرخارجہ ڈاکٹر ریاض المالکی،اورفلسطینی مذاکراتی سربراہ ڈاکٹرصائب عریقات شامل تھے۔ وزیر نےجاری مذاکرات کے لئے برطانیہ کے تعاون کی توثیق کی، زمینی صورتحال کی بگڑتی ہوئی صورت پرتشویش ظاہر کی اورمستقبل کی فلسطینی ریاست میں مضبوط، موثراور جوابدہ اداروں کی تعمیر کی اہمیت پر زوردیا.

ملاقاتوں کے بعدوزیربرائے وزارت خارجہ ہیورابرٹسن نےکہا:

سکریٹری خارجہ نے واضح کیا ہے کہ 2013ء میں مشرق وسطی امن عمل سے زیادہ فوری ترجیح کسی اورامر کو نہیں ہے۔ میرا اپنی نئی حیثیت میں اس خطے کا یہ پہلا دورہ ہے۔اس سے مجھ پر پیش رفت کی ہنگامی اہمیت بالکل واضح ہوگئی ہے.

میں اسرائیلی اورفلسطینی قیادت دونوں کے جرآتمندانہ فیصلوں کو سلام کرتا ہوں جو انہوں نے مذاکرات کے حتمی مرحلے میں داخل ہوکر کئے ہیں۔ میں نے صدرمحمودعباس پر1967ء کی سرحدوں کی بنیادپراورمتفقہ تبادلہ اراضی اور یروشلم بطور مشترکہ دارالحکومت کے ساتھ دوریاستی حل کے لئے برطانیہ کے مستحکم تعاون کو واضح کیا.

مجھے زمینی صوتحال کی بگڑتی ہوئی حالت پرجس کا میں نے اس دورے میں خودمشاہدہ کیا ہے، گہری تشویش ہے۔میں نے صدر عباس پر واضح کیا کہ برطانیہ مقبوضات کو غیر قانونی قراردیتا ہے۔ برطانیہ نے مسلسل آبادکاری کے اعلانات کی مسلسل مذمت کی ہے۔ 1889 غیرقانونی آبادکاری یونٹس کا حالیہ اعلان بہت تشویش کا باعث بنا ہے.

مجھے زمینی صوتحال کی بگڑتی ہوئی حالت پرجس کا میں نے اسدورے میں خودمشاہدہ کیا ہے، گہری تشویش ہے۔میں نے صدر عباس پر واضح کیا کہ برطانیہ مقبوضات کو غیر قانونی قراردیتا ہے۔ برطانیہ نے مسلسل آبادکاری کے اعلانات کی مسلسل مذمت کی ہے۔ 1889 غیرقانونی آبادکاری یونٹس کا حالیہ اعلان بہت تشویش کا باعث بنا ہے.

میں نے ان مسائل کے باوجود جرآت کے مظاہرے پرصدرعباس کی حوصلہ افزائی کی۔امریکا کی مضبوطقیادت، فریقین کے جرآتمندانہ فیصلوں اوربرطانیہ اورعالمی برادری کی مستحکم حمایت کے ساتھ ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھاکر موجودہ امن مذاکرات کو اس تنازعے کے ہمیشہ کے لئے خاتمے کے لئے استعمال کرنا چاہئیے.

مزیدمعلومات

ہیو رابرٹسن ٹوئٹر پر@ہیو رابرٹسن

وزارت خارجہ ٹوئٹرپر@وزارت خارجہ

وزارت خارجہ فیس بک اور گوگل+

وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو

وزارت خارجہ فیس بک

اردوویب سائٹ

Media enquiries

For journalists

ای میل newsdesk@fco.gov.uk

شائع کردہ 6 November 2013