دنیا کی خبروں کی کہانی

ڈپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ (DFID) کی جانب سے زیبسٹ یونیورسٹی میں پوسٹ 2015 ڈیویلپمنٹ ایجنڈے پر مباحثے کا انعقاد۔

پاکستان میں برطانوی ڈپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ (DFID) کی جانب سے زیبسٹ یونیورسٹی میں منگل کے روز طلباء کے درمیان موجودہ ملینیم ڈیویلپمنٹ گولز کی جگہ 2015 میں نئے ملینم گولز پر مباحثے کا انعقاد کیا گیا۔

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
DFID

ملینیم ڈیویلپمنٹ گولز کا آغاز 2000 میں کیا گیا اور اپنے آغاز سے ملینیم ڈیویلپمنٹ گولز کی جانب سے 2015 تک دنیا کے غریب ترین افراد کی ضرورتوں کی تکمیل کے لیے ملکوں کو ترغیب دی جارہی ہے۔ زیبسٹ میں منعقد کیے جانے والے مباحثے کا مقصد پاکستان کے نوجوانوں کو بین الاقوامی بحث میں شامل کرنا تھا۔ یہ بین الاقوامی بحث 2015 کے بعد ڈیویلپمنٹ گولز میں برطانیہ کی ترجیحات مثلاً معاشی ترقی، تعلیم اور غربت کا خاتمہ کو اجاگر کرنے کے لیے کی گئی۔

پاکستان میں یونائیٹڈ نیشنز ڈیویلپمنٹ پروگرام (UNDP) کے کنٹری ڈائریکٹر مارک آندرے فرانچے بھی اس بحث میں موجود تھےجب طلباء نے 2015 کے بعد اپنی سفارشات پیش کیں۔ ان سفارشات کو دسمبر میں شائع ہونے والی رپورٹ میں شامل کیا جائے گا۔

یونیورسٹی میں ہونے والی بات چیت کا ایک واضح پہلو’شیپ دی فیوچر’ تھا۔ اس مقابلے میں پاکستان بھر کے اسکول کے طلباء کو ملینیم ڈیویلپمنٹ گولز پر تخلیقی تحریر اور پینٹنگز کے ذریعے اپنی سفارشات پیش کرنے کے لیے مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی رائے کا اظہار کریں کہ پاکستان کے عوام کی زندگی کیسے بہتر بنائی جائے اور ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں ڈی ایف آئی ڈی کے سربراہ رچرڈ منٹگمری نے کہا:

اس مباحثے سے ہمیں پاکستان کے یونیورسٹی کے طلباء کے ساتھ ملنے کا موقع ملا۔ ہم نے پاکستان کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ان کی رائے سنی اور انہیں بین الاقوامی فورم میں حصہ لینے کا موقع فراہم کیا۔ یہ طلباء مستقبل میں ہمارے معاشرے کے رہنما ہونگے اور انہیں اس مباحثے میں شریک کرکے ہم پُر امید ہیں کہ وہ ملک کے بہتر مستقبل کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کرینگے۔

برطانیہ اور پاکستان مل کر ملینم ڈیویلپمنٹ گولز کے مطابق غربت کے خاتمے کے لیے شعبہ تعلیم، روزگار کے مواقع، کاروبار، صلاحیتوں میں اضافہ اور پائیدار ترقی کے لیے کام کررہے ہیں۔

پاکستان کے ایک ہمیشہ کے ساتھی کے طور پر برطانیہ پاکستان کو اپنے اہداف کے حصول کے لیے مدد فراہم کررہا ہے۔ 2015 تک برطانیہ کی مدد سے چالیس لاکھ بچے اسکول جاسکیں گے، نوجوانوں کے ملازمتوں کے لیے ضروری ہنر کی تربیت فراہم کی جائے گی، کوئِ سوا ملین غریب پاکستانیوں کو امداد فراہم کی جائے گی، جس میں سے نصف تعداد خواتین کی ہوگی۔ چھوٹے قرضے فراہم کیے جائینگے اور پانچ لاکھ بچوں کو کم خوراکی کاشکار بننے سے بچایا جائے گا۔

پاکستان میں یونائیٹڈ نیشنز ڈیویلپمنٹ پروگرام (UNDP) کے کنٹری ڈائریکٹر مارک آندرے فرانچے نے کہا:

پاکستان میں ملینیم ڈیویلپمنٹ گولز(ایم ڈی جیز) مشاورت سے ابھر کر سامنے آئے کہ اہم ترجیح علاقوں میں امن، انصاف اور انسانی سلامتی، گورننس، توانائی، ماحول اور تباہی کی تخفیف، جامع اقتصادی ترقی اور سماجی ترقی اور صنفی مساوات شامل ہیں۔ ملینیم ڈیویلپمنٹ گولز کے تجربے کے مطابق نیا قابلِ پیمائش، واضح اور جامع ایجنڈا مفید ثابت ہوگا۔ یہ ایجنڈا خاص طور پر اسی وقت قابل اثر ہوگا کہ اس میں معاشرے کے تمام حصوں خصوصاً غریب اور کمزورافراد کو بھی شامل کیا گیا ہو۔

میڈیا کے لیے رابطہ:

The Department for International Development (DFID) leads the UK Government’s work to end extreme poverty. Find out more here

Notes to editors

شائع کردہ 15 October 2014