خبروں کی کہانی

کیمپ باسٹئین کے فوجیوں نے یادگاری دیوارکو الوداع کردیا

برطانوی فوجیوں اوربحری و فضائی فوجی عملے نے کیمپ باسٹئین کی یادگاری دیوارکی برطانیہ واپسی کے لئےایک جذباتی شب بیداری منعقدکی.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
The Camp Bastion memorial wall [Picture: Corporal Daniel Wiepen, Crown copyright]

The Camp Bastion memorial wall

اس یادگارپربرطانوی عملےکے ان تمام 453 افرادکے نام ہیں جنہوں نے افغانستان میں کارروائی میں جانیں دیں، یہ دیواراپنے نصب کئے جانے کے بعد سے توجہ کا مرکز بنی رہی ہے.

گزشتہ ہفتے شب بیداری کے بعدیہ دیوار نیشنل میموریل ایبوریٹم روانہ کردی جائیگی اوربرطانیہ کی لڑا کا فوج کا انخلا اختتام کے قریب پہنچتا رہے گا.

تقریب میں بریگیڈئیرراب تھامپسن نے جو ہلمندصوبے میں برطانیہ کے سینئیر ترین ملٹری افسراورعلاقائی کمان( جنوب مغرب) کے ڈپٹی کمانڈر ہیں، برطانوی فوجیوں اور دوسرے ملکوں کے فوجیوں کی قربانی کا ذکر کیا.

A name plaque is taken down from the memorial wall

A name plaque is taken down from the memorial wall [Picture: Corporal Mark Larner, Crown copyright]

انہوں نے کہا:

ہم سب کے ذہن میں ان لوگوں کی بہت خاص، ذاتی اوراکثر تکلیف دہ یادیں موجود ہیں جنہیں ہم نے اس مہم کے دوران کھودیا.

اس یادگارکی اس سرزمین سےہمارے ملک کومنتقلی درست اوربروقت ہےاور اس سے ایک غیر ملکی میدان جنگ کی یادوں کو صحیح طریقے سےوطن پہنچا کر آنے والی نسلوں کے لئے محفوظ کیاجاسکے گا.

انہوں نے اس پیشرفت کابھی ذکرکیاجو برطانیہ اوراتحادی شراکت داروں کے کمٹمنٹ کی وجہ سے ممکن ہوئی.

A name plaque from the memorial wall is packed away for transportation

A name plaque from the memorial wall is packed away for transportation [Picture: Corporal Mark Larner, Crown copyright]

ہم نے اس مہم کے لئے بڑامشکل سفر کیا ہے لیکن کامیابیاں جو ہمارے اتحادیوں، حکومت افغانستان اورافغان نیشنل سیکیورٹی فورسزکو حاصل ہوئیں وہ واضح ہیں:

ہم ایک ایسے ملک کو چھوڑ رہے ہیں جو اب عالمی دہشت گردی کی پناہ گاہ نہیں رہا ہے۔ پیش رفت افغان عوام کو نظر آرہی ہے۔ وہ اب بڑھتی ہوئی امیدوں اورمواقع کے ساتھ مستقبل کی طرف دیکھ سکتے ہیں.

یادگاری دیوارکا ہٹایا جانا اوراس کی برطانیہ منتقلی ایک نیا سنگ میل ہے جبکہ برطانوی فوج اس سال کے آخرمیں مکمل انخلا کے لئے اس وقت تیاری میں مصروف ہے.

برطانیہ اس کےبعدافغان نیشنل آرمی آفیسر اکیڈمی اورافغان سیکیورٹی وزارتوں کی معاونت پر توجہ دے گا اوربرطانوی عناصرکے تحفظ کے لئے فوج کی تھوڑی سی تعداد باقی رہ جائیگی.

شائع کردہ 9 October 2014