پریس ریلیز

بیرونس سعیدہ وارثی کی جانب سے افغانستان میں خواتین کے حقوق مہم کا خیرمقدم

بیرونس سعیدہ وارثی نے نوجوان ایمنیسٹی کارکنوں سے ایک ملاقات میں افغانستان میں خواتین کے حقوق کے فروغ کے لئے کام سےبرطانیہ کے تعاون کو نمایاں کیا ہے

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
Foreign Office Senior Minister of State, Baroness Warsi with Amnesty youth activists who handed over a petition on Afghan women's rights

Baroness Warsi with Amnesty youth activists

وزارت خارجہ کی سینئیروزیربیرونس سعیدہ وارثی نے ایمنیسٹی یوکے کے نوجوان کارکنوں سے ملاقات کی ہے تاکہ افغانستان میں خواتین کے حقوق اور اپنے ملک کے مزید مستحکم اور خوشحال مستقبل کے لئےخواتین کے لازمی کردارپر بات چیت کی جاسکے۔ وزیر کو ایمنیسٹی اور جینڈرایکشن فارپیس اینڈ سیکیورٹی کی جانب سے افغان خواتین کی حمایت کے لئے برطانیہ کا تعاون جاری رکھنے کے لئے ایک پٹیشن پیش کی گئی.

پٹیشن کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر نے افغان خواتین کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کےلئے شہری تنظیموں کے کام کو سراہا اوراس کے لئے تنظیموں، افغان حکومت اور دیگر شرکا کے ساتھ کام، خواتین اورلڑکیوں کے مقام اوران کے کردار میں بہتری کے لئے برطانیہ کے طویل المدت عہد کی توثیق کی۔ بیرونس سعیدہ وارثی نے کہا:

مجھے فخر ہے کہ افغان معاشرے میں خواتین کے مساوی کردار کے لئے برطانیہ کے نوجوان، افغان نوجوانوں کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔ایمنیسٹی جیسی تنظیمیں افغان خواتین کی آواز دوبارہ پس منظر میں نہ ڈھکیلے جانے کے خلاف نمایاں کام کررہی ہیں.

برطانیہ افغانستان کے ساتھ مکمل وابستگی رکھتا ہےاوریہ عہد 2014ء میں ہماری لڑاکا فوجوں کی واپسی کے بعد بھی جاری رہے گا۔ جب خواتین اور لڑکیاں آئندہ چیلنجوں اور مواقع سے نمٹ رہی ہونگی تو ہمارا تعاون ان کے ساتھ جاری رہے گا۔ خواتین مستقبل کے افغانستان کی تعمیر میں ایک اہم کردار ادا کرسکتی ہیں اورانہیں ایساکرنا چاہئیے.’’

بات چیت میں افغانستان میں خواتین کو در پیش مشکلات نمایاں رہیں جن میں بے پناہ تشدد کا ذکر تھا۔ بیرونس سعیدہ وارثی نےان نمایاں چیلنجز کا ذکر کیا جن کاملک کے کئی قدامت پرست روایات کے حامل حصوں میں خواتین کوسامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے اس اہمیت کودہرایا جو برطانیہ افغان حکومت کی خواتین کے حقوق کو بلند رکھنے کے عہد کو دیتا ہے اور جس میں خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کا قانون شامل ہے۔ بیرونس سعیدہ وارثی نے کہا:

ایک مستحکم اورپرامن افغانستان، ایک مضبوط ترمعیشت اورایک منصفانہ معاشرےکی تعمیرکے لئے خواتین اورلڑکیوں کے خلاف تشدد اورامتیاز سے نمٹنا ضروری ہے۔ افغان خواتین کو افغان عوامی اورسیاسی زندگی میں بھرپور حصہ لینے کی اجازت ہونا چاہئیے جس میں اگلے سال اپریل کے انتخابات میں، بحیثیت ووٹراورامیدواردونوں کے، ان کی شرکت شامل ہے۔ خواتین کی سیاسی شمولیت معاشرے کے ایک الگ تھلگ کئے گئے حصے کو آوازعطا کرتی ہے،انہیں اپنی زندگی پر اثر انداز ہونے والے فیصلوں کو شکل دینے کااہل بناتی ہے اوراس سے بالاخر افغانستان کے عوام کا وہ مستقبل محفوظ ہو سکے گا جس کا وہ حق رکھتے ہیں.’’

Baroness Warsi with Amnesty youth activists and the petition on Afghan women's rights

مزید معلومات

بیرونس سعیدہ وارثی ٹوئٹر پر @سعیدہ وارثی

مزید جاننے کے لئے افغانستان میں استحکام کے لئے برطانیہ کا کام

ایمنیسٹی ویب سائٹ

افغانستان میں یوکے- ویب سائٹ

وزارت خارجہ ٹوئٹر پر @وزارت خارجہ اور @وزارت خارجہ انسانی حقوق

وزارت خارجہ فیس بک اور گوگل+

اردو میں ٹوئٹر

اردو میں فیس بک

وزارت خارجہ کی خبریں اردو میں

شائع کردہ 25 July 2013