ہتھیاروں کے تجارتی معاہدے کا نفاذ
وزارت خارجہ کے وزیر ٹوبائس ایلووڈ نے ہتھیاروں کے تجارتی معاہدہ کے نفاذ کےموقع پربیان دیا ہے.

وزارت خارجہ کے وزیر ٹوبائس ایلووڈ نے کہا:
آج کا دن تاریخ کا ایک اہم موڑ ہے۔ ہتھیاروں کے تجارتی معاہدے کا نفاذ کئی سالوں کی دنیا بھر میں ہونے والی محنت کا پھل ہے۔ یہ معاہدہ ہتھیاروں کے برآمدی ضابطوں کے لیے مشترکہ عالمی معیار قائم کرے گا اورعالمی قانون اور انسانی حقوق کو عالمی ہتھیاروں کی تجارت کامرکزی پہلو بنادے گا۔.
برطانیہ نے ہمیشہ سے اے ٹی ٹی کے عملدرامد کے اقدامات کی جدوجہد کی رہنمائ کی ہے۔ 2006ء میں، ہم ان سات ممالک میں سے ایک تھے جنہوں نے اس معاہدے کی تخلیق کے لئے اقوام متحدہ کا ابتدائی مسودہ تحریر کیا تھا، شہری معاشرے کی برسوں کی محنت کے بعد، جس سے ہتھیاروں کی نقل و حرکت اور تجارت کے عالمی ضابطے کے لیے کارروائی کو بڑھاوا ملے۔ درمیان کے آٹھ سالوں میں اس معاہدے کے حق میں مذاکرات میں ہم نے کلیدی کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ برطانیہ نے دستخط کرنے کے بعد اپریل سے اے ٹی ٹی کے معیاروں کو مان کر عملدرامد کرنا شروع کر دیا ہے۔ ہم باقاعدگی سے دوسرے ممالک کو بھی اپنے ساتھ اس عزم میں شامل ہونے کے لیے ترغیب دیتے رہتے ہیں.
اے ٹی ٹی معنی رکھتی ہے اور اسی لیے ہم اس کے پابند ہیں۔ اج اے ٹی ٹی ان ممالک پر قانونی طور پر لاگو ہوتی ہے جنہوں نے اس پر دستخط کیے ہیں۔ یہ ایک بہت بڑا سنگ میل ہے۔ یہ روایتی ہتھیار کی تجارت کو با ضابطہ کرنے کی اپنی نوعیت کا پہلا قانونی حیثیت رکھنے والا آلہ کار ہے۔ روایتی ہتھیاروں سے سالانہ لاکھوں لوگ ہلاک ہوتے ہیں۔ اگر سارے ممالک اے ٹی ٹی کے قاعدوں پر عمل کریں تو ہم ان ہلاکتوں میں حیرت انگیز کمی لا سکتے ہیں.
اے ٹی ٹی معنی رکھتی ہے اور اسی لیے ہم اس کے پابند ہیں۔ اج اے ٹی ٹی ان ممالک پر قانونی طور پر لاگو ہوتی ہے جنہوں نے اس پر دستخط کیے ہیں۔ یہ ایک بہت بڑا سنگ میل ہے۔ یہ روایتی ہتھیار کی تجارت کو با ضابطہ کرنے کی اپنی نوعیت کا پہلا قانونی حیثیت رکھنے والا آلہ کار ہے۔ روایتی ہتھیاروں سے سالانہ لاکھوں لوگ ہلاک ہوتے ہیں۔ اگر سارے ممالک اے ٹی ٹی کے قاعدوں پر عمل کریں تو ہم ان ہلاکتوں میں حیرت انگیز کمی لا سکتے ہیں.
فی الحال آج ہم جہاں ہیں میں اس کا جشن منانا چاہوں گا۔ ہم انسانی حقوق کے اصولوں کو بین الاقو امی ہتھیاروں کی تجارت سے مربوط کرنے میں ایک قدم قریب ترآگئےہیں: ایک قدم قریب تر جو شاید موجودہ وقت کے اصولوں کی عکاسی ہو۔
مزیدمعلومات
ٹوبائس ایلووڈٹوئٹر پر@ٹوبائس ایلووڈ
وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ
وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو
وزارت خارجہ فیس بک