خبروں کی کہانی

افغان جنرل نے سینڈہرسٹ کا دورہ کیا

افغانستان کے سینئیر ترین جنرل نےرائل ملٹری اکیڈمی سینڈہرسٹ کا دورہ کیا ہے جہاں برطانوی فوجی افسران کو تربیت دی جاتی ہے.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
General Karimi meets Afghan officer cadets at the Royal Military Academy Sandhurst [Picture: Crown copyright]

General Karimi meets Afghan officer cadets at Sandhurst

جنرل شیرمحمد کریمی نے جو افغان نیشنل آرمی کے چیف آف اسٹاف ہیں،بدھ 5 فروری کادن اس عالمی شہرت یافتہ اکیڈمی میں گزارا یہ ان کے برطانیہ کے 48 گھنٹے کے دورے کاایک حصہ تھا.

اپنے دورے میں جنرل کریمی کا، جو خود بھی اس اکیڈمی سے 1960 کے عشرے میں گریجویشن کر چکے ہیں،تعارف زیر تربیت برطانوی، افغان اور دوسرے غیرملکی کیڈٹ افسروں سے کرایا گیا۔ وہ تمام 7 افغان کیڈٹ افسروں سے ملےاور اکیڈمی کی سینئیر ٹرم کی مشق دیکھی۔اس مشق میں، جسے ‘ایکسرسائز براڈ سورڈ’ کے نام سے جانا جاتا ہے، بڑھتے ہوئے مجمع کو قابو کرنے کے لئے کیڈٹس کے ردعمل کا امتحان لیا جاتا ہے.

جنرل کریمی کوادارے کی قابل فخرتاریخ اورنئی افغان نیشنل آرمی آفیسر اکیڈمی سے اس کے روابط کی یاددہانی کا موقع بھی ملا.

افغان اکیڈمی کابل میں واقع ہے اور2014ء میں موجودہ جنگجو مشن کے خاتمے کے بعد برطانیہ کی پائیدارموجودگی کا مقام ہوگی۔ یہ ہرسال 1350 مرداور 150 خواتین کو تربیت فراہم کرے گی جو مستقبل کے افغان فوجی رہنما بنیں گے.

افغانستان کی اب تک کی بہترین فوج

اپنے اس دورے میں جنرل کریمی نے برطانوی فوجی عملے کے اس کردار کو خراج تحسین پیش کیا جو انہوں نے افغانستان میں گزشتہ 12 سال میں ادا کیا ہے اور اس کردار کا خیر مقدم کیا جو وہ افغان افسروں کی تربیت میں آئندہ ادا کرتے رہیں گے.

General Karimi

General Sher Mohammad Karimi [Picture: Crown copyright]

جنرل کریمی نے کہا:

مجھے برطانیہ کےاس مختصر دورے کا موقع ملنے کی خوشی ہےجہاں میں نے بہت کچھ دیکھا اورسیکھا ہے۔اورچند پرانے دوستوں سے ملاقات ہو سکی ہے۔ مجھے سینڈہرسٹ دوبارا جاکے بہت خوشی ہوئی،’اپنے گھر’ جاکے ہمیشہ بہت اچھا لگتا ہے۔ مجھے بھروسا ہے کہ افغان نیشنل آرمی آفیسر اکیڈمی افغان فوج میں بہترین نوجوان افسروں کا اضافہ کرے گی، ہمارا سلیکشن کا عمل اچھا ہےاورمتعدد لوگ بھرتی کے لئے تیار ہیں.

میں سینڈہرسٹ کے کمانڈنٹ اورعملے کے تعاون کو جب تک ممکن ہوجاری رکھنے کا خواہشمند ہوں تاکہ افغان نیشنل آرمی میں اسی معیار کے نوجوان افسر تیار ہوسکیں۔ میں اس جدوجہد میں برطانیہ کے تعاون کا بہت مشکور ہوں.

میں اپنے تمام عالمی اتحادیوں سے ان قربانیوں کے لئے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں جو ان کے مرد اورعورتوں نے افغان میں خدمات کے دوران دی ہیں۔ ہم اس کے بہت قدرداں ہیں۔ہم آپ کی مدد کے بغیر وہاں نہیں پہنچ سکتے تھے جہاں آج ہیں۔ خاص طورپرمیں ہلمند میں برطانیہ کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں.

میرے ملک کے اس مشکل ترین دور میں برطانیہ کا کرداربہت زبردست رہا ہے اور اس کی بہت قدر کی جاتی ہے۔ ہماری اپنی 215 کوربڑی اہل اور موثر قوت بن چکی ہیں اور اب اپنی سرحدوں کے اندر شورش سے نمٹنے کے قابل ہیں، یہ برطانیہ اورامریکاکی مدد اوررہنمائی کی بدولت ہوا ہے جنہوں نے مل کر اسے عمدگی سےممکن بنایا ہے.

ہم اپنے ملک کے لئے برطانیہ کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کرسکیں گے۔ میری 47 سالہ سروس میں افغان نیشنل آرمی وہ بہترین فوج ہے جو افغانستان کو ملی ہے اور یہ فوج برطانیہ کی مدد سے تیار ہوئی ہے۔ شکریہ.’’

General Karimi meets Afghan officer cadets

General Karimi meets Afghan officer cadets at the Royal Military Academy Sandhurst [Picture: Crown copyright]

رائل ملٹری اکیڈمی سینڈہرسٹ کے کمانڈنٹ میجر جنرل اسٹوارٹ اسکیٹس نے اس موقع پر کہا:

ہم جنرل کریمی کی آمد اور انہیں وہ سرگرمیاں دکھا کے خوشی محسوس کررہے ہیں جو یہاں سر انجام دی جاتی ہیں، اورجن سے ایک بار پھر سینڈہرسٹ اورافغان نیشنل آرمی کے درمیاں دوستی کے رشتےکا مظاہرہ ہوا ہے.

ہمیں اس تربیت پر فخر ہے جوسینڈہرسٹ میں افغان افسروں کی اگلی نسل کومحرک فراہم کرنے کے لئے دی جارہی ہے،یہ افسر اپنے ملک کو تحفظ فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے.

برطانیہ میں اپنے قیام کے دوران جنرل کریمی نےفارنبرا میں ہونے والی انٹرنیشل آرمرڈ وہیکلز کانفرنس میں شرکت کی اور ایک پریزنٹیشن پیش کی،ان کے ساتھ برطانوی وزیر دفاع فلپ ڈن بھی تھے.

وڈیو:افغانستان کی نئی ماڈل آرمی

افغان نیشنل آرمی آفیسر اکیڈمی کابل پرنیٹو کی ویڈیو رپورٹ .

وڈیو:افغانستان کی نئی ماڈل آرمی

شائع کردہ 6 February 2014