دنیا کی خبروں کی کہانی

برطانوی ہائی کمشنر کی جناب سے بہترین پاکستانی صحافیوں کو فیلو شپ دی گئی

برطانوی فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس کی جانب سے سائوتھ ایشاء جرنلزم پروگرام 2016 کے تحت یہ فیلو شپ اعلٰی پائے کے صحافیوں کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے خاص طور پر تیار کی گئی ہے۔

SAJP

پاکستان کے لیے برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن )کمپینین آف دی آرڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جارج، آرڈر آف دی برٹش ایمپائر( نے آج ایک تقریب کی میزبانی کرتے ہوئے پاکستانی ذرائع ابلاغ میں اعلٰی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سات صحافیوں کو فیلو شپ اعزاز کیں۔ برطانوی ہائی کمشنر کی جانب سے منتخب صحافیوں کو سائوتھ ایشاء جرنلزم پروگرام کے تحت یہ فیلو شپ پیش کی گئیں۔

برطانوی فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس کی جانب سے سائوتھ ایشاء جرنلزم پروگرام 2016 کے تحت یہ فیلو شپ اعلٰی پائے کے صحافیوں کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے خاص طور پر تیار کی گئی ہے۔ یہ پروگرام صحافیوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں وسعت پیدا کرے گا جن کے ذریعے ذرائع ابلاغ جمہوری عمل کو پروان چڑھانے میں اپنا اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس پروگرام کی تیاری میں ذرائع ابلاغ پر عائد کی جانے والی ذمہ داریوں اور سیاسی اداروں کے کام کرنے کے سیاق و سباق پر بھی وسیع توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

برطانوی ہائی کمشنر نے 2014 / 15 کے چیوننگ اسکالرشپ پروگرام کے تحت برطانیہ سے ایک سالہ ماسٹر لیول تعلیمی پروگرام مکمل کرکے واپس آنے والے اٹھارہ پاکستانی فضلاء کا بھی استقبال کیا۔

سائوتھ ایشاء جرنلزم پروگرام 2016 کے منتخب شدہ صحافیوں کو مبارک باد دیتے ہوئے اور چیوننگ 2014 / 15 کے فارغ التحصیل کا خیرمقدم کرتے ہوئے برطانوی ہائی کمشنر نے کہا:

میرے لیے چیوننگ 2014 / 15 کے فارغ التحصیل اور سائوتھ ایشاء جرنلزم پروگرام 2016 کے منتخب شدہ صحافیوں سے ملاقات قابلِ مسرت ہے۔

سائوتھ ایشاء جرنلزم پروگرام 2016 کے مشکل انتخاب کے عمل سے گذر کر کامیاب ہونے والے فیلوز مبارکباد کے مستحق ہیں۔ سائوتھ ایشاء جرنلزم پروگرام اس خطے کے لئے منفرد ہے اور فیلوشپ پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے اور جنوبی ایشیاءکے خطے کی آنے والی نسلوں میں سے ذرائع ابلاغ کے رہنمائوں کے ساتھ تعاون کے لیے بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔

میں چیوننگ 2014 / 15 کے فارغ التحصیل کا بھی پاکستان واپسی پر خیرمقدم کرتا ہوں۔ یہ لوگ برطانیہ میں اپنے اپنے منتخب شدہ نصاب کے مطابق تعلیم مکمل کرکے اعلٰی تعلیم ، بہتر اعتماد اور نئی مہارت کے ساتھ وطن واپس آئے ہیں۔ چیوننگ اسکالر شپ فارغ التحصیل کے لیے انفرادی طور پر فوری فوائد مہیا کرتے ہوئے برطانیہ اور پاکستان کو مشترکہ علم اور ہنر کی دولت سے نوازتی ہے۔

برطانیہ جا کر ایسی اعلٰی سطح کی تعلیم حاصل کرنے کا موقع بہت کم افراد کو ملتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ اس موقع سے فائدہ اٹھانے والے خوش قسمت اپنے ملک کی ترقی کے لیے کام کرتے ہوئے برطانیہ کی پالیسیوں اور نقطہ نظر کی افادیت کو بھی تسلیم کرتے ہوئے انہیں یاد رکھیں گے۔


رابطہ:

پریس اتاشی، برطانوی ہائی کمیشن۔ اسلام آباد۔ فون نمبر 0512012000

ایڈیٹر کے لیے:

  • پاکستان چیوننگ وظائف کے لیے اولین ترجیحی ممالک میں سے ایک ہے۔ اس سال دنیابھر میں چیویننگ پروگرام کے لیے وصول ہونے والی درخواستوں میں پچھلے سال کے مقابلے میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ پاکستان میں زیادہ اہل افراد کی جانب سے درخواتیں وصول ہوئیں۔ یہ برطانیہ کی جانب سے پاکستان کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔

  • سائوتھ ایشاء جرنلزم پروگرام 2016 کے فیلوز لندن کی ویسٹ منسٹر یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ آف جرنلزم اینڈ ماس کمیونی کیشن میں کورس میں شرکت کریں گے۔ سات ماہ کے عرصے پر محیط لیکچر، دورے اور بات چیت کے دوران فیلوز کو برطانیہ کے طریقہ تعلیم، ذائع ابلاغ اور سیاسی امور سے متعارف کرایا جائے گا۔ فیلوز کی ملاقات برطانوی ذرائع ابلاغ کے اعلٰی ترین نمائندوں سے کرائی جائے گی اور آخری ہفتے کے دوران وہ اپنے منتخب کردہ موضوع پر ایک سمپوزیم سے بھی خطاب کریں گے۔

  • اس سال چیوننگ سائوتھ ایشیائ جرنلزم پروگرام میں منتخب ہونے والے فیلوز میں 92 نیوز چینل کے طارق محمود، روزنامہ مشرق پشاور \ ریڈیو برّاق کے رشید خان صافی، دی نیوز انٹرنیشنل کے فخر درّانی، ایف ایم 107 کی نورین شمس، دی نیوز آن سنڈے\ جنگ گروپ کی الیفیا حسین، جیو نیوز کی نازش ظفر اور دی نیوز انٹر نیشنل کے عبد الوسیم عباسی شامل ہیں۔

  • چیوننگ اسکالر شپ کے فارغ التحصیل کی قائم کردہ چیوننگ المنائی ایسو سی ایشن آف پاکستان کی تشکیل سے پروگرام میں شامل ہونے والوں کو پاکستان کے استحکام اور ترقی کے لیے مل جل کر کام کرنے پر اپنے منتخب شدہ موضوعات پر اظہارِ خیال کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی مہیا ہوگیا ہے۔

شائع کردہ 26 November 2015