دنیا کی خبروں کی کہانی

برطانوی ہائی کمیشن میں عالمی یوم نسواں پرکانفرنس

اسلام آبادمیں برطانوی ہائی کمیشن نے عالمی یوم خواتین کے موقع پرایک کانفرنس کا انعقاد کیا.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
HeForShe Campaign

کانفرنس میں خواتین کو بااختیاربنانے اوران کی صلاحیتوں کے بھرپوراستعمال میں معاونت کی اہمیت پرتوجہ مرکوزرکھی گئی۔ کانفرنس ‘ یواین اینٹٹی برائے صنفی مساوات واختیارات نسواں’ (یواین ویمن پاکستان)، ‘اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام پاکستان’ اور ‘برطانوی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی’ (ڈیفڈپاکستان)کے تعاون سے منعقد کی گئی.

دن بھر جاری رہنے والی اس کانفرنس میں کئی موضوعات پرپینل مباحثے ہوئےجن میں خواتین کی بااختیاری میں مردوں کا کردار اورخواتین کے حقوق کے لئے میڈیا کا کردار شامل تھے۔ مباحثوں میں اعلی سطحی شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا جو پاکستان میں خواتین کے حقوق کی آگاہی کے لئے کام کررہے ہیں۔ ان میں نگارنذرچیف ایگزیکیٹو گوگی اسٹوڈیوز، شاہد ندیم ایگزیکیٹوڈائریکٹراجوکا تھئیٹر، عمرآفتاب چیف ایگزیکیٹو ویمن ایمپاورمنٹ گروپ، قدیر بیگ رٹگرز ورلڈپاپولیشن فاؤنڈیشن پاکستان کے ملکی نمائندے، اسما شیرازی سینئیرنائب صدر بی او ایل ٹی وی، اورآسیہ ناصررکن قومی اسمبلی شامل تھیں.

اس کانفرنس میں لاہوریونیورسٹی آف منیجمنٹ سائنسز، بحریہ یونی ورسٹی، اقرا یونی ورسٹی، ایرڈ ایگریکلچر یونی ورسٹی، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس اوررفاح یونی ورسٹی کے طلبہ کو بھی موقع ملاکہ وہ معاشرے کے تمام شعبوں میں خواتین کی بااختیاری سے متعلق موضوعات پر اپنی پریزینٹیشن کا مظاہرہ کرسکیں.

ڈیفڈ پاکستان کےسربراہ رچرڈ منٹگمری نے اس موقع پر کہا:

آج کی یہ کانفرنس ہمارے لئے ایک بہترین موقع ہے کہ ہم ممتاز پینلسٹوں اورمستقبل کے پاکستانی رہنماؤں کے متنوٰع خیالات سن سکیں جو یقینا مستقبل میں رائے سازی کریں گے۔ مردوں اور عورتوں دونوں کے لئے مردوں کے اس کردار کے بارے میں بات چیت کرنا بڑی اہمیت رکھتا ہے جو خواتین کو درپیش مسائل کے ضمن میں وہ اداکرسکتے ہیں اوروہ کیسے عورتوں کو عطائے اختیار میں مدد دے سکتے ہیں۔ مرد اور عورت کے درمیان مساوات ایک بنیادی حق ہے۔ صنفی امتیاز میں کمی کرکےنہ صرف ایک منصفانہ معاشرہ پروان چڑھایا جاسکتا ہے بلکہ ایک مضبوط ترمعیشت اورخوشحال ترملک کی طرف پیشرفت کی جاسکتی ہے.

پاکستان میں ، ہی فارشی(HeForShe)تحریک کے فروغ کی رفتارمیں تیزی کے لئے یو این ویمن کےملکی نمائندےجمشید ایم قاضی نےمشترکہ کوشش پر زوردیتے ہوئے کہا:

خواتین پاکستان کی نصف آبادی ہیں لہذا اس مہم سے ‘ دوسرے نصف’ کوخواتین اور لڑکیوں کو درپیش عدم مساوات کے خلاف آواز بلند کرنے اورقدم اٹھانے کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ ہم مردوں کو تبدیلی کا چیمپئین بنارہے ہیں، ایسی تبدیلی کا جس سے خواتین عدم مساوات اور امتیازات سے آزاد ہو سکیں گی.

مزیدمعلومات

Contact: Press Attaché, British High Commission, Islamabad; tel. 051-201-2000

شائع کردہ 28 February 2015