دنیا کی خبروں کی کہانی

برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے ملکہ عالیہ برطانیہ کہ 88ویں سالگرہ کی لاہور میں تقریب۔

آج بروز پیر برطانوی ہائی کمشنر نے ملکہ عالیہ برطانیہ الزبتھ ثانی کی 88ویں سالگرہ منانے کے لیے لاہور میں ایک تقریب کی میزبانی کی۔

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
British High Commissioner, Mr Philip Barton with the Punjab Chief Minister, Mr Shehbaz Sharif.

British High Commissioner, Mr Philip Barton with the Punjab Chief Minister, Mr Shehbaz Sharif at the Queen's Birthday Party in Lahore.

تقریب میں پورے پاکستان سے مہمانوں نے شرکت کی۔ معزز مہمانوں میں ارکانِ پنجاب اسمبلی، مسلح افواج، سول سوسائٹی، سفارتی اور کاروباری حلقوں، نامور شخصیات اور ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔

اس سال 2014 کو ملکہ کی تخت سے وابستگی بحیثیت ملکہ برطانیہ اور سربراہ دولتِ مشترکہ، باسٹھ سال مکمل ہوجائینگے۔ برطانوی ہائی کمشنر ہز ایکسی لینسی فلپ بارٹن )کمپینین آف دی آرڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جارج اور آرڈر آف دی برٹش ایمپائر( اور تقریب کے مہمانِ خصوصی وزیرِ اعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف نے ملکہ برطانیہ اور دونوں ممالک کے سربراہان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس اہم موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی پیش کیے گئے۔

پاکستان کے لیے برطانوی ہائی کمشنر ہز ایکسی لینسی فلپ بارٹن )کمپینین آف دی آرڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جارج اور آرڈر آف دی برٹش ایمپائر( نے ملکہ برطانیہ کی سالگرہ کی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے نے کہا:

"میرے لیے ملکہ عالیہ برطانیہ کی سالگرہ کی تقریب یہاں لاہور میں اپنے دوستوں اور ساتھیوں کے ساتھ منانا قابلِ فخر ہے۔ ملکہ کی سالگرہ کی تقریب پاکستان اور برطانیہ کے درمیان موجود قریبی تعلقات کی عکاس ہے۔ پاکستان کا قیام ملکہ برطانیہ کے تخت سنبھالنے کے کچھ ہی عرصے کے بعد عمل میں آیا۔ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان پائیدار شراکت داری ملکہ کے دورِ حکومت کے دوران تشکیل دی گئی۔ اس شراکت داری کی اہمیت میں اضافہ ہوگا جیسے جیسے ہم اپنے دونوں ممالک کی باہمی خوشحالی اور تحفظ کے لیے مل کر کام کرینگے "۔

"پاکستان کے لیے انتہائی آزمائش کا وقت جاری ہے اور ہم پاکستان کے عوام کو اتنی قربانیاں دینے پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں برطانیہ پاکستان اور اس کے عوام کے ساتھ ہے۔ پاکستان کے لیے اسکے معاشی اور سماجی مستقبل کا حصول ہمارا مشترکہ خواب ہے۔ میرا یقین ہے کہ جو پاکستان کے لیے بہتر ہے وہی برطانیہ کے لیے فائدہ مند ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شعبہ تعلیم میں تعاون اور تجارت کا فروغ ہمارے تعلقات کے اہم نکات ہیں"۔

"برطانیہ پاکستان کے شعبہ تعلیم خصوصاً لڑکیوں کی تعلیم پر بھاری سرمایہ کاری کررہا ہے 2015 تک برطانوی امداد اسکول جانے والے چالیس لاکھ بچوں کے لیے فائدہ مند ہوگی۔ اس کے علاوہ صوبہ پنجاب میں پینتالیس ہزار اساتذہ کی بھرتی اور تربیت اور ریاضی اور انگریزی کے مضامین میں بہتری کے لیے بھی معاون ثابت ہوگی۔ تجارت کے میدان میں دیکھا جائے تو سو سے زائد برطانوی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروبار میں مصروف ہیں۔ میں آنے والے برسوں میں اس میں اضافہ دیکھ رہا ہوں"۔

"ہمارے دونوں ممالک کے تاریخی روابط ہمارے جدید دور کے تعلقات کی بنیاد ہیں۔ یہ روابط آج بھی ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گے۔ یہ تعلقات آج برطانیہ میں مقیم دس لاکھ پاکستانی پس منظر کے حامل افراد کے باعث ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان ہر سال تعلیم، کاروبار یا تفریح کی غرض سے سفر اختیار کرنے والے ہمارے لاکھوں شہری بھی ان روابط کا حصہ ہیں"۔

شائع کردہ 28 April 2014
آخری اپ ڈیٹ کردہ 29 April 2014 + show all updates
  1. Updated the photograph

  2. Added translation