تقریر

دولت مشترکہ منشورپرمباحثہ: کیا اس کا کوئی اثرہوگا؟

وزارت خارجہ کے وزیربرائے دولت مشترکہ ہیوگو سوائر نے دولت مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن کانفرنس'' آج کی جدید دولت مشترکہ میں انسانی حقوق: میگنا کارٹا برائے دولت مشترکہ منشور' میں تقریر کی۔

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
Hugo Swire

میگنا کارٹا کی 800ویں سالگرہ کے سال میں ہم پارلیمنٹیرئینز کے ایک جگہ اکھٹے ہونے سے بہتر موقع اورکیا ہوگا۔.

میگنا کارٹا یا ‘عظیم منشور’ نے ایک بادشاہ کی طاقت کومحدود کردیا اورہمیں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کی راہ پر ڈال دیا۔ لیکن آج ہم یہاں ایک اورعظیم منشورپربات کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں: یعنی دولت مشترکہ کے منشورپر۔

دولت مشترکہ منشورجس پراراکین نے اتفاق کیا اورجس پرملکہ عالیہ نے دستخط کئے، میگنا کارٹا کے اصولوں کی بنیاد پر ہی بنایا گیا ہے۔

اوریہی وقت ہے کہ ہم انسانی حقوق کے فروغ میں دولت مشترکہ کے کردار کا جائزہ لیں۔ ہم پرانسانی حقوق کے تحفظ اورقانون کی حکمرانی کی اخلاقی ذمے داری ہے بلکہ ہماری سلامتی اور خوشحالی کواس کا واضح فائدہ ہے۔

میگنا کارٹا کے انقلابی تصور’ قانون کی نظر میں برابری’۔۔۔۔

… یہ تفہیم کہ طاقت کا لامحدود اورمن مانا استعمال نہیں ہونا چاہئیے…

… یہ کہ ریاست عوام کو جوابدہ ہے…

…یہ کہ اس کا کوئِ درست طریقہ کار ہونا چاہئیے – مختصرأ ‘‘قانون کی حکمرانی’‘”…

…مضبوط ادارے، جمہوری آزادیاں اورجوابدہ حکومت کہ جن پر بہت سی قوموں نے اپنی کامیابی کی بنیادرکھی ہے.

اور کامیاب معاشرے بہرحال عالمی سلامتی اورخوشحالی کی تعمیرکرتے ہیں۔

وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اسے وہ سنہری دھاگہ کہتے ہیں جو قوموں کو پھلنے پھولنے کا موقع دیتا ہے۔ تاہم جہاں دولت مشترکہ اقدارکے فروغ کے واضح فوائد ہیں وہاں چند اراکین کے لئےمسائل ابھی باقی ہیں۔ کسی کے لئے منشورخالصتا ٔایک محرک دستاویز ہے اورانہیں ابھی ان کمٹمنٹس پرمکمل عملدرآمدکرنا باقی ہے جس پرتمام اراکین نے 2012ء میں اتفاق کیا تھا۔

میں اسے تسلیم کرتا ہوں۔

ہمیں اس حقیقت سے چشم پوشی نہیں کرنا چاہئیےکہ منشورپرعملدرآمدمیں وقت لگے گا۔ یہ ایک میراتھن ہے تیزدوڑنہیں۔

میگنا کارٹا نے خود بھی ایک آزاداورمنصفانہ معاشرہ اچانک ہی تعمیرنہیں کردیا تھا۔ بلکہ جیسا کہ ہم جانتے ہیں یہ پارلیمانی جمہوریت کی طرف افزون ترطریقہ کارکے طرف اہم قدم ہے۔

لیکن منشورکے اصولوں پرعمل کی طرف مثبت قدم اٹھانے میں تاخیرکے لئےاراکین کو یہ دلیل نہیں دیناچاہئیے۔

دوسرے کہتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے معاہدوں کی طرح یہ منشور قانونی پابندی عائد نہیں کرتا۔

یہ صحیح ہے۔

لیکن میں یہ دلیل دونگا کہ منشور کی اقداراوراصول نئے نہیں ہیں۔ وہ انسانی حقوق کےعالمی ڈیکلریشن کومستحکم کرتے ہیں۔

میں یہ دلیل بھی دونگا کہ رکن ریاستوں پر2012ء کے متفقہ منشور پرعمل کرنے اور اسے فروغ دینے کی اخلاقی ذمے داری عائد ہوتی ہے بلکہ یہ ان کے قومی مفاد میں بھی ہے۔

کیونکہ جہاں مسابقت، قانون کی حکمرانی اور آزادئی اظہار کا فقدان ہووہاں سماجی استحکام کمزورہوگا یا ہوگا ہی نہیں۔

نہ ہی اختراع، کاروباری مہم جوئی اور خوشحالی کو فروغ ہوتا ہے۔

لہذا میرے نزدیک، رکن ریاستوں کی یہ ذمے داری ہے کہ وہ انسانی حقوق کے فروغ اورتحفظ میں سرگرم ہوں.

تبدیلی خود سے نہیں آتی نہ ہی حادثاتی ہوتی ہے۔ ہمیں تبدیلی کے لئے کام کرنا پڑتا ہے.

لہذا آئیے اپنی مشترکہ اقداراور اصولوں کے لئے مل جل کر کام کرنا جاری رکھیں…

…میگنا کارٹا سے دولت مشترکہ منشورتک…

… انفرادی حقوق کے فروغ اورتحفظ کے لئے…

…دولت مشترکہ کو ایک خطرناک اورمشکل دنیا کے مزیدمطابق بنانا…

…دولت مشترکہ کو خوشحالی کاپاورہاؤس بنانا جو میں جانتا ہوں کہ یہ بن سکتی ہے.

Media enquiries

For journalists

ای میل newsdesk@fco.gov.uk

شائع کردہ 6 February 2015