دنیا کی خبروں کی کہانی

حکومت کی کارگزاری، اصلاحات اورشفافیت ایجنڈا:برطانوی وزیر کا دورہ پاکستان

کابینہ آفس کے وزیراور پے ماسٹر جنرل، فرانسس ماڈ نے پاکستان کے قومی سلامتی مشیرسرتاج عزیزسے ملاقات کی

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
UK Minister visits Pakistan for talks on Government efficiency, reform and transparency agenda

انہوں نے دوسری سینئیرپاکستانی شخصیات بشمول وزیرمملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشنزانوشہ رحمن اور سکریٹری منصوبہ بندی وترقیات حسن نوازتارڑ کے ساتھ بھی میٹنگزکیں۔

فرانسس ماڈ وزیراعظم کے پرنسپل سکریٹری جاوید اسلم سے بھی ملے تاکہ سول سروس ریفارم پروگرام کا برطانوی تجربہ شئیرکرسکیں اورعوامی شعبے کی استعداد میں اضافہ ہوسکے اورڈیجیٹل سروس کی فراہمی میں بہتری پیداہو۔ اس پروگرام سے برطانوی حکومت کی کارگزاری میں بہتری آئی اورٹیکس دہندگان کے لئے صرف گزشتہ سال میں 14.3 بلین پاؤنڈ کی بچت ممکن ہوسکی۔ برطانیہ کے کھلے پن، شفافیت اورجوابدہی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

پشاورآرمی پبلک اسکول پرالمناک حملے کے دوماہ گزرنے پرفرانسس ماڈنے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے زوردے کر کہا کہ برطانیہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں پاکستانی عوام کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑا ہے اور انہوں نے پاکستان کے لئے برطانیہ کے تعاون پر بھی زوردیا۔ یہ تعاون پاکستان کی انسداد دہشت گردی حکمت عملی کی تشکیل میں مدد کےلئے ہے جوامپرووائزڈدھماکا خیز موادسے نمٹنےاورملک کے لازمی انفرااسٹرکچر کی حفاظت کے لئے آلات اورمہارت کی فراہمی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ بعد ازآں فرانسس ماڈنوجوان پارلیمنٹیرینز کے ایک گروپ سے ملے جومستقبل کے پاکستانی رہنما ہیں، تاکہ ان کے خیالات اس بارے میں جان سکیں کہ پاکستانی حکومت کو کس طرح عوام کے لئےمزیدشفاف اورقابل رسائی بنایا جاسکتا ہے۔

اسلام آباد میں بات کرتے ہوئے فرانسس ماڈ نے کہا:

یہ میرا پاکستان کا پہلا دورہ ہےاورمیں یہ دیکھ کرحیران ہوں کہ کس طرح برطانیہ اورپاکستان دوستی اورشراکت داری کے مضبوط بندھنوں میں بندھے ہیں۔ برطانوی حکومت پاکستان کے ساتھ حکومتی اوراقتصادی اصلاحات، تجارت اورسرمایہ کاری کے میدان میں سخت اورعملی تعاون کا کمٹمنٹ رکھتی ہے۔ اضافی تزویری مکالمے کے ذریعےدونوں حکومتوں کے مابین اعلی سطح پر باقاعدہ مکالمہ ہماری ناقابل شکست شراکت داری کو تقویت دیتا ہے۔

میں جب بھی بیرون ملک جاتا ہوں تو میرا مشاہدہ ہوتا ہے کہ حکومتیں اسی طرح کے مسائل کا سامنا کررہی ہیں— لوگوں کی عمریں لمبی ہوچکی ہیں، اعلی معیاری خدمات کے لئےعوام کی زیادہ توقعات ہیں اورمالی وسائل کم ہیں۔ برطانوی حکومت کے طویل مدتی اقتصادی منصوبے سے ہمیں صرف گزشتہ ایک سال میں 14.3بلین پاؤنڈکی بے مثال بچت ہوسکی ہے۔ ہم عوامی خدمات کو ڈیجیٹلائز کررہے ہیں اور 300 ویب سائٹس کو یکجا کرکے ایک GOV.UK میں اکھٹا کردیا ہے۔ ایک بین الاقوامی ٹرانسپیرینسی تنظیم ‘اوپن گورنمنٹ پارٹنرشپ’ کے ذریعے ہم برطانیہ کو مزیدجوابدہ، کھلا اورعوام کے لئے اقدامات کرنے والا ملک بنارہے ہیں۔ ہماری پیشرفت کے باوجود ہم جانتے ہیں کہ ہمیں اور بہت کچھ کرنا ہے، ہم اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ بہترین عمل کو بانٹنا اورکام کرنے کے نئے طریقے تلاش کرنا چاہتے ہیں.

Contact: Press Attaché, British High Commission, Islamabad; tel. 051 2012000

شائع کردہ 16 February 2015