خبروں کی کہانی

پریتی پٹیل نے برطانیہ- بھارت تزویری شراکت کا خیرمقدم کیا

سکریٹری عالمی ترقی پریتی پٹیل نے اپنے تقرر کے بعد بھارت کا پہلا دورہ کیا ہے.

Picture: Anshuman Atroley/DFID

Picture: Anshuman Atroley/DFID

برطانیہ اوربھارت مالیاتی خدمات، سرمایہ کاری اورمہارتوں کی شراکت داری جیسے شعبوں میں اپنی تزویری شراکت داری کو عمیق تر بنارہے ہیں تاکہ دونوں معیشتوں کو فائدہ پہنچے۔ اس کا اظہار سکریٹری عالمی ترقی پریتی پٹیل نے بھارت کے تین روزہ دورے کے اختتام پر کیا.

ایک ارب سے زائد افراد کا گھر بھارت پیش گوئی کے مطابق 2050ء تک دنیا کی تیسری بڑی معیشت بننے والا ہے۔ چونکہ وہ عالمی کھلاڑی اوربڑی معیشت بن رہا ہے، برطانیہ کے بھارت کے ساتھ ترقیاتی رشتےمشترکہ مفاد کے تحت پروان چڑھ رہے ہیں.

پریتی پٹیل نے وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کی جن کا گزشتہ نومبر میں برطانیہ کا تاریخی دورہ، برطانیہ- بھارت کے تعلقات میں ایک نیا موڑ لے آیا تھا جس کا مقصد کاروبار، تعلیم، دفاع، سلامتی اور ثقافت میں رابطوں کو مستحکم کرنا تھا۔ پریتی پٹیل اور وزیراعظم نےبھارت کے لئے برطانوی ٹیکنیکل تعاون اورمدد کے ایک پیکیج پربات چیت کی جو اقتصادی ترقی، ملازمتوں اور تجارت کو آگے بڑھائے گا جس سے برطانیہ کو بھی فائدہ ہوگا.

مختلف سرکاری وزراء بشمول خزانہ، شہری ترقی اور خارجہ امورسے ملاقاتوں کے بعد سکریٹری عالمی ترقی نے توثیق کی کہ برطانیہ کاروبار کے لئے کھلا ہےاور یہ کہ ہم بیروں بین رہیں گے اورعالمی طورپرمربوط ہونگے .

سکریٹری عالمی ترقی پریتی پٹیل نے کہا:

برطانیہ اوربھارت کی مشترک تاریخ، شہری سے شہری کےبے حد مضبوط رابطے اورجمہوری اقدارکی بنیاد پرایک تزویری شراکت ہے.

حکومت ان رابطوں کو مزید گہرا کرنا چاہتی ہے، اپنی معیشتوں کو ترقی اور تجارت وسرمایہ کاری کو دونوں ملکوں میں بڑھانا چاہتی ہے۔ میں نے وزیراعظم نریندرمودی سے اس پر گفتگو کی جنہوں نے گزشتہ برس برطانیہ کے دورے میں ہمارے رشتے کے بارے میں پرعزم تصوربیان کیا تھا.

اب جبکہ بھارت ایک بڑی اورترقی پزیرمعیشت بن رہا ہے، یہ بالکل درست ہے کہ برطانوی تعاون جس میں میرے محکمے کا تعاون شامل ہے، روایتی مالیاتی امداد سےجو گزشتہ سال ختم ہوگئی تھی، ہٹ کرٹیکنیکی تعاون اورہنراورمہارت کی شراکت کی طرف آگیا ہے.

برطانیہ ایک بیروں بین اورعالمی قوم ہےاورڈیفڈ برطانیہ کے تجارتی شراکت داروں کو مستقبل میں معاونت دیتا رہے گا۔ وہ وزارت خارجہ ودولت مشترکہ اور نئے محکمہ برائے بین الاقوامی تجارت کے ساتھ اس کے لئے قریبی طور سے کام کرے گااوربرطانوی کاروبار کے لئے مواقع تخلیق کرے گا.

سکریٹری عالمی ترقی نے وزارت خزانہ کے ساتھ شراکت داری کا خیر مقدم کیا ہے جس سے برطانیہ- بھارت کے اقتصادی رابطے مستحکم اور ترجیحات میں اصلاحات ہورہی ہیں. بھارتی وزیرخزانہ کے ساتھ بات چیت اوربھارت کی ممتاز مالیاتی کمپنیوں کے ساتھ میٹنگز میں پریتی پٹیل نے بتایا کہ برطانیہ کس طرح اسمارٹ شہروں کی تعمیر، مہارتوں میں اضافے، کاروبار کرنے میں آسانی ، توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری اورسٹی آف لندن کی مالیاتی قوت کو مجتمع کرکے، بھارتی اقتصادی ایجنڈا کی معاونت کررہا ہے

اس ماہ کے شروع میں لندن میں پہلے روپیہ بانڈ کا اجرابرطانیہ اور بھارت کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی تعاون کی ایک مثال ہےاور دارالحکومت کے ایک ممتازعالمی مرکز برائے اختراعی مالیات ہونے کی توثیق کرتا ہے۔ بھارت کے ‘اسمارٹ شہروں کا مشن’ کے لئے برطانیہ کاتعاون مالیات، بنیادی ڈھانچے ، حکومت سازی اورشہری ترقی کے لئے سلامتی کے استحکام اورمہارتوں کی شراکت ممکن بنائے گا ۔ یہ اسمارٹ شہروں کی منصوبہ بندی، ڈیزائن اور تعمیر میں مدد کے ذریعے کیا جائے گا۔ جس کے نتیجے میں برطانیہ اور بھارت دونوں میں ملازمتوں، ترقی اور خوشحالی میں اضافہ ہوگا.

برطانیہ کا بھارت کی اقتصادی ترقی کے لئے نیا تعاون جس میں دووینچرفنڈ اوراختراعی کاروبارمیں ایکویٹی سرما یہ کاری شامل ہیں، اس سے ملک بھر میں 20 لاکھ مزید افراد کو ملازمتیں حاصل کرنے، کاروبار شروع کرنے اور اپنے خاندان کی کفالت کرنے میں مدد ملے گی۔ بھارت کے نجی شعبے میں سرمایہ کاری سےبھارت کے غریب ترین افراد کو فائدہ ہوگا اور اس کے ساتھ برطانیہ کی سرمایہ کاری کو بھی منافع ملے گا۔ جس سے دونوں ملکوں کے لئے خوشحال ترمستقبل کی تعمیر میں مدد ملے گی.

شائع کردہ 15 August 2016