دنیا کی خبروں کی کہانی

برطانیہ 2015ء تک افغانستان میں پچاس ہزارنئےروزگارتشکیل دےگا

افغانستان آپریشنل پلان میں روزگار کی تشکیل اورخواتین کے خلاف تشدد کے عزائم کا تعین کردیا گیا ہے۔

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا

افغانستان آپریشنل پلان میں روزگار کی تشکیل اورخواتین کے خلاف تشدد کے عزائم کا تعین کردیا گیا ہے۔

برطانوی حکومت افغان مرداورعورتوں کے لئے 2015ء تک پچاس ہزارنئےروزگارپیداکرنے کا ارادہ رکھتی ہےجو کاروباری،زراعت اورپارچہ بافی کے شعبوں میں ہونگے

اس کے ساتھ افغانستان میں خواتین اورلڑکیوں پر تشدد کے خاتمے کو بھی نئی تزویری ترجیح قراردیا گیا ہے۔ اس نئے عزم کا مطلب ہے کہ ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی موجودہ اورمستقبل کے پروگراموں میں تشددمخالف پیش قدمی کو شامل کرے گا۔اور یہ بھی جائزہ لیا جائے گاکہ شہری تنظیموں اورعالمی برادری کے ساتھ مل کر تشدد کے شکار افراد کی زندگی میں دیرپا تبدیلی پیدا کی جاسکے گی.

سکریٹری برائےادارہ بین الاقوامی ترقی جسٹین گریننگ نے کہا:

“برطانوی حکومت افغان مرداورعورتوں کے لئے 2015ء تک پچاس ہزارنئےروزگارپیداکرنے کا ارادہ رکھتی ہےجو کاروباری،زراعت اورپارچہ بافی کے شعبوں میں ہونگے.

اب روزگارکی تشکیل اوراقتصادی ترقی کومتحرک کرنے کے ساتھ ہم لڑکیوں اورعورتوں کے خلاف تشدد کو ختم کرنےکا عزم رکھتاےہیں۔ لڑکیوں اورعورتوں کا ملک کے مستقبل کی تعمیرمیں اہم حصہ ہے اورانہیں اس کا اہل بنانےکے لئے بہت کچھ اورکرنا ہے تاکہ وہ تشدد کے خوف کے بغیر ایسا کرسکیں.

افغان حکومت کو اپنے عوام کے لئے اہم اصلاحات کی رفتار کو برقراررکھنا ہوگا جس میں معتبر انتخابات، بدعنوانی کی روک تھام اورخواتین کے حقوق کا تحفظ شامل ہیں۔’’

خواتین اورروزگار پریہ نئی توجہ برطانیہ کے تمام پروگراموں کا حصہ ہوگی جن میں لڑکیوں کی تعلیم، حکومت سازی، سلامتی اورانسانی امداد کی بہتری شامل ہیں.

گزشتہ دہائی میں برطانیہ نے افغانستان میں ترقیاتی تعاون کے لئے ایک بلین پاونڈ سے زائد فراہم کئے ہیں اورعالمی برادری کے تعاون سے ملک نے نمایاں ترقی کی ہے۔ مثلا اہم داخلی محصولات میں برطانیہ کی مدد سے آٹھ گنا اضافہ ہوا ہے، 20 ہزار سے زائد روزگار اورہرات صوبے میں سرنگوں کا خاتمہ کیا گیا ہے.

شائع کردہ 28 June 2013