تقریر

رانا پلازہ سانحہ: ایک سال میں کیا تبدیلی آئی

رانا پلازہ سانحے کا ایک سال گزرنے پربنگلا دیش میں برطانوی ہائی کمشنر نے 24 اپریل کو ایک تقریب میں تقریرکی.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
High Commissioner Robert W Gibson

'’اس سانحے کے گزرنے کے ایک سال کے دوران اس صنعت کو درپیش کئی مسائل کے باب میں پیش رفت کی گئی ہے۔میں ایک سال پہلے یہ تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ اتنے سارے اسٹیک ہولڈراس قدرمل جل کرکام کرتے ہوئے ایک حقیقی تبدیلی لاسکتے ہیں۔ مینوفیکچررز، برانڈز، ترقیاتی شراکت دار اور بنگلادیش حکومت سب ہی نے ٹھوس کمٹ منٹ کئے ہیں.

ان کا اعتراف کرنابالکل جائز ہے۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جب ہم ملکرایک مشترکہ ہدف کے لئے کام کرتے ہیں تو ہم پیش رفت ضرورکرتے ہیں.

ریڈی میڈ ملبوسات کی صنعت بنگلا دیش کے لئے اچھی ہے ۔ یہ غربت میں کمی اور خواتین کی معاشی خودمختاری کے لئے اہم ہے۔

میں ان سےذرا اتفاق نہیں کرتا جن کا دعوی ہے کہ ہم محنت کش بحران پیدا کررہے ہیں،نہ ان سے جو کہتے ہیں کہ ہم لوگوں کو روزگار سے محروم کررہے ہیں، نہ ان سے جن کا کہنا ہے کہ ہم اس صنعت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔

ہم ایسا نہیں کررہے ہیں.

ہم جو کوشش کررہے ہیں وہ ایک اہم صنعت کو بہتر اور ترقی یافتہ بنانے کے لئے ہے اور ایسے انداز میں کہ جس سے سب کو فائدہ ہو اورہر ورکر کو اپنی روزی احترام کے ساتھ اور خوف کے بغیر کمانے کاموقع ملے۔

اس میں ہمیں برطانوی عوام اور برطانوی فیشن انڈسٹری کا مکمل تعاون حاصل ہے۔آج برطانیہ میں فیشن انڈسٹری نے کئی تقریبات اس المناک واقعے کی یاد میں منعقد کی ہیں۔آج کے دن کو ‘فیشن کا یوم انقلاب’ کا آغاز قرار دیا گیا ہے۔اس کا مقصد بنگلا دیش کے تیارکردہ ملبوسات خریدنے کی حوصلہ شکنی نہیں۔اس کا مقصد دنیا بھر میں اس صنعت سے وابستہ کارکنوں کی زندگی بہتر بنانے میں مدد کرنا ہے۔

یہ دن برطانیہ اور پوری دنیا میں منایا جارہا ہے۔ اس میں صارفین کو ملبوسات کو الٹ کر پہننے کے لئے کہا جائے گا تاکہ اس پیش قدمی کی حمایت ہوسکے۔’’

برطانیہ نے بنگلادیش کی ملبوساتی صنعت کی بہتری کے لئے جو اقدامات کئے ہیں ان کی تفصیلات بتاتے ہوئے سفیرنے کہا ‘’ یہ اقدامات ایسے شراکت دار کے نہیں جو اس صنعت کو تباہ کرنا چاہتا ہو۔ پریمارک پہلے ہی اس فیکٹری کے ورکروں کو طویل مدت کے لئے معاوضہ ادا کررہا ہے۔ دیگرمتاثرین کو کمپینسیشن ٹرسٹ فنڈ سے معاوضہ دیا جائےگا۔

برطانیہ پوری دلجمعی کے ساتھ ہمارے مشترکہ مقصد کے لئے کوششوں میں تعاون کرتا رہے گا۔ یہ مقصد بنگلادیش کی ملبوساتی صنعت کو ایک پائیدارذریعہ آمدنی و روزگارسے آگے لے جانا ہے۔ جو عالمی فخر اوراعتماد کا ذریعہ ہو.’’

شائع کردہ 24 April 2014