خبروں کی کہانی

تنازعات کے حل میں خواتین کی شرکت: ولیم ہیگ کی نیٹو مباحثے کی میزبانی

ولیم ہیگ: ''میں نیٹو کی قیادت کا اس ایجنڈا کے لئے خیر مقدم کرتا ہوں اورمیں ماری اسکیر کے ساتھ کام کرکے کمٹمنٹس کو عملی اقدامات میں تبدیل کرنے کامنتظر ہوں۔''

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
William Hague and NATO Secretary General’s Special Representative on Women, Peace and Security, Mari Skåre

William Hague and NATO Secretary General’s Special Representative on Women, Peace and Security, Mari Skåre

وزیر اعظم کے خصوصی نمائندے برائے تنازعات میں جنسی تشدد کی روک تھام ، ولیم ہیگ نے نیٹو کے سکریٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ برائے خواتین،امن اور سلامتی ماری سکیر کے ساتھ ایک میٹنگ کی میزبانی کی.

مجھے خوشی ہے کہ نیٹو نے ایک مستقل نمائندہ خصوصی برائے خواتین، امن اورسلامتی متعین کردیا ہے جوتنازعات کے حل میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنانے کے نیٹو کے پر عزم عملی فریم ورک کی قیادت کرسکے اور وہ امن اور سلامتی کا لازمی حصہ ہو۔ نیٹو کی نئی جدید پالیسی اور جامع عملی منصوبے کو نیٹو کے اتحادیوں، یورواٹلانٹک پارٹنرشپ کونسل اور افغانستان، آسٹریلیا، جاپان، اردن، نیوزی لینڈ اور متحدہ عرب امارات کے شراکت داروں کے ساتھ اورشہری معاشرے کی مشاورت سےملکر تیار کرلیا ہے۔ خواتین کی شرکت سے پائیدار تر امن کے حصول میں مددملتی ہے جو ہماری سلامتی کے تمام مفادات کے لئے اہم ہے۔ عملی منصوبے میں اس مقصد کے حصول کے لئے عملی اقدامات رکھے گئے ہیں۔ نیٹوکے نمائندہ خصوصی برائے خواتین، امن اور سلامتی کی مستقل تعیناتی سے اتحاد کی اس ایجنڈا سے سرگرم رابطے اور وابستگی کو تقویت ملے گی اور ہم اس کے لئےماری اسکیر کے تقرر کا خیر مقدم کرتے ہیں.

مجھے ساتھیوں کے ساتھ یہ تبادلہ خیال کرکے خوشی ہوئی کہ اس کام سے تنازعات میں جنسی تشدد اور صنفی بنیاد پر تشدد کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ جیسا کہ جون میں ہونے والی عالمی کانفرنس میں واضح ہوا تھا اور عراق اور شام کے المناک واقعات کی اطلاعات نے ظاہر کیا تھا، جب جنگی حکمت عملی کے طور پر جنسی تشدد کو استعمال کیا جائے تو اس سے عدم استحکام اورتنازعات کا سلسلہ بڑھتا ہے۔ فوج اس سے بچاؤ اور روک تھام دونوں کے لئے لازمی شراکت دار ہے لیکن اکثر اس کی تربیت اور سازوسامان اس مسئلے کے حل کے لئے کافی نہیں ہوتا۔ ہمارے ساتھ وزرائے خارجہ اور سینئیر سفارتکار موجود ہیں جو اس مسئلے کی مکمل حمایت اورتعاون کرتے ہیں ۔ مجھے معلوم ہے کہ وہ اس مسئلے پر کام کی رفتار کو برقرار رکھنے کے میرے عہد میں شریک ہیں ۔ میں اس ایجنڈا پر نیٹو کی قیادت کا خیر مقدم کرتا ہوں اور ماری اسکیر اوردیگرساتھیوں کے ساتھ مل کران کمٹمنٹس کو عملی شکل دینےکے لئے کام کرنے کا منتظر ہوں۔

تازہ ترین معلومات کے لئے نیٹو سربراہی اجلاس 2014ء ویلز @NATOWales ٹوئٹر پر.

شائع کردہ 4 September 2014