دنیا کی خبروں کی کہانی

سندربن عالمی ورثے کی صفائی میں برطانیہ کاتعاون

برطانوی مشیرمارک وہٹنگٹن برطانیہ کی مالی معاونت کے تحت آج ڈھاکا پہنچے ہیں اوروہ بنگلا دیش حکومت اوراقوام متحدہ کے ساتھ ان سفارشات پرعملدرآمد کے لئے کام کریں گے جو حال میں سندربن کے ایک جائزے کے نتیجے میں تیار کی گئی تھیں.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
The UK funded advisor Mark Whittington (Right) today met with the British High Commissioner Robert Gibson and DFID Bangladesh Country Representative Sarah Cooke upon arrival.

The UK funded advisor Mark Whittington (Right) today met with the British High Commissioner Robert Gibson and DFID Bangladesh Country Representative Sarah Cooke upon arrival.

برطانوی ہائی کمیشن ڈھاکاکو سندربن عالمی ورثہ سائٹ کی صفائی میں برطانیہ کے تعاون کے اعلان پربڑی مسرت ہے۔ سندربن میں 9 دسمبر کو تیل گرکرپھیل گیا تھا۔ سندربن جنگلات جو دنیا کے سب سے بڑے ساحلی جنگلات میں سے ایک شمار ہوتے ہیں، عالمی ماحولیاتی اہمیت کے حامل ہیں اورمعدومی کے خطرے سے دوچارکئی نسلوں کے جانوروں کا گھر ہیں جن میں بنگال ٹائیگر اور ایراودی ڈولفن شامل ہیں۔ سندربن سے جنوب مغربی بنگلادیش کوایک قدرتی باڑھ بھی فراہم ہوتی ہے جو اسے سائیکلون اورطوفانوں سے محفوظ رکھتی ہے اوراسی لئے اس کی قومی اہمیت بھی ہے.

برطانوی ہائی کمیشن ڈھاکاکو سندربن عالمی ورثہ سائٹ کی صفائی میں برطانیہ کے تعاون کے اعلان پربڑی مسرت ہے۔ سندربن میں 9 دسمبر کو تیل گرکرپھیل گیا تھا۔ سندربن جنگلات جو دنیا کے سب سے بڑے ساحلی جنگلات میں سے ایک شمار ہوتے ہیں، عالمی ماحولیاتی اہمیت کے حامل ہیں اورمعدومی کے خطرے سے دوچارکئی نسلوں کے جانوروں کا گھر ہیں جن میں بنگال ٹائیگر اور ایراودی ڈولفن شامل ہیں۔ سندربن سے جنوب مغربی بنگلادیش کوایک قدرتی باڑھ بھی فراہم ہوتی ہے جو اسے سائیکلون اورطوفانوں سے محفوظ رکھتی ہے اوراسی لئے اس کی قومی اہمیت بھی ہے:

‘سندربن یونیسکو( اقوام متحدہ تعلیمی، سائنسی و ثقافتی تنظیم ) کی عالمی ورثہ سائٹ ہے اوربنگلادیشی عوام کے لئے ایک خاص اہمیت کی حامل ہے اورہم سب پراس کے تحفظ کی ذمے داری عائد ہوتی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ برطانیہ اس مقصد میں مارک کی مہارت سے بنگلادیشی حکومت کی مدد کرسکتا ہے۔ یہ بنگلادیشی حکومت کے لئے آفات سے نمٹنے کی مربوط منصوبہ بندی اورکارروائی میں برطانیہ کے مسلسل تعاون کی ایک واضح مثال ہے.’

شائع کردہ 7 January 2015