دنیا کی خبروں کی کہانی

برطانیہ- بھارت: بچوں کے تحفظ پربھارت میں کانفرنس

برطانیہ کی این سی اے- سی ای او پی کمان بچوں کے تحفظ پربھارت بھرمیں فروری میں چند ورکشاپس کاانعقاد کرے گی.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا

برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی(این سی اے) کی چائلڈ ایکسپلائٹیشن آن لائن پروٹیکشن(سی ای او پی) کمان بچوں کے تحفظ پربھارت بھرمیں فروری میں چند ورکشاپس کے سلسلے کاانعقاد کرے گی۔ نئی دہلی کی ورکشاپس سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)، برٹش اسکول اور برٹش کونسل کے تعاون کے ساتھ 23 سے 27 فروری کو ہونگی۔ ممبئی اور پونے میں یہ ورکشاپس 14 سے 22 فروری کوہورہی ہیں.

برطانوی وزارت خارجہ کے مالی تعاون کے ذریعے ہونے والی ان سرگرمیوں کامقصدمعلومات کا تبادلہ ہوگا اوربچوں کے جنسی استحصال کے باب میں نئے رحجانات اورمسائل کے بارے میں آگہی کو فروغ دیا جائیگا۔ اس منصوبے کامقصد آن لائن جرائم خاص طورسے انٹرنیٹ کے ذریعے بچوں کے جنسی استحصال کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لئےبرطانیہ کے بھارت کے ساتھ رابطے کو مستحکم کرنا ہے.

این سی اے اور سی ای او پی نے 2006ء سے بھارت اورملحقہ ملکوں میں اس قسم کے کئی کیس نمٹائے ہیں۔ان میں نہ صرف برطانوی شہریوں کے بیرون ملک جرائم بلکہ کئی بنگلا دیشی، بھارتی اورپاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کے کیس شامل ہیں جو ان ملکوں میں رہتے ہوئے برطانوی بچوں کو انٹرنیٹ کے ذریعے شکار بناتے ہیں.

بھارت میں شراکت داروں کے ساتھ کام کرتے ہوئے این سی اے ملک کو بچوں کا جنسی استحصال کرنے والوں کا دشمن بنانا چاہتی ہے، اس کے نتیجے میں اس خطے اوربرطانیہ میں بچے محفوظ تر ہوسکیں گے۔ اس وقت بھارت کی چار ریاستوں میں بچوں کو اسکولوں میں مفت لیپ ٹاپس فراہم کئے جارہے ہیں لیکن اس کے ساتھ پیغامات کی سیفٹی نہیں ہے اور بھارت میں تصویروں کے ذریعے دباؤ ڈالنے اوربلیک میل کرنے کی اطلاعات ملی ہیں۔ اس منصوبے سے بھارت بھرمیں ایک محفوظ ترآن لائن کمیونٹی تشکیل پائے گی اورموجودہ آپریشنل تعاون کو بڑھایا جائے گا اورشراکت داری کو مستحکم کیا جائے گا.

پروگرام کا ڈیزائن بھارت کےبچوں اورنوجوانوں کو آن لائن اورآف لائن دونوں قسم کے کئی خطرات سے خود کو محفوظ رکھنے کے قابل بنانا ہے، اس میں جنسی استحصال اوربدسلوکی، بھارتی قانون نافذ کرنے والوں سے شراکت داری کوبہتر بنانا، اور بھارت کو بچوں کا جنسی استحصال کرنے والوں کا دشمن ملک بنانا شامل ہے۔

رابطے کے لئے:

شائع کردہ 13 February 2015